کریم آباد میں بڑی ڈکیتی، سنار سے ایک کروڑ 20 لاکھ روپے لوٹ لیے گئے
اشاعت کی تاریخ: 18th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: شہر قائد میں ڈکیتی کی بڑی واردات سامنے آئی ہے جہاں کریم آباد کے علاقے میں اپوا کالج کے قریب ڈاکو ایک سنار سے ایک کروڑ 20 لاکھ روپے لوٹ کر فرار ہوگئے۔
کریم آباد جیولرز ایسوسی ایشن کے صدر کے مطابق متاثرہ سنار سونا فروخت کرنے کے لیے صدر کی ایک لیب گیا تھا۔ سونا بیچنے کے بعد جب وہ واپس کریم آباد پہنچا تو اپوا کالج کے قریب چار مسلح افراد نے اسے گھیر لیا اور اسلحے کے زور پر نقد رقم چھین کر موقع سے فرار ہوگئے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واردات کا شکار ملازمین صدر صرافہ بازار کے معروف جیولرز “دانیال جیولر” کے لیے کام کرتے ہیں۔ ان میں شمس اور تنویر نامی دو ملازمین شامل تھے جو لیب سے رقم لے کر مالک کے گھر جا رہے تھے کہ راستے میں یہ واردات پیش آگئی۔
حکام نے مزید بتایا کہ لوٹی گئی رقم ایک تھیلے میں رکھی گئی تھی جو موٹرسائیکل کی ٹنکی پر رکھا ہوا تھا، ڈاکوؤں نے اسے آسانی سے اٹھا کر فرار اختیار کیا۔
پولیس کے مطابق واردات کی ایف آئی آر دانیال جیولر کی مدعیت میں درج کرلی گئی ہے، جبکہ ملزمان کی تلاش کے لیے اپوا کالج کے اطراف نصب سی سی ٹی وی فوٹیجز اور دیگر شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔ پولیس نے متاثرہ ملازمین سے بھی مزید تفصیلات حاصل کر لی ہیں۔
واضح رہے کہ ڈسٹرکٹ سینٹرل میں ایک ہفتے کے دوران ڈکیتی کی یہ دوسری بڑی واردات ہے۔ اس سے قبل 11 ستمبر کو لیاقت آباد میں موٹرسائیکل سوار ڈاکو جیولرز کے ملازمین سے ڈیڑھ کروڑ روپے نقد چھین کر فرار ہوگئے تھے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پشاور: پولیس گیٹ اپ میں ڈکیتی کرنیوالے 4 ڈاکو ہلاک، تین کا تعلق افغانستان سے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور: میراکچھوڑی مہرگل کلے میں پولیس مقابلے کے دوران چار ڈاکو ہلاک ہوگئے۔
اطلاع ملنے پر پولیس کی ایک ٹیم موقع پر پہنچی تو ملزمان نے فائرنگ شروع کردی جس کے جواب میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے گینگ کے چاروں اراکین کو مار گرایا۔ واقعے کے بعد علاقے میں سکیورٹی سخت کردی گئی اور مقامی لوگوں میں سناٹے اور تشویش کا ماحول رہا۔
پولیس نے بتایا ہے کہ ہلاک ملزمان طویل عرصے سے وارداتوں میں ملوث تھے اور 2003 سے پولیس کی وردی پہن کر مفرورانہ وارداتیں کرتے رہے۔ تفتیش کاروں کے مطابق یہ گروہ حالیہ دنوں میں متعدد بڑی وارداتوں میں ملوث رہا اور ڈاکٹر کے گھر سے کروڑوں روپے و زیورات لوٹنے کی واردات بھی اسی نیٹ ورک سے منسوب کی گئی ہے۔
ایس ایس پی آپریشنز پشاور مسعود احمد بنگش نے کہا کہ چاروں ہلاک شدگان کی شناخت ہو چکی ہے اور تین ملزمان کا تعلق افغانستان سے ہے۔ پولیس نے کارروائی کے دوران ملزمان کے قبضے سے کلاشنکوف، رائفل، دو پستول اور متعدد موٹر سائیکلیں برآمد کر لی ہیں اور ملزمان کے ساتھیوں اور ممکنہ سہولت کاروں کے خلاف مزید چھاپے اور تحقیقات جاری ہیں۔
پولیس کے مطابق ہلاک ملزمان پشاور، راولپنڈی، نوشہرہ اور دیگر اضلاع میں مطلوب تھے اور واقعے کی تفتیش میں سی سی ٹی وی فوٹیج، فرار کے راستے اور اسلحے کے حصول کے ذرائع کو بطور سنگ بنیاد جانچا جا رہا ہے تاکہ باقی مطلوب افراد تک پہنچا جا سکے اور مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام ممکن بنائی جا سکے۔