چین عرب تعلقات تاریخ کے بہترین دور میں داخل ہو گئے ہیں، چینی وزیراعظم WhatsAppFacebookTwitter 0 10 July, 2025 سب نیوز

قاہرہ : چین کے وزیراعظم لی چھیانگ نے قاہرہ میں عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل احمد ابوالغیط ے ملاقات کی۔جمعرات کے روزلی چھیانگ نے کہا کہ صدر شی جن پھنگ اور عرب سربراہان مملکت کی حکمت عملی کی رہنمائی میں چین عرب تعلقات تاریخ کے بہترین دور میں داخل ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین ہمیشہ عرب ممالک کے ساتھ تعلقات کو ایک سٹریٹجک بلندی سے دیکھتا ہے اور عرب ممالک کے انصاف پر مبنی مقاصد کی مضبوط حمایت کرتا ہے۔

لی چھیانگ کا کہنا تھا کہ چین ، عرب ممالک کی خود مختاری، اتحاد اور خود انحصاری کو مضبوط بنانے اور ان کے قومی حالات کے مطابق ترقی کا راستہ اختیار کرنے میں ان کی حمایت کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چین عرب لیگ کے ساتھ دوستانہ تعلقات کو مضبوط بنانے، عرب ممالک کے ساتھ اسٹریٹجک باہمی اعتماد کو بڑھانے، مختلف شعبوں میں تعاون کو گہرا کرنے، جدیدیت کو فروغ دینے کے لیے مل کر کام کرنے اور اعلیٰ سطح کے چین-عرب ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کے لیے تیار ہے۔چین کے وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ چین عرب ممالک کے ساتھ ترقیاتی حکمت عملیوں کو مزید ہم آہنگ کرنے، “بیلٹ اینڈ روڈ” کی اعلیٰ معیار کی مشترکہ تعمیر جاری رکھنے اور تہذیبی مکالمے اور ثقافتی تبادلوں کو مضبوط بنانے کے لیے تیار ہے۔

انہوں نے امید کا اظہار کیا کہ عرب لیگ چین-عرب تعلقات کی ترقی کے لیے اہم کردار ادا کرتی رہے گی اور آئندہ سال دوسری چین-عرب سربراہی اجلاس کی مشترکہ میزبانی کرے گی۔احمد ابوالغیط نے کہا کہ چین عرب ممالک کا ایک اچھا دوست اور شراکت دار ہے اور چین عرب تعلقات کی ترقی کا رجحان بہت اچھا ہے جس میں عملی تعاون کی بدولت نتیجہ خیز کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ عرب ایک چین کے اصول کی مضبوط حمایت کرتا ہے اور صدر شی جن پھنگ کے پیش کردہ “بیلٹ اینڈ روڈ” انیشٹیو اور تین گلوبل انیشٹیوز کی حمایت کرتا ہے۔عرب لیگ چین کو اس کی عظیم ترقیاتی کامیابیوں پر مبارکباد پیش کرتی ہے اور عرب ممالک کی اقتصادی اور سماجی ترقی کے لیے چین کی حمایت پر شکریہ ادا کرتی ہے۔اسی دن لی چھیانگ نے قاہرہ میں مصری ایوان کے اسپیکر حنفی جبلی سے بھی ملاقات کی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمتنوع تہذیبیں دنیا کی حقیقی فطرت ہیں، چینی صدر اگلی خبربلوچستان میں پھر دہشتگردی، پنجاب سے تعلق رکھنے والے 9 مسافر شناخت کے بعد قتل پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی، 100 انڈیکس ریکارڈ سطح پر، ڈالر سستا ہوگیا متنوع تہذیبیں دنیا کی حقیقی فطرت ہیں، چینی صدر چین کا14واں پانچ سالہ منصوبہ : معدنیات کی دریافت کا ہدف قبل از وقت مکمل برکس تعاون اقتصادی ترقی کا نیا وسیع میدان کھولے گا ، چینی وزارت خارجہ سالانہ 250 ارب روپے کی بجلی چوری ہو رہی ہے، وفاقی وزیر توانائی کا قائمہ کمیٹی میں انکشاف زرعی ترقیاتی بینک کا قرض داروں سے 9 ارب روپے وصول نہ کرنے کا انکشاف TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: چین عرب تعلقات

پڑھیں:

چینی صدر کا مصنوعی ذہانت کی نگرانی کا عالمی ادارہ قائم کرنے پر زور

چینی صدر شی جن پنگ نے ہفتے کے روز ایشیا پیسیفک اکنامک کوآپریشن (ایپیک) کے رہنماؤں کے اجلاس میں نمایاں کردار ادا کرتے ہوئے مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی نگرانی کے لیے ایک عالمی ادارہ قائم کرنے کی تجویز پیش کی، جس کے ذریعے چین خود کو تجارت کے میدان میں امریکا کے متبادل کے طور پر پیش کر رہا ہے۔

نجی اخبار میں شائع برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق یہ صدر شی کے اس منصوبے کے بارے میں پہلے تبصرے تھے، جسے بیجنگ نے اس سال متعارف کرایا ہے، جب کہ امریکا نے بین الاقوامی اداروں کے ذریعے مصنوعی ذہانت کے ضابطے بنانے کی کوششوں کو مسترد کر دیا ہے۔

ایپیک 21 ممالک پر مشتمل ایک مشاورتی فورم ہے، جو دنیا کی نصف تجارت کی نمائندگی کرتا ہے، جن میں امریکا، چین، روس اور جاپان شامل ہیں، اس سال کا سربراہی اجلاس جنوبی کوریا میں منعقد ہوا ہے، جس پر بڑھتی ہوئی جیو پولیٹیکل کشیدگی اور جارحانہ معاشی پالیسیوں (جیسے کہ امریکی محصولات اور چین کی برآمدی پابندیاں) کے سائے چھائے رہے جنہوں نے عالمی تجارت پر دباؤ ڈال رکھا ہے۔

شی جن پنگ نے کہا کہ ’ورلڈ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کوآپریشن آرگنائزیشن‘ کے قیام سے نظم و نسق کے اصول طے کیے جا سکتے ہیں، اور تعاون کو فروغ دیا جا سکتا ہے، تاکہ مصنوعی ذہانت کو ’بین الاقوامی برادری کے لیے عوامی مفاد‘ بنایا جا سکے۔
یہ اقدام بیجنگ کو خاص طور پر تجارتی تعاون کے میدان میں واشنگٹن کے متبادل کے طور پر پیش کرتا ہے۔

چین کے سرکاری خبر رساں ادارے ’شِنہوا‘ کے مطابق، شی نے مزید کہا کہ مصنوعی ذہانت مستقبل کی ترقی کے لیے انتہائی اہمیت رکھتی ہے، اور اسے تمام ممالک اور خطوں کے لوگوں کے فائدے کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے۔

چینی حکام نے کہا ہے کہ یہ تنظیم چین کے تجارتی مرکز شنگھائی میں قائم کی جا سکتی ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایپیک سربراہی اجلاس میں شریک نہیں ہوئے، بلکہ شی جن پنگ کے ساتھ ملاقات کے بعد سیدھا واشنگٹن واپس چلے گئے۔

دونوں رہنماؤں کی بات چیت کے نتیجے میں ایک سالہ معاہدہ طے پایا ہے، جس کے تحت تجارت اور ٹیکنالوجی پر عائد کچھ پابندیاں جزوی طور پر ہٹائی جائیں گی، جنہوں نے دنیا کی دو بڑی معیشتوں کے درمیان کشیدگی میں اضافہ کیا تھا۔

جہاں کیلیفورنیا کی کمپنی ’این ویڈیا‘ کے جدید چپس مصنوعی ذہانت کے عروج کی بنیاد بنے ہیں، وہیں چین کی کمپنی ’ڈیپ سِیک‘ نے کم لاگت والے ماڈلز متعارف کرائے ہیں، جنہیں بیجنگ نے ’الگورتھمک خودمختاری‘ کے فروغ کے لیے اپنایا ہے۔

شی نے ایپیک کو ’گرین ٹیکنالوجی کی آزادانہ گردش‘ کو فروغ دینے پر بھی زور دیا، ایسی صنعتیں جن میں بیٹریز سے لے کر سولر پینلز تک کے شعبے شامل ہیں، اور جن پر چین کا غلبہ ہے۔

ایپیک کے رکن ممالک نے اجلاس میں ایک مشترکہ اعلامیہ اور مصنوعی ذہانت کے ساتھ ساتھ عمر رسیدہ آبادی کے چیلنج پر معاہدے کی منظوری دی۔

چین 2026 میں ایپیک سربراہی اجلاس کی میزبانی کرے گا، جو شینزین میں منعقد ہو گا، یہ شہر ایک بڑا صنعتی مرکز ہے، جو روبوٹکس سے لے کر برقی گاڑیوں کی تیاری تک کے میدان میں نمایاں ہے۔

شی نے کہا کہ یہ شہر، جس کی آبادی تقریباً ایک کروڑ 80 لاکھ ہے، کبھی ایک ماہی گیر بستی تھا، جو 1980 کی دہائی میں چین کے پہلے خصوصی اقتصادی زونز میں شامل ہونے کے بعد تیزی سے ترقی کر کے یہاں تک پہنچا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کی سفارتکاری نئے اعتماد اور استحکام کے دور میں داخل ہو چکی ہے: خواجہ آصف
  • پنجاب: کرکٹ سیریز کے دوران سیکیورٹی کے بہترین انتظامات کرنے کی ہدایت
  • چین پاکستان کا سدا بہار دوست، سعودی عرب کے ساتھ تعلقات نئے دور میں داخل ہو گئے ہیں، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • پاکستان کی خارجہ پالیسی ایک نئے مرحلے میں داخل ہوچکی، خواجہ آصف
  • پاکستان کی خارجہ پالیسی ایک نئے مرحلے میں داخل ہوچکی، وزیر دفاع
  • چینی صدر کا مصنوعی ذہانت کی نگرانی کا عالمی ادارہ قائم کرنے پر زور
  • سفیر پاکستان رضوان سعید شیخ کا پاک امریکا معاشی تعلقات مضبوط بنانے پر زور
  • پاکستان۔ بنگلا دیش تعلقات میں نئی روح
  • ایران کا پاکستان کیساتھ توانائی کے شعبے میں تعاون بڑھانے کا ارادہ خطے میں بڑی تبدیلی ہے، محمد مہدی
  • مضبوط و پائیدار پاک امریکہ تعلقات بہتر معاشی روابط اور موثر سرمایہ کاری سے وابستہ ہیں: رضوان سعید شیخ