بابر اعظم اوپننگ کریں گے، وکٹ کیپنگ پر کوئی بات نہیں ہوئی، ہیڈ کوچ مائیک ہیسن
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مائیک ہیسن نے کہا ہے کہ بابر اعظم سے وکٹ کیپنگ کے حوالے سے کوئی بات چیت نہیں ہوئی، وہ انہیں بطور اوپنر ہی دیکھ رہے ہیں۔ ان کے مطابق اگر بابر اعظم ٹیم میں شامل ہوتے ہیں تو وہ صائم ایوب یا فخر زمان کے ساتھ اوپننگ کریں گے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مائیک ہیسن نے کہا کہ کسی بلے باز کو یہ ہدایت نہیں دی گئی کہ وہ مخصوص اسٹرائیک ریٹ سے کھیلے، تاہم موجودہ دور کی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں تیز کھیلنا ناگزیر ہو چکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اگر اس فارمیٹ میں پیچھے ہے تو اس کی ایک بڑی وجہ بیٹنگ کا انداز ہے ہیڈ کوچ نے بتایا کہ ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ کی تیاری کے سلسلے میں کیمپ جاری ہے جو ایک ہفتے تک چلے گا اور اس میں مختلف تکنیکی پہلوؤں پر کام ہو رہا ہے فاسٹ بولر حارث رؤف کے حوالے سے مائیک ہیسن نے بتایا کہ وہ اس وقت انجری کا شکار ہیں اور میجر لیگ کرکٹ سے باہر ہو گئے ہیں، تاہم وہ قومی اسکواڈ کے ساتھ موجود ہیں۔ ان کی جگہ سلمان مرزا کو اسکواڈ میں شامل کیا گیا ہے انہوں نے مزید کہا کہ شاہین شاہ آفریدی کو مکمل موقع دیا جائے گا، وہ ورلڈ کلاس بولر ہیں اور ٹیم چاہتی ہے کہ وہ مکمل فٹنس کے ساتھ واپس آ کر بھرپور کارکردگی دکھائیں۔ حسن علی بھی ویسٹ انڈیز میں ٹیم کے ساتھ ہوں گے کیونکہ وہ اس وقت اچھی کرکٹ کھیل رہے ہیں مائیک ہیسن نے ٹیم سلیکشن کے طریقہ کار پر بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ خود سلیکشن کمیٹی کا حصہ ہیں۔ کمیٹی پہلے 20 کھلاڑیوں کا انتخاب کرتی ہے، جس کے بعد کپتان اور کوچ باہمی مشاورت سے 15 رکنی حتمی ٹیم تشکیل دیتے ہیں۔ اس ٹیم کی فہرست منظوری کے لیے چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ کو بھجوائی جاتی ہے
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: مائیک ہیسن نے کے ساتھ
پڑھیں:
جوہری تنصیبات دوبارہ پہلے سے زیادہ مضبوطی کے ساتھ تعمیر کریں گے، ایرانی صدر کا اعلان
ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ تہران اپنی جوہری تنصیبات کو دوبارہ پہلے سے زیادہ مضبوطی کے ساتھ تعمیر کرے گا، تاہم ایران کا جوہری ہتھیار حاصل کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
ایرانی صدر مسعود پزشکیان اتوار کو ایران کی اٹامک انرجی آرگنائزیشن کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے جوہری شعبے کے اعلیٰ حکام سے ملاقات کی۔
یہ بھی پڑھیں: ایران ہمسایہ ممالک سے گہرے تعلقات کا خواہاں ہے، ایرانی صدر مسعود پزشکیان
ایرانی صدر نے کہا کہ عمارتیں یا تنصیبات تباہ کرنے سے ایران کا پروگرام نہیں رکے گا، ان کے مطابق ایران ان منصوبوں کو دوبارہ تعمیر کرے گا اور زیادہ طاقت کے ساتھ آگے بڑھے گا۔
انہوں نے کہا کہ ایران کا جوہری پروگرام دفاعی یا عسکری مقاصد کے لیے نہیں بلکہ شہری ضروریات کے لیے ہے۔ ان کے بقول یہ پروگرام عوامی فلاح، بیماریوں کے علاج اور شہری ترقی سے متعلق ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران سے جوہری مذاکرات: یورپی وزرائے خارجہ کا جنیوا میں اجلاس، اہم پیشرفت متوقع
انہوں نے واضح کیا کہ ایران کا مؤقف ہمیشہ یہی رہا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے اور وہ جوہری ہتھیار نہیں چاہتا۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ دنوں متنبہ کیا تھا کہ اگر ایران نے ان جوہری تنصیبات کی بحالی شروع کی جن پر جون میں امریکہ نے حملے کیے تھے، تو وہ دوبارہ فوجی کارروائی کا حکم دیں گے۔
یاد رہے کہ ایران کا جوہری پروگرام گزشتہ کئی برس سے عالمی سطح پر تناؤ کا باعث رہا ہے۔ ایران کی اہم ایٹمی تنصیبات، جن میں نطنز، فوردو اور اصفہان کے مراکز شامل ہیں، یورینیم کی افزدوگی کے بنیادی مراکز شمار ہوتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایران کا قطر میں امریکی اڈوں پر حملہ، خام تیل کی قیمت میں حیران کن کمی
مغربی ممالک خصوصاً امریکا اور اسرائیل کو شبہ ہے کہ ایران ان تنصیبات کو جوہری ہتھیار تیار کرنے کے لیے استعمال کرسکتا ہے، جبکہ ایران کا مؤقف ہمیشہ یہی رہا ہے کہ اس کا ایٹمی پروگرام صرف پرامن، شہری اور طبی مقاصد کے لیے ہے۔
گزشتہ برسوں میں ان تنصیبات پر متعدد حملے کیے گئے۔ نطنز کی تنصیب پر 2021 میں ہونے والا دھماکہ اور سائبر حملہ عام طور پر اسرائیل سے منسوب کیا جاتا ہے۔ اس واقعے کے بعد ایران نے اسے ’ایٹمی دہشتگردی‘ قرار دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ایران میں 8 نئے جوہری بجلی گھر بنانے کے لیے روس سے معاہدہ اس ہفتے متوقع
جون 2025 میں امریکا نے فضائی حملوں کے ذریعے ایران کی کم از کم 3 بڑی جوہری تنصیبات، یعنی فوردو، نطنز اور اصفہان کو نشانہ بنایا۔ ان حملوں میں خصوصی گہرائی تک مار کرنے والے بم استعمال کیے گئے، جن کا مقصد زیرِ زمین تنصیبات کو نقصان پہنچانا تھا۔ اگرچہ ایران کا دعویٰ ہے کہ کچھ تنصیبات کو نقصان پہنچا ہے مگر مکمل تباہی نہیں ہوئی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اٹامک انرجی آرگنائزیشن اسرائیل امریکا ایران مسعود پزشکیان نیوکلیئرپروگرام