بانی پی ٹی آئی کے بچے پُرامن رہیں تو ٹھیک ہے : فیصل کریم کنڈی
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے بچے اگر قانون ہاتھ میں لیتے ہیں تو قانون کے تحت نمٹا جائے گا۔
کے پی کے گورنر اور پی پی پی کے رہنما فیصل کریم کنڈی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کے حالیہ احتجاج ناکام رہے، بانی پی ٹی آئی کے بچے پُرامن احتجاج کرتے ہیں تو ٹھیک ہے۔ اگر بچے قانون ہاتھ میں لیتے ہیں تو قانون کے تحت نمٹا جائے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے بچے ان ٹچ ایبل نہیں، خیبرپختونخوا حکومت نے پیپلز پارٹی کے کارکنان کو نشانہ بنایا۔ تحریک انصاف جیسا کرے گی ویسا بھرے گی۔
فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ اگر بانی پی ٹی آئی کے بچوں کے پاس پاکستانی شہریت نہیں تو برطانوی ہائی کمیشن کو دیکھنا پڑے گا۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے بچوں کو استثنیٰ حاصل نہیں، اگر پاکستانی شہریوں پر برطانیہ میں برطانوی قانون لاگو ہوگا تو برطانیہ کے شہریوں پر بھی پاکستان میں پاکستانی قانون لاگو ہوگا۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے بچے قانون کو ہاتھ میں لیں گے تو گرفتار ہوں گے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے بانی پی ٹی آئی کے بچے فیصل کریم کنڈی
پڑھیں:
دیشا وکانی (دیا بین) ’تارک مہتا کا اُلٹا چشمہ‘ میں واپس کیوں نہیں آ رہیں؟ اصل وجہ سامنے آ گئی
ممبئی(شوبز ڈیسک) بھارتی ٹی وی کی مشہور اداکارہ دیشا وکانی نےمعروف ڈرامہ ”تارک مہتا کا اُلٹا چشمہ“ میں دیا بین کا یادگار کردار نبھایا تھا لیکن وہ پچھلے سات سال سے شو سے غائب ہیں۔ان کے چہرے کے شرارتی تاثرات، منفرد لہجہ، دلچسپ گیربا ڈانس اور زبردست کامیڈی ٹائمنگ نے انہیں لاکھوں مداحوں کے دلوں میں بسا دیا۔
مداح کئی سالوں سے دیا بین کی واپسی کا انتظار کر رہے ہیں لیکن اب ان کے بھائی اور شو میں بھی ان کے بھائی کا کردار نبھانے والے اداکار مایور وکانی (سندر لال) نے خاموشی توڑ دی ہے اور بتایا ہے کہ دیشا اب اس ڈرامے میں واپس نہیں آئیں گی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مایور وکانی نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ،’میں دیشا سے دو سال بڑا ہوں، میں نے دیکھا ہے کہ اس نے کتنی محنت اور ایمانداری سے کام کیا۔ اسی لیے لوگ اسے اتنا پسند کرتے ہیں۔ اب وہ اپنی فیملی کو وقت دے رہی ہیں اور اسی کردار کو پوری لگن سے نبھا رہی ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہمارے والد ہمیشہ سکھاتے تھے کہ زندگی میں بھی ہم اداکار ہی ہیں اور جو بھی کردار ملے، اسے دیانتداری سے نبھانا چاہیے۔ دیشا اب حقیقی زندگی میں ماں کا کردار ادا کر رہی ہیں اور وہ اسے بھی اسی لگن اور محنت سے نبھا رہی ہیں جس طرح وہ اداکاری کرتی تھیں۔‘
مایور نے مزید بتایا کہ ان کے والد ہی نے دیشا کو بچپن سے اداکاری کی طرف راغب کیا۔ ’میں نے دیشا کی پہلی اسٹیج پرفارمنس دیکھی تھی جب وہ صرف پانچ سال کی تھیں اور بچوں کے شِبِر میں 90 سالہ خاتون کا کردار نبھا کر سب کو حیران کر دیا تھا۔ تب ہی ہمیں اندازہ ہو گیا تھا کہ اس کے اندر کچھ خاص ہے۔‘
مایور کا کہنا تھا کہ دیشا نے دیا بین کا کردار ایسے نبھایا کہ وہ گھر گھر کی پہچان بن گئیں اور ان کے والد کے لیے یہ کسی خواب کی تکمیل جیسا لمحہ تھا۔ لیکن اب دیشا سمجھتی ہیں کہ ماں کا کردار ان کی زندگی کا سب سے قیمتی کردار ہے۔
دیشا وکانی 2018 میں زچگی کی چھٹی پر گئی تھیں اور اس کے بعد واپس نہیں آئیں۔ شو کے پروڈیوسر اسِت مودی نے بھی مان لیا ہے کہ اب ان کے لیے شو میں واپس آنا مشکل ہے کیونکہ شادی کے بعد خواتین کی زندگی بدل جاتی ہے اور چھوٹے بچوں کے ساتھ شوٹنگ کرنا آسان نہیں ہوتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر دیشا واپس نہ آئیں تو انہیں کسی اور اداکارہ کو دیا بین کے کردار کے لیے لینا پڑے گا۔
اگرچہ دیشا وکانی کی غیر موجودگی مداحوں کو محسوس ہوتی ہے، لیکن تارک مہتا کا اُلٹا چشمہ اب بھی کامیابی سے چل رہا ہے۔
یہ شو 17 سال سے نشر ہو رہا ہے اور اب تک 4500 سے زائد اقساط مکمل کر چکا ہے۔
اب کہانی صرف ایک کردار پر نہیں بلکہ گوکلدھم سوسائٹی کے تمام رہائشیوں کی زندگیوں اور مسائل کے گرد بھی گھومتی ہے جو ڈرامہ کو نیا رنگ اور تازگی بخش رہا ہے۔
Post Views: 5