حج 2026ء رجسٹریشن کا آخری روز، ڈھائی لاکھ پاکستانیوں نے درخواستیں جمع کروا دیں
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 جولائی 2025ء ) ملک میں جاری حج 2026ء کی رجسٹریشن کے آخری روز تک ڈھائی لاکھ پاکستانیوں نے درخواستیں جمع کروا دیں۔ سرکاری میڈیا کے مطابق ملک بھر سے ڈھائی لاکھ کے قریب افراد نے اگلے سال حج کے لیے درخواست دی، اس سلسلے میں رجسٹریشن کے لیے دیا گیا وقت آج بدھ کو ختم ہوجائے گا، وزارت مذہبی امور نے حج 2026ء کے لیے پچھلے مہینے رجسٹریشن شروع کی اور یہ سلسلہ 9 جولائی تک جاری رہنے کا اعلان کیا گیا تھا، رجسٹریشن کے بعد اگلے مرحلے میں درخواست گزار سرکاری یا نجی حج سکیموں میں سے کسی ایک کا انتخاب کر سکیں گے جب کہ پاکستان کو سعودی عرب کی جانب سے حج 2025ء کے لیے ایک لاکھ 79 ہزار 210 افراد کا کوٹہ دیا گیا تھا جو کہ سرکاری اور نجی حج آپریٹرز کے درمیان یکساں طور پر تقسیم ہوا تھا۔
(جاری ہے)
بتایا گیا ہے کہ حج کے خواہشمند افراد کو حکومت کی طرف سے مخصوص کیے گئے 15 بینکوں کے ذریعے رجسٹریشن کی سہولت دی گئی، ان میں سے صرف وہی لوگ حج کے اہل ہوں گے جنہوں نے تمام پراسس مکمل کیا ہوگا، رجسٹریشن کے لیے کسی قسم کی کوئی فیس مقرر نہیں کی گئی، 9 جولائی حج رجسٹریشن کے لیے آخری روز ہے اور لوگ اس مقصد کے لیے آن لائن بھی درخواست دے سکتے ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ حج 2026ء پر آنے والے اخراجات اور شرائط و ضوابط الگ سے حج پالیسی کے مطابق جاری کیے جائیں گے، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے رجسٹریشن لازمی قرار دی گئی ہے، اس کے علاوہ حج رجسٹریشن ان افراد کے لیے بھی ضروری ہے جو پچھلی بار نجی سکیم میں شامل نہیں ہو سکے تھے کیوں کہ نجی کوٹے کا بڑا حصہ کمپنیوں کی جانب سے بروقت ادائیگیاں اور رجسٹریشن نہ ہونے کے وجہ سے اس سال حج سے محروم رہ گیا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے رجسٹریشن کے کے لیے
پڑھیں:
جون 2026ء تک وفاق اور صوبوں میں کیش لیس معیشت لے آئیں گے: حکام اسٹیٹ بینک
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے حکام کا کہنا ہے کہ جون 2026ء تک وفاق اور صوبوں میں کیش لیس معیشت لے کر آئیں گے۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس چیئرمین نوید قمر کی زیرِ صدارت منعقد ہوا جس میں اسٹیٹ بینک کے حکام نے بریفنگ میں یہ بات بتائی۔
اجلاس میں ڈیجیٹل پیمنٹس ایکو سسٹم انفرااسٹرکچر زیرِ بحث آیا۔
اسٹیٹ بینک کے حکام نے اجلاس کو بتایا کہ ڈیجیٹل پیمنٹ ایکو سسٹم سے ایک بہترین پیمنٹ انفرااسٹرکچر دیں گے۔انہوں نے بتایا کہ دسمبر 2026ء تک ہر چیز میں کیش لیس اکانومی کی طرف بڑھیں گے، لوگوں کی سیلریز، پینشنز، ریونیو کیش لیس سسٹم پر جائیں گی۔
وزیرِ مملکت برائے خزانہ بلال اظہر کیانی نے کہا کہ ڈیجیٹل پیمنٹس ایکو سسٹم دوسرے ممالک میں 5 سال کا وقت لے گا۔
اسٹیٹ بینک کے حکام نے جواب دیا کہ ہم آہستہ آہستہ کیش لیس اکانومی کی طرف بڑھ رہے ہیں، ملک میں اس وقت 19 ہزار بینک برانچز اور 20 ہزار اے ٹی ایم ہیں، مالی سال 2025ء میں ملک میں 88 فیصد ٹرانزیکشنز ڈیجیٹل ذرائع سے ہوئیں۔
وزیرِ مملکت برائے خزانہ بلال اظہر کیانی نے کہا کہ وزیرِ اعظم کیش لیس اکانومی پر اسٹیئرنگ کمیٹی کی ہر ہفتے میٹنگ کرتے ہیں، کیش لیس ٹرانزیکشنز پر کنزیومرز سے کوئی چارجز نہیں کاٹے جائیں گے۔
چیئرمین کمیٹی نوید قمر نے سوال اٹھایا کہ اگر کسی جگہ انٹرنیٹ بند ہو جائے تو پھر کیش لیس کا کیا بنے گا؟ ایسے میں تو پیسوں کے بغیر لوگ بھوکے مرنا شروع ہو جائیں گے۔
اسٹیٹ بینک کے حکام نے بریفنگ میں بتایا کہ اس وقت ملک میں 95 ملین بینک ایپس یوزر ہیں، پاکستان میں 226 ملین بینک اکاؤنٹس ہیں جن میں سے 96 ملین یونیک ہیں، ملک میں 9500 مرچنٹس اور 8 لاکھ 50 ہزار کیو آر مرچنٹس ہیں