مشرقی ایشیائی تعاون کی مجموعی صورت حال اچھی ہے، چینی وزیر خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
مشرقی ایشیائی تعاون کی مجموعی صورت حال اچھی ہے، چینی وزیر خارجہ WhatsAppFacebookTwitter 0 11 July, 2025 سب نیوز
بیجنگ ـچینی وزیر خارجہ وانگ ای نے کوالالمپور میں آسیان، چین، جاپان اور جنوبی کوریا (10+3) وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کی۔جمعہ کے روز وانگ ای نے کہا کہ 10+ 3 تعاون میکانزم کے قیام کے بعد سے مختلف شعبوں میں تعاون نے قابل ذکر نتائج حاصل کیے ہیں۔ اس وقت مشرقی ایشیائی تعاون کی مجموعی صورت حال اچھی ہے لیکن اسے یکطرفہ اور تحفظ پسندی کے اثرات اورکسی ایک بڑے ملک کی جانب سے بلا امتیاز محصولات کے نفاذ جیسے چیلنجز کا بھی سامنا ہے۔ 10+ 3 تعاون کو مداخلت سے آزاد رکھنا چاہئے اور تعاون کی رفتار کو مسلسل بڑھانا چاہئے ،
چین نے تعاون کے اگلے مرحلے کے لئے چار نکاتی تجویز پیش کی۔ پہلا مربوط ترقی پر منبی مشرقی ایشیا کی تعمیر.
وانگ ای نے اس بات پر زور دیا کہ چین کی طویل مدتی اقتصادی ترقی کی بنیاد تبدیل نہیں ہو گی،چین کی سپر بڑی مارکیٹ اور مکمل صنعتی نظام کی برتریاں تبدیل نہیں ہوں گی اور اعلی معیار کی ترقی اور کھلے پن کی پالیسی سمت تبدیل نہیں ہوگی. چین اپنی مستحکم ترقی کے ساتھ خطے کی مشترکہ ترقی میں نئی قوت محرکہ اور نئے مواقع فراہم کرنے اورمشرقی ایشیا کے بہتر مستقبل کے لئے دوسرے ممالک کےساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربھارت کیساتھ ملٹری لیول سیز فائر جاری ہے مگر بھارتی سیاسی قیادت سے یہ برداشت نہیں ہورہا، اسحاق ڈار غزہ میں 60 روزہ جنگ بندی کے دوران مستقل امن پر بات چیت ہوگی، نیتن یاہو ابھی جنگ جاری ہے، ہم اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہیں: امریکا فلسطینی کارکن محمود خلیل کی ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف 2 کروڑ ڈالر ہرجانے کی درخواست ٹرمپ کا کینیڈا پر تجارتی دباؤ میں اضافہ، درآمدات پر 35 فیصد نیا ٹیرف نافذ کرنے کا اعلان چین غزہ میں جنگ کو جلد از جلد ختم کرنے کے لئے کوشش کرتا رہے گا، چینی وزیر اعظم کتنی ہی’’مشقیں‘‘ کی جائیں، “تائیوان کی علیحدگی” ناکام ہوگی، چینی ریاستی کونسلCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
بلاول زرداری نے کسی بھی رہنما کو بھارت کے حوالے کرنے کی بات نہیں کی، دفتر خارجہ
پاکستانی دفتر خارجہ نے بھارت کے مشیر قومی سلامتی کے بیان حقائق کے منافی قرار دیا اور کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے کسی بھی رہنما کو بھارت کے حوالے کرنے کی بات نہیں کی۔
ترجمان دفتر خارجہ، شفقت علی خان نے صحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ کے دوران بلاول بھٹو زرداری کے حالیہ بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے کسی بھی راہنما کو بھارت کے حوالے کرنے کی بات نہیں کی۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارتی مشیر قومی سلامتی نے اپنے بیان میں حقیقت کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ہے، اور یہ بھارت کے جارحانہ عزائم کی عکاسی کرتا ہے۔
پاکستان کی عالمی تعلقات میں سرگرمیاںترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار اس وقت 32ویں آسیان ریجنل وزارتی فورم میں پاکستان کی نمائندگی کر رہے ہیں، جہاں انہوں نے سائیڈ لائنز پر کئی اہم ملاقاتیں کیں۔ ان ملاقاتوں میں ملائیشیا کے وزیرِ اعظم، سوئٹزرلینڈ، لاو، ترکیہ سمیت متعدد وزرائے خارجہ سے گفتگو کی۔ اس کے علاوہ نائب وزیرِ اعظم نے کوالالمپور میں پاکستانی کمیونٹی سے بھی خطاب کیا۔
پاکستان اور ترکی کے تعلقاتشفقت علی خان نے بتایا کہ ترکیہ کے وزیرِ خارجہ حکان فدان اور وزیرِ قومی دفاع یاشر گلر نے 9 جولائی کو اسلام آباد کا دورہ کیا۔ اس دوران دونوں ممالک کے درمیان مضبوط تعلقات کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ اس موقع پر پاک ترک اعلیٰ سطحی تزویراتی تعاون کونسل کے تحت پاک ترک 12 قائمہ کمیٹیوں کی کارکردگی پر جائزہ اجلاس بھی منعقد ہوا۔
پاکستان روس اور پاکستان پولینڈ تعلقاتترجمان نے بتایا کہ وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی نے روسی نائب وزیرِ اعظم الیکسی اوورچک سے ماسکو میں ملاقات کی۔ اس کے علاوہ، پاکستان اور پولینڈ کے درمیان باہمی سیاسی مشاورت کا نواں دور وارسا میں منعقد ہوا، جس میں دونوں ممالک نے تجارت، سرمایہ کاری، توانائی، سیکیورٹی، اور دیگر شعبوں میں تعاون کے فروغ پر اتفاق کیا۔
مقبوضہ کشمیر کی صورتحالترجمان دفتر خارجہ نے مقبوضہ کشمیر میں کشمیری نوجوانوں کی توہین پر پاکستان کے موقف کو واضح اور بلند قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی قابض افواج کشمیریوں کے خلاف کھلم کھلا مظالم جاری رکھے ہوئے ہیں، اور پاکستان اس کی شدید مذمت کرتا ہے۔
دہشتگردی کی عالمی مہمدفتر خارجہ نے بھارت کے دہشت گردی میں ملوث ہونے کے بارے میں پاکستان کے موقف کو دوہرایا اور کہا کہ بھارت نے دنیا بھر میں دہشتگردی اور قتل عام کی عالمی مہم شروع کی ہے۔ علاوہ ازیں افغانستان میں دہشتگردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کو ایک بڑا چیلنج قرار دیا گیا ہے۔
ماحولیاتی آلودگی اور چین کے ساتھ تعلقاتترجمان دفتر خارجہ نے ماحولیاتی آلودگی کے حوالے سے پاکستان کے حالات کو تشویشناک قرار دیا اور کہا کہ پاکستان اس حوالے سے متاثرہ ممالک میں سرفہرست ہے۔ تاہم، انہوں نے کہا کہ پاکستان کا ماحولیاتی آلودگی میں حصہ دیگر ممالک کی نسبت بہت کم ہے۔
چین کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چین پاکستان کا قریبی دوست اور آہنی بھائی ہے، اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مزید مستحکم ہو رہے ہیں۔
پاکستان اسٹیل ملز کی بحالی کی کوششیںپاکستان اسٹیل ملز کی دوبارہ بحالی کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ یہ سویت یونین کا تحفہ تھا، اور پاکستان اس کی دوبارہ بحالی کے لیے کوششیں کر رہا ہے۔
افغان حکومت کے ساتھ تعاونافغان حکومت کے ساتھ تعاون کی اہمیت پر بات کرتے ہوئے شفقت علی خان نے کہا کہ پاکستان امید کرتا ہے کہ افغان حکومت پاکستان کے ساتھ مل کر دہشتگردی اور دیگر چیلنجز پر قابو پانے کی کوشش کرے گی۔
پاکستان کا برکس رکنیت کے لیے عزمپاکستان کے برکس فورم میں رکنیت کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان برکس کا رکن بننے کے لیے کوشاں ہے اور اس سلسلے میں بات چیت جاری ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستانی دفتر خارجہ