ویب ڈیسک:  نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ  بھارت کیجانب سے پانی بندکرنا اعلان جنگ تصور ہوگا.  بھارت پاکستان کا پانی روک سکتا ہے ہی نہ اس کا رخ موڑ سکتا ہے، سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے پر بھارت کیلئے فضائی حدود بند کی۔

 کوالالمپور میں پاکستانی کمیونٹی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ اسحاق ڈار   نے کہا کہ کابل جاکر چائے پینے اور دہشتگردوں کیلئے سرحد کھولنے سے پاکستان کا بہت نقصان ہوا، ماضی میں سندھ طاس معاہدے کے تحت پاکستان نے اپنے 3دریا بھارت کو دئیے۔ پہلگام واقعے پر پاکستان کی آزاد تحقیقات کی پیشکش کا بھارت نے جواب نہیں دیا، ہمارے بہادر اور باصلاحیت پائلٹس نے 6 بھارتی طیاروں کو مارگرایا۔

حفیظ سنٹر لاہور میں فائر ریسکیو آپریشن ؛ سیکرٹری ایمرجنسی سروسز کا فائر فائٹرز کو خراج تحسین

 انہوں نے کہا کہ بیرون ملک مقیم ہر پاکستانی ملک کے سفیر ہیں، پاکستانی برادری سے مل کر دلی خوشی ہوئی، پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان مضبوط برادرانہ تعلقات ہیں۔ پاکستان نے مشکل حالات میں ٹیک آف کیا، تاریخ میں پہلی بار آئی ایم ایف ریفارمز پروگرام مکمل ہوا، ہم 2018 تک دنیا کی 24 ویں بڑی معیشت بن چکے تھے، چند سالوں میں پاکستان نے جی 20 ممالک میں شامل ہونا تھا، لیکن پاکستان میں جو کچھ ہوا وہ سب کے سامنے ہے۔

شکر گڑھ میں درمیانے درجے کا سیلاب، زمینی رابطہ منقطع

 ان کا کہنا تھا کہ پاکستان 24 ویں معیشت سے 47 ویں معیشت پر چلا گیا، 2020 میں ڈیفالٹ سر کے دہانے پر کھڑا تھا، وزیراعظم شہبازشریف کی سربراہی میں پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچایا گیا۔

  اسحاق ڈار نے کہا کہ ان 16 ماہ میں پالیسی ریٹ 22 فیصد سے 11 فیصد پر آچکا، مہنگائی 38 فیصد سے کم ہو کر سنگل ڈیجٹ میں آگئی ہے، معاشی بحالی کیلئے دن رات کوششیں جاری ہیں، پاکستان کو جی 20 ممالک میں شامل کرنا ہمارا ہدف ہے،بھارت نے پہلگام فالز فلیگ آپریشن کا الزام پاکستان پر لگایا اور اٹاری بارڈر کو بند کیا، بھارت نے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کی۔

جیل روڈ سے ملحقہ سڑک پر شگاف پڑ گیا ،اتنظامیہ غائب

 انہوں نے کہا کہ نیشنل سکیورٹی کمیٹی کی میٹنگ میں فیصلہ کیا کہ بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیں گے، بھارت نے اٹاری بارڈر بند کیا، ہم نے واہگہ بارڈر بند کر دیا، ہم نے سکھ کمیونٹی کے علاوہ تمام بھارتیوں کے ویزے کینسل کر دیئے، ہم نے بھارتی پروزاروں کیلئے اپنے فضائی راستے بند کر دیئے۔

 ان کا کہنا تھا کہ 2019 میں بھی پلوامہ اٹیک کے وقت بھارت نے جھوٹ کا سہارا لیا، پہلگام واقعے میں پاکستان کا کوئی ہاتھ نہیں، ہم نے اس بار بھارت کا بیانیہ کامیاب نہیں ہونے دیا، پہلگام واقعہ کے بعد کہا گیا آپ ڈائیلاگ اور بات چیت کریں، واقعہ کی شفاف تحقیقات کا بھی کہا گیا۔

اوپن اے آئی کا گوگل سرچ کے مقابلے پر براؤزر لانچ کرنے کا اعلان

 نائب وزیراعظم نے کہا کہ بھارت نہ پاکستان کا پانی روک سکتا ہے نہ اس کا رخ موڑ سکتا ہے، بھارت کو کہا اگر پاکستان کا پانی بند کیا تو یہ جنگ کے مترادف ہوگا، بھارت نے کسی بین الاقوامی ضابطے کے بغیر سندھ طاس معاہدے کو معطل کیا۔

 اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ کہا جاتا تھا پاکستان ڈپلومیٹک سطح پر آئسولیٹ ہوچکا ہے، پاکستان 177 ووٹوں کی برتری سے سکیورٹی کونسل کا ممبر منتخب ہوا ہے، نوازشریف نے 1998 میں ایٹمی دھماکے کئے، پاکستان کی طرف کوئی میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا۔

اداکارہ حمیرا اصغر کی میت لینے اہل خانہ کراچی پہنچ گئے، قانونی کارروائی جاری

 وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ سب کو بتایا کہ بھارت غلط بیانی کر رہا ہے، دہشت گردی کے مقابلے میں ہمارے 80 ہزار لوگ شہید ہو چکے ہیں، بہت کلیئر وژن ہے کہ دہشت گردی کو پاکستان میں ہمیشہ کیلئے ختم کرنا ہے، ہم آنے والی جنریشن کیلئے دہشت گردی سے متاثرہ پاکستان نہیں چھوڑ سکتے۔

  علاوہ ازیں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے ملائیشیا کے وزیراعظم سری انور ابراہیم سے ملاقات کی۔

 ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اسحاق ڈار نے وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور ملائیشیا کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے کیلئے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا، اسحاق ڈار نے سال 2025 کیلئے آسیان چیئر کے طور پر ملائیشیا کی قیادت کو سراہا۔

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: اسحاق ڈار نے میں پاکستان پاکستان کا نے کہا کہ بھارت نے سکتا ہے بند کی

پڑھیں:

ہمارے پاس مضبوط افواج، جدید ہتھیار ہیں، حملہ ہوا تو ہر قیمت پر دفاع کرینگے: اسحاق ڈار

دوحہ‘ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے  کہا ہے کہ پاکستان جوہری طاقت ہے، خودمختاری پر حملہ ہوا تو ہر قیمت پر دفاع کریں گے، چاہے کوئی بھی ملک ہو۔ دوحہ میں  عرب اسلامی ہنگامی سربراہ کانفرنس کے موقع پر ’’الجزیرہ‘‘ کو خصوصی انٹرویو میں اسحاق ڈار نے کہا کہ اسرائیل ایک  بے قابو ریاست بن چکی ہے جو ایک کے بعد دوسرے مسلم ملک کی خودمختاری کو چیلنج کر رہی ہے۔  آپ نے لبنان، شام، ایران اور اب قطر پر حملہ دیکھا۔ یہ روش ناقابل قبول ہے۔ جنیوا میں انسانی حقوق کونسل کو بھی متحرک کیا ہے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ فوجی اقدام آخری راستہ  ہوتا ہے جبکہ پاکستان کی ترجیح ہمیشہ امن، بات چیت اور سفارتکاری رہی ہے، تاہم اگر بات چیت ناکام ہو جائے اور  جارحیت رکنے کا نام نہ لے تو پھر  مؤثر عملی اقدامات ضروری ہوں گے، جن میں اقتصادی پابندیاں، قانونی چارہ جوئی، یا علاقائی سکیورٹی فورس کی تشکیل بھی شامل ہو سکتی ہے۔ پاکستان کی جوہری طاقت کے تناظر میں سوال پر اسحاق ڈار نے کہا کہ ہماری جوہری طاقت محض دفاعی صلاحیت ہے، کبھی استعمال نہیں کی اور نہ ہی ارادہ رکھتے ہیں، لیکن اگر ہماری خودمختاری پر حملہ ہوا، تو ہم ہر قیمت پر دفاع کریں گے، چاہے وہ کوئی بھی ملک ہو۔ اسرائیل کی طرف سے قطر پر حملے کو اسامہ بن لادن کے خلاف امریکی کارروائی سے تشبیہہ دینے پر اسحاق ڈار نے اسے ایک  توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش قرار دیتے ہوئے  کہا کہ دنیا جانتی ہے کہ وہ آپریشن کیا تھا۔ پاکستان خود دہشتگردی کا سب سے بڑا شکار اور سب سے بڑا فریق رہا ہے۔ بھارت سے متعلق گفتگو میں اسحاق ڈار نے کہا کشمیر ایک تسلیم شدہ تنازع ہے جس پر اقوامِ متحدہ کی قراردادیں موجود ہیں۔ بھارت کا آرٹیکل 370 کا خاتمہ اور جموں و کشمیر کو بھارت میں ضم کرنا جیسے متنازع اقدامات بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔ انڈس واٹر ٹریٹی سے انخلا کا کوئی اختیار بھارت کو حاصل نہیں۔ اگر بھارت نے پانی کو ہتھیار بنایا تو یہ اعلانِ جنگ تصور کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اس معاملے کو قومی سلامتی کا مسئلہ سمجھتا ہے اور اس پر کوئی سمجھوتا نہیں کرے گا۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ 7 تا 10 مئی کے درمیان پاکستان بھارت جھڑپوں میں پاکستان نے واضح دفاعی برتری دکھائی اور  بھارت کا خطے میں سکیورٹی نیٹ کا دعویٰ دفن ہو گیا۔ افغانستان کے ساتھ تعلقات پر گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے بتایا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات میں بہتری آئی ہے۔ تجارت، معاہدوں اور ریلوے منصوبوں میں پیش رفت ہوئی ہے، لیکن افغانستان میں ٹی ٹی پی، بی ایل اے اور مجید بریگیڈ جیسے عناصر کی موجودگی ناقابلِ قبول ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ان دہشتگردوں کو پاکستان کے حوالے کیا جائے یا افغانستان سے نکالا جائے۔ ہمارے پاس مضبوط افواج اور جدید ہتھیار موجود ہیں لہذا ہم کسی کو اپنی سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دیں گے۔ بھارت کے ساتھ کشمیر سمیت تمام مسائل پر مذاکرات کیلئے تیار‘ پاکستان نے دہشتگردی کیخلاف سب سے زیادہ قربانیاں دیں۔ انڈیا کا الزام لگانا باعث حیرت ہے۔ غزہ میں جنگ بندی یقینی بنائی جائے۔ دنیا کو اب اسرائیل کا راستہ روکنا ہو گا۔ اسحاق ڈار اور جرمنی کے وزیر خارجہ یوہان ویڈیفل نے باہمی مفاہمت اور مشترکہ دلچسپی کے شعبوں میں تعاون کے فروغ کے لیے قریبی رابطہ برقرار رکھنے پر اتفاق کرتے ہوئے علاقائی اور عالمی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ ترجمان وزارت خارجہ کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کو جرمنی کے وزیر خارجہ یوہان ویڈیفْل کی ٹیلیفون کال موصول ہوئی۔ دونوں وزرائے خارجہ نے پاکستان اور جرمنی کے درمیان تعلقات میں مثبت پیش رفت کو سراہا اور باہمی تعاون کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔

متعلقہ مضامین

  • ایک کیخلاف جارحیت دوسرے پر بھی تصور، پاک فوج حرم شریف، روضہ رسولؐ کی محافظ: پاکستان، سعودی عرب میں تاریخی دفاعی معاہدہ
  • وزیراعظم نے جاپان کے ساتھ صنعتی تعاون بڑھانے کیلئے اعلیٰ سطح کمیٹی قائم کر دی
  • پاکستان جوہری طاقت ہے ،خودمختاری پر حملہ ہوا تو ہر قیمت پر دفاع کرینگے،چاہ کوئی بھی ملک ہو،اسحق ڈار
  • ہمارے پاس مضبوط افواج، جدید ہتھیار ہیں، حملہ ہوا تو ہر قیمت پر دفاع کرینگے: اسحاق ڈار
  • ملکی سالمیت پر کوئی سمجھوتہ قابل قبول نہیں :اسحاق ڈار
  • ہماری خودمختاری پر حملہ ہوا تو ہر قیمت پر دفاع کریں گے، چاہے کوئی بھی ملک ہو، اسحاق ڈار
  • پاکستان جوہری طاقت ہے، خودمختاری پر حملہ ہوا تو ہر قیمت پر دفاع کریں گے، چاہے کوئی بھی ملک ہو، اسحاق ڈار
  • مضبوط افواج اور جدید ہتھیار موجود ہیں، کسی کو سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دینگے: اسحاق ڈار
  • ہمارے پاس مضبوط افواج اور جدید ہتھیار موجود ہیں، کسی کو سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دینگے: اسحاق ڈار
  • بطور ایٹمی طاقت پاکستان مسلم امہ کے ساتھ کھڑا ہے، اسحاق ڈار کا الجزیرہ کو انٹرویو