آرمینیا کے صدر پاکستان سے تعلقات کے خواہاں
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
یرِوان (مانیٹرنگ ڈیسک) آرمینیا کے صدر نے ایک حالیہ بیان میں کہا ہے کہ ان کے ملک کے پاکستان کے ساتھ کوئی سفارتی تعلقات نہیں ہیں، تاہم وہ ان تعلقات کو قائم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے پاکستان کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ “پاکستان کوئی ایسا ملک نہیں جسے نظر انداز کیا جا سکے، خاص طور پر ہمارے خطے میں۔ اگر آرمینیا اور پاکستان کے درمیان روابط قائم ہوں، تو ممکن ہے کہ پاکستان کا قفقاز (Caucasus) سے متعلق رویہ بھی مختلف ہو جائے۔”
صدر آرمینیا نے واضح کیا کہ وہ پاکستان کے ساتھ ڈائیلاگ کو بھارت سے اپنے قریبی تعلقات کے منافی نہیں سمجھتے۔
President of Armenia ????????: "We don't have any diplomatic relationship with Pakistan and honestly I am trying to build them.
— Radio Muft Baluchistan (@DerArschloch) July 10, 2025
Post Views: 2
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
افغان طالبان نے جو لکھ کر دیا ہے ، اگر اس کی خلاف ورزی ہوئی تو ان کے پاس کوئی بہانہ نہیں بچے گا: طلال چوہدری
وزیر مملکت برائے داخلہ سینیٹر طلال چوہدری نے کہا ہے کہ پہلی مرتبہ افغانستان کے ساتھ لکھ کر طے ہوا ہے کہ ایک میکینزم بنایا جائے گا ، یہ جنگ بندی میں عارضی توسیع ہے ، مزید بات چیت 6 نومبر کو ہوگی۔ایک انٹرویو میں سینیٹر طلال چودھری نے کہا کہ یہ پاکستان کی دہری جیت ہے ، ہمارا موقف دنیا کے علاوہ ہمسائے نے بھی مانا اور افغانستان کے ساتھ ثالثوں کی موجودگی میں بات ہوئی۔انہوں نے کہا کہ افغانستان بھارت کی پراکسی یا ڈمی کے طور پر کام آتا رہا ہے، پاکستان کے پاس بے شمار شواہد بھی ہیں اور افغان طالبان خود بھی مانتے ہیں کہ پاکستان میں دراندازی کرنے والے گروپ وہاں رہتے ہیں۔طلال چوہدری نے مزید کہا کہ افغان طالبان نے جو لکھ کر دیا ہے ، اگر اس کی خلاف ورزی ہوئی تو ان کے پاس کوئی بہانہ نہیں بچے گا۔ جواب میں پاکستان کو کارروائی کرنا پڑی تو زیادہ مضبوطی سے کھڑے ہوں گے۔