بھارتی کرکٹ بوورڈ کو250کروڑ نقصان کاخدشہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
برمنگھم (اسپورٹس ڈیسک) ایجبسٹن ٹیسٹ میں شاندار کارکردگی دکھانے والے بھارتی کپتان شبمن گل ایک بڑی مشکل میں پھنس سکتے ہیں اور انکی چھوٹی سی غلطی بھارتی بورڈ کو250 کروڑ روپے کے نقصان سے دوچار کر سکتی ہے۔ شبمن گل نے دوسرے ٹیسٹ میچ کی دونوں اننگز میں مجموعی طور پر430 رنز بنائے جس میں پہلی اننگز میں269 اور دوسری میں161 رنز شامل ہیں۔ ان کی شاندار بیٹنگ کی بدولت بھارت نے فتح حاصل کی۔ تاہم بھارت کی دوسری اننگز کے دوران جب ٹیم نے427/6 پر اننگز ڈیکلیئر کی، تو شبمن گل پویلین سے میدان میں نائکی کی ٹائٹس پہن کر آئے، جو بی سی سی آئی کے اسپانسر معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔ واضح رہے کہ بی سی سی آئی کا موجودہ کِٹ اسپانسر ایڈیڈاس ہے اور تمام کھلاڑیوں پر لازم ہے کہ وہ صرف ایڈیڈاس کا لباس یا سامان استعمال کریں۔ گل کے نائکی کی پراڈکٹ پہن کر میدان میں آنے سے ایڈیڈاس کے ساتھ کیے گئے250 کروڑ روپے کے معاہدے پر اثر پڑ سکتا ہے۔ یہ معاہدہ2023 سے مارچ2028 تک کے لیے ہے اور گل کا یہ عمل معاہدے کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہے۔ قانونی طور پر ایڈیڈاس معاہدہ ختم کرنے اور ہرجانہ طلب کرنے کا اختیار رکھتا ہے کیونکہ اسپانسر شپ کی شرائط کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔ بی سی سی آئی کی جانب سے شبمن گل کو ممکنہ طور پر نوٹس بھیجا جائے گا تاکہ وہ اپنی وضاحت پیش کر سکیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: شبمن گل
پڑھیں:
قازقستان؛ زبردستی اور جبری شادیوں پر پابندی عائد؛ خلاف ورزی پر سنگین سزا
قازقستان میں کسی بھی لڑکی کو زبردستی شادی پر مجبور کرنے پر 10 سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ قانون سازی ملک میں بڑھتی ہوئی جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا کے کیسز سامنے آنے پر کی گئی ہے۔
قانون ساز ارکان نے بل کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ ملک کے کمزور ترین طبقے خاص طور پر خواتین کے تحفظ کا ضامن ثابت ہوگا۔
انھوں نے مزید کہا کہ لڑکیوں کو جبری اور زبردستی شادیوں اور دلہنوں کے طاقتور افراد کے ہاتھوں اغوا کے واقعات کی بھی سرکوبی ہوگی۔
یاد رہے کہ قازقستان میں 2023 میں ایک سابق وزیر نے اپنی بیوی کو قتل کر دیا تھا جس کے بعد ملک میں خواتین کو درپیش مسائل پر بحث شروع ہوئی تھی۔
دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ زبردستی شادی پر مجبور کرنے پر 10 سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
علاوہ ازیں دلہنوں کو اغوا کے بعد اپنی مرضی سے رہا کرنے والوں کو قانونی گرفت سے بچاؤ کی سہولت بھی ختم کردی گئی ہے۔
اب اغوا کار دلہن کو اپنی مرضی سے رہا بھی کردے تب اس پر قانون کے مطابق مقدمہ چلایا جائے گا۔
خیال رہے کہ ایک اندازے کے مطابق پچھلے 3 برسوں میں پولیس کو زبردستی شادی یا دلہن کے شادی کی تقریب سے اغوا کے 214 شکایات موصول ہوئیں۔
تاہم اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہوسکتی ہے کیوں کہ قازقستان میں ایسا کوئی ادارہ نہیں جہاں ایسے معاملات کا ریکارڈ رکھا جا سکتا ہو۔