لاہور (نامہ نگار) گلبرگ کے علاقے میں واقع معروف پلازے حفیظ سنٹر کے بیسمنٹ میں شارٹ سرکٹ کے باعث آگ بھڑک اٹھی۔ آتشزدگی کی وجہ سے کروڑوں روپے مالیت کا نقصان ہوا ہے۔ 1122 کے عملے نے آگ پر قابو پا لیا۔ حفیظ سنٹر پلازہ میں داخلی راستوں پر پولیس اہلکار تعینات کر دئیے گئے۔ آتشزدگی سے ہونے والے نقصان کی مالیت کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے۔ آگ نے پلازے کے تین منزلوں کے ایک حصے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ علاوہ ازیں تہہ خانے میں متاثرہ دکانوں کے تاجر دکانوں سے اپنا سامان نکالنے کی کوشش کرتے نظر آئے جبکہ پولیس انہیں بیسمنٹ میں جانے سے روکتی رہی۔ بعض تاجر اپنے نقصان پر روتے رہے۔ سینئر تاجر رہنماشیخ فیاض  نے کہا  آگ کے باعث کسی جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی جبکہ دھویں سے دکانوں میں کمپیوٹرز، لیب ٹاپ اور فون متاثر ہوئے ہیں۔ بیسمنٹ میں موجود گاڑیاں بچ گئیں، تاہم چند موٹرسائیکلوں کو نقصان پہنچا۔ دریں اثناء سیکرٹری ایمرجنسی سروسز ڈاکٹر رضوان نصیر نے دوران آپریشن جائے حادثہ کا دورہ کیا اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ آگ پلازہ کی بیسمنٹ میں شارٹ سرکٹ کے باعث لگی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

ایف بی آرکاٹیکس وصولیوں میں شارٹ فال 274ارب روپے تک پہنچ گیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کا ٹیکس شارٹ فال رواں مالی سال کے ابتدائی چار مہینوں میں 274 ارب روپے تک پہنچ گیا، جس کی بڑی وجہ سیلز ٹیکس کی وصولی میں نمایاں کمی بتائی جا رہی ہے۔

میڈیا ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے جولائی سے اکتوبر کے دوران 38 کھرب 35 ارب روپے اکٹھے کیے، جبکہ ہدف 41 کھرب 8 ارب روپے جمع کرنے کا تھا، تاہم ایف بی آر کا ریونیو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 12 فیصد بڑھا۔ریونیو میں یہ کمی بنیادی طور پر مقامی سیلز ٹیکس کلکشن کی سست روی کے باعث ہوئی، جو مختلف عوامل سے متاثر ہوئی، جس کی بڑی وجہ بجلی کی بندش اور بڑھتی سولرائزیشن شامل ہیں۔

اکتوبر میں ایف بی آر ریونیو ہدف سے 75 ارب روپے کم رہا، اس دوران 951 ارب روپے اکٹھے کیے گئے، جبکہ ہدف 10 کھرب 26 ارب روپے جمع کرنے کا تھا، تاہم گزشتہ سال اکتوبر کے مقابلے میں گزشتہ مہینے 8 فیصد کا اضافہ ہوا، جب 879 ارب روپے اکٹھے کیے گئے تھے۔

ایف بی آر نے مالی سال 2026 کے ابتدائی 4 ماہ (جولائی تا اکتوبر) کے دوران 206 ارب روپے کے ریفنڈز اور ریبیٹس جاری کیے، جو گزشتہ سال کے 170 ارب روپے کے مقابلے میں 21.17 فیصد زیادہ ہیں۔

زیر جائزہ مدت کے دوران ایف بی آر نے انکم ٹیکس کی مد میں 17 کھرب 96 ارب روپے جمع کیے، یہ رقم 18 کھرب 99 ارب روپے کے ہدف سے 103 ارب روپےکم ہے، تاہم یہ کلکشن گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 11 فیصد زائد ہے، جب 16 کھرب 11 ارب روپے اکٹھے ہوئے تھے۔

ویب ڈیسک عادل سلطان

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں کھجور کی سالانہ پیداوار میں حیرت انگیز اضافہ، کروڑوں ڈالرز کا منافع
  • حفیظ جمال نے زندگی محنت کشوں کے نام کر دی،حیدر خوجہ
  • ملتان کسٹمز کی کارروائی، اسمگلنگ کی بڑی کوشش ناکام،کروڑوں کا مال برآمد
  • پاک افغان طورخم بارڈر آج بیسویں روز بھی ہر قسم کی سرگرمیوں کیلئے بند
  • پشاور: سی ٹی ڈی تھانے میں شارٹ سرکٹ سے دھماکا، ایک اہلکار شہید، 2 زخمی
  • پشاور: سی ٹی ڈی تھانے میں شارٹ سرکٹ سے بارودی مواد پھٹ گیا، ایک اہلکار جاں بحق
  • کراچی: گلستان جوہر میں آگ لگنے سے درجنوں جھونپڑیاں اور کئی موٹرسائیکلیں جل گئیں
  • گلستان جوہر میں آگ بھڑک اُٹھی، درجنوں جھونپڑیاں، سامان اور موٹرسائیکلیں جل کر خاکستر
  •   ایف بی آر کو جولائی تا اکتوبر 270 ارب روپے کے ریونیو شارٹ فال کا سامنا
  • ایف بی آرکاٹیکس وصولیوں میں شارٹ فال 274ارب روپے تک پہنچ گیا