بانی پی ٹی آئی کی ہدایت ہے کہ سینیٹ الیکشن کیلئے کاغذات جمع کروں، مشال یوسفزئی، ذرائع
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کور کمیٹی کی رکن مشال یوسفزئی کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آیا ہے کہ انہیں بانی پی ٹی آئی نے سینیٹ الیکشن کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کروانے کی ہدایت کی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر کو ٹیلی فون کر کے مشال یوسفزئی نے کہا ہے کہ انہیں بانی سے ہدایت ملی ہے کہ وہ سینیٹ الیکشن کےلیے کاغذات نامزدگی جمع کروائیں۔
ذرائع کے مطابق مشال یوسفزئی کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی سے اہلخانہ نے اڈیالہ جیل میں ملاقات کی ہے، انہوں نے بشریٰ بی بی کا پیغام مجھے پہنچا دیا جس کے مطابق بانی پی ٹی آئی کی ہدایت ہے کہ میں سینیٹ الیکشن کے لیے کاغذات جمع کرواؤں۔
ذرائع کے مطابق بیرسٹر گوہر نے مشال یوسفزئی کو فون پر جواب دیا کہ آپ کاغذات جمع کروالیں پھر دیکھ لیتے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سینیٹ ٹکٹ سے متعلق مشال یوسفزئی نے عاطف خان اور دیگر پارٹی رہنماؤں سے بھی رابطہ کیا ہے۔
دوسری جانب مشال یوسفزئی نے سینیٹ ٹکٹ کے معاملے پر مؤقف دینے سے گریز کیا ہے جبکہ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے جیو نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے کسی کو بھی سینیٹ کا ٹکٹ دینے کا نہیں کہا۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ مشال یوسفزئی نے مجھ سے رابطہ کیا، معاملے کو دیکھ رہا ہوں، سینیٹ کے لیے ٹکٹ کس کو دینا ہے بعد میں فیصلہ کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ خیبرپختونخوا میں سینیٹ انتخابات 21 جولائی کو ہو رہے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: مشال یوسفزئی نے سینیٹ الیکشن بیرسٹر گوہر بانی پی ٹی پی ٹی آئی
پڑھیں:
فی الحال ہمارا کسی قسم کا کوئی بیک ڈور ڈائیلاگ نہیں چل رہا، بیرسٹر گوہر
راولپنڈی:چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان نے واضح کیا ہے کہ فی الوقت ہمارا کسی قسم کا کوئی بیک ڈور ڈائیلاگ نہیں چل رہا اور ہمارا ڈائیلاگ کا کوئی سلسلہ آگے نہیں بڑھ سکا۔
اڈیالہ جیل کے قریب داہگل ناکے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ میرا ہمیشہ موقف رہا ہے سیاسی جدوجہد میں سارے آپشنز کھلے ہونے چاہیے اور کوشش ہے اس وقت بھی مذاکرات کا سلسلہ آگے بڑھے، جن لوگوں سے بات چیت ہونی چاہیے کوشش ہے انہی سے بات ہو۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے مذاکرات سے بھی راہ فرار اختیار نہیں کیا بلکہ بانی نے ہمیشہ مذاکرات کا کہا ہے، بانی سے اسیران کے خط اور پارلیمانی پارٹی اجلاس میں ہونے والی گفتگو پر بات کروں گا۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ بانی نے حکومتی مذاکرات کی پیشکش کو ٹھکرا دیا تھا کیونکہ بانی کا موقف ہے اگر حکومت سنجیدہ ہے تو پہلے کوئی مثبت اقدامات ہونے چاہیے۔ بانی سے ملاقات ہوئی تو حکومت کی مذاکرات کی پیشکش پر بات کروں گا۔
انہوں ںے بتایا کہ وزیر اعظم نے پارلیمنٹ میں مصافحہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمیں بات کرنی چاہیے، وزیر اعظم نے کہا تھا آپ اسپیکر آفس کو یوٹیلائز کریں۔
ایک سوال کے جواب میں بیرسٹر گوہر نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن کے ساتھ ہمارا الائنس نہیں بن سکا لیکن راہیں جدا نہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ایک ماہ بعد بانی سے ملاقات کے لیے آیا ہوں، بجٹ سیشن کی وجہ سے ملاقات نہیں ہو سکی اور آج بھی پولیس نے ناکے پر روکا ہوا ہے۔ بانی سے ملاقات کے نتیجے میں کوئی نہ کوئی حل نکل سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے واضع احکامات ہیں کہ ملاقاتوں میں رکاوٹ نہ ڈالی جائے اس لیے ملاقاتوں میں رکاوٹ نہیں ڈالی جانی چاہیے۔ زیادہ لوگ ملیں گے تو اچھی اور دل جوئی والے پیغامات بھی باہر آئیں گے، بانی کا ہمیشہ قوم کے لیے اچھا پیغام ہوتا ہے۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے بانی اور بشریٰ بی بی کی فوری رہائی ہو، 700 دن سے زائد عرصہ ہوگیا لیکن بانی اور انکی اہلیہ جیل میں ہیں، اگر رہائی نہیں ہو رہی تو کم سے کم رسائی کا موقع دینا چاہیے۔ آگے بڑھنے کے لیے سختیاں نہیں ہونی چاہیے، جب رسائی ہوگی تو ہم ان سے ڈسکس کریں گے ہمیں کیا آفر ہے، ملاقات ہوگی تو اسیران کے خط پر بھی گفتگو ہوگی۔