آزاد کشمیر بینک کو جدت اور دور حاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگ بنانے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے، انوارالحق
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
ان خیالات کا اظہار وزیراعظم آزاد کشمیر نے آزاد جموں و کشمیر بینک اور آئی کنسلٹ کنسورشیم کے مابین معاہدے پر دستخطوں کی تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اسلام ٹائمز۔ آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوارالحق نے کہا ہے کہ آزاد جموں و کشمیر بینک کو جدت اور دور حاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگ بنانے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار آزاد جموں و کشمیر بینک اور آئی کنسلٹ کنسورشیم کے مابین معاہدے پر دستخطوں کی تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر چوہدری لطیف اکبر، وزرائے حکومت سید بازل علی نقوی، عبدالماجد خان، چوہدری اظہر صادق، پیر محمد مظہر سعید شاہ، چیف سیکرٹری خوشحال خان، سابق چیف سیکرٹری عثمان چاچڑ، سابق چیف سیکرٹری داؤد محمد بڑیچ، سیکرٹری مالیات اسلام زیب، سیکرٹریز حکومت اور بینک کے اعلیٰ عہدیدار موجود تھے۔ اے جے کے بینک کے صدر، سی ای او شاہد شہزاد میر اور آئی کنسلٹ کنسورشیم سے ڈیوڈ لیمب، یوری لادیک، شاہد احمد خان اور سید عاصم بخاری نے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے۔
وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ آج کی تقریب میں شرکت میرے لئے اعزاز کی بات ہے جس کے ذریعے آزادجموں و کشمیر بینک ماڈرن ٹیکنالوجی سے ہم کنار ہوا ہے، یہ ترقی ایک طویل سفر ہے جس کے بعد بینک اس مقام پر پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بینک کی جدیدیت مالیاتی شعبے میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بنک کی ترقی کیلیے تمام تر وسائل مہیا کرے گی، آزاد کشمیر کے عوام بینک کی ترقی دیکھنا چاہتے ہیں تاکہ وہ اس میں اپنا سرمایہ رکھ سکیں اور ان کا سرمایہ محفوظ رہے۔ انہوں نے کہا کہ اے جے کے بینک کا دائرہ کار پورے آزاد کشمیر اور پاکستان تک پھیلایا جائے گا اور اس کو شیڈول بینک بنانے کیلیے حکومت تمام تر اقدامات کرے گی۔
آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر چوہدری لطیف اکبر نے کہا کہ آج کی اس تقریب میں شرکت میرے لئے اعزاز کی بات ہے، آزاد جموں و کشمیر بینک کی ترقی دیکھ کر دلی خوشی ہوئی ہے اس ایگریمنٹ میں جس نے بھی کردار ادا کیا سب کو مبارکباد دیتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میں بھی آزاد جموں و کشمیر بینک کا چییرمین رہا ہوں، مجھے اس کا اچھی طرح ادراک ہے، ہم نے صفر سے شروع کیا اور آج اللہ پاک کے فضل سے ترقی کی منازل طے کر رہے ہیں، اس وقت آزاد کشمیر میں تین میڈیکل کالج ہیں، پانچ یونیورسٹیاں ہیں، صحت کے مراکز ہیں، سکول و کالجز ہیں یہ سب ترقی کی علامت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ترقی کی جانب سفر کرتا اے جے کے بینک آزاد کشمیر کے عوام کیلئے آسانیاں پیدا کرے اور لوگوں کو زیادہ سے زیادہ سہولتیں دے اور اپنی جانب راغب کرے، اے جے کے بینک کو شیڈول بینک بنانے کیلیے بھی بھرپور کوششیں کی جائیں گی۔
وزیر حکومت عبدالماجد خان نے کہا کہ آج کی یہ تقریب اے جے کے بینک کو ترقی کی نئی منازل سے ہم کنار کرے گی، وزیراعظم چوہدری انوارالحق کی ویژنری لیڈر شپ میں بینک کو جدید سہولتوں سے آراستہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کور بینکنگ اسوقت بینکنگ میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، اس سے عوام کو آسان بینکنگ سہولت میسر آئے گی اور دور دراز کے علاقوں میں بسنے والوں کو سہولت ملے گی۔ انہوں نے اس پیشرفت میں کردار ادا کرنے والے تمام افراد کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ ٹیم مینجمنٹ کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ اے جے کے بینک کو جدید سہولتوں سے آراستہ کیا جائے گا۔ بینک کے صدر شاہد شہزاد میر نے بینک کی جدیدیت اور معاہدے کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی۔ انھوں نے وزیراعظم کو ویژنری لیڈر قرار دیا اور کہا کہ ان کی قیادت میں اے جے کے بینک ترقی کی نئی منازل طے کرے گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ اے جے کے بینک بینک کی ترقی کی بینک کو
پڑھیں:
سیلاب کے باعث ملک کی اقتصادی ترقی کی رفتار سست ہو سکتی ہے، اسٹیٹ بینک
کراچی:حالیہ شدید بارشوں اور سیلاب نے پاکستان کی معیشت کوقلیل مدتی طور پر متاثرکیا ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے خدشہ ظاہرکیا ہے کہ سیلاب کے باعث ملک کی اقتصادی ترقی کی رفتارسست ہو سکتی ہے،جبکہ افراط زر اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں اضافے کے امکانات بھی بڑھ گئے ہیں۔
اسی تناظر میں اسٹیٹ بینک نے پالیسی شرح سود کو 11 فیصد کی موجودہ سطح پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بینک کا کہنا ہے کہ حالیہ سیلاب کے باوجود پاکستان کی معیشت گزشتہ بڑے سیلابوں کے مقابلے میں نسبتاً زیادہ مضبوط ہے۔
قرضوں کی ادائیگی کے باوجود زرمبادلہ کے ذخائر اورکرنٹ اکاؤنٹ کی صورتحال مستحکم رہی ہے۔ علاوہ ازیں امریکاکی جانب سے درآمدی محصولات میں ترمیم نے عالمی تجارتی بے یقینی میں کمی لائی ہے، جو پاکستان کیلیے مثبت پیش رفت ہے۔
سیٹلائٹ ڈیٹا کے مطابق خریف کی فصل کو سیلاب سے شدید نقصان پہنچا ہے، جس سے تجارتی خسارے میں اضافے کاامکان ظاہرکیاجا رہا ہے۔
اگرچہ امریکاسے بہتر مارکیٹ رسائی کی بدولت اس نقصان کاکچھ حد تک ازالہ متوقع ہے،تاہم زرعی اور صنعتی شعبوں کے ساتھ ساتھ خدمات کا شعبہ بھی متاثر ہوگا۔
اسٹیٹ بینک کاکہنا ہے کہ مالی سال 26-2025 میں حقیقی جی ڈی پی کی شرح نمو 3.25 فیصد سے 4.25 فیصدکی نچلی حدکے قریب رہنے کاامکان ہے۔
اسی طرح کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بھی جی ڈی پی کے صفر سے ایک فیصدکے درمیان رہنے کی توقع ہے۔ سیلاب کے بعد ترسیلات زر میں اضافے کی امیدکی جا رہی ہے،جبکہ منصوبے کے مطابق اگر سرکاری آمدن مقررہ وقت پر موصول ہوگئی تو دسمبر 2025 تک زرمبادلہ کے ذخائر 15.5 ارب ڈالر تک پہنچ سکتے ہیں۔
حکومتی اخراجات میں اضافے اور محصولات میں ممکنہ سست روی کے باعث مالی گنجائش محدود ہونے کاخدشہ ہے۔
اسٹیٹ بینک نے زور دیا ہے کہ ٹیکس نیٹ کو وسعت دینااور خسارے میں چلنے والے اداروں میں اصلاحات ناگزیر ہیں۔
دوسری جانب، سیلاب کے باوجود نجی شعبے میں قرضوں کی طلب میں موجودہ رفتار برقرار رہنے کی توقع ہے۔
مہنگائی کے حوالے سے اسٹیٹ بینک کاکہنا ہے کہ جولائی 2025 میں افراط زر 4.1 فیصد جبکہ اگست میں 3 فیصد رہی، تاہم سیلاب کے بعدخوراک کی قیمتوں کے حوالے سے غیر یقینی میں اضافہ ہوگیاہے،رواں مالی سال میں مہنگائی 5 سے 7 فیصدکے ہدف سے تجاوزکر سکتی ہے۔