کوئٹہ: انسانی اسمگلنگ میں ملوث 3 ملزمان گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
کراچی:
ایف آئی اے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل کوئٹہ نے انسانی اسمگلنگ میں ملوث 3 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔
خفیہ اطلاع پر سریاب روڈ پر اسنیپ چیکنگ کے دوران 3 ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔ کارروائی کے دوران 17 مشتبہ افراد سے پوچھ گچھ کی گئی جس کے بعد شواہد کی روشنی میں تین افراد کو حراست میں لیا گیا۔
گرفتار ملزمان کی شناخت حمد اللہ عرف کشمیر، گل زمان اور محمد اسلم کے نام سے ہوئی۔ ترجمان ایف آئی اے کے مطابق یہ ملزمان انسانی اسمگلنگ کے گھناؤنے جرم میں ملوث ہیں۔
کارروائی کے دوران تین موبائل فونز اور ایک نوٹ پیڈ بھی برآمد کیا گیا۔ ابتدائی جانچ سے ملزمان کے انسانی اسمگلنگ میں ملوث ہونے کے شواہد سامنے آئے ہیں، گرفتار ملزمان کے خلاف مزید تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: انسانی اسمگلنگ میں ملوث
پڑھیں:
کراچی: بارودی مواد کے مقدمے کے ملزمان کی رہائی کا حکم
—فائل فوٹواسپیشل ڈیوٹی مجسٹریٹ غربی کراچی نے بارودی مواد برآمدگی کے مقدمے میں گرفتار کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے ملزمان سرمد علی اور غنی امان چانڈیو کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
بارودی مواد برآمدگی کے مقدمے میں سی ٹی ڈی حکام نے سخت سیکیورٹی میں کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے ملزمان کو بکتر بند گاڑی میں چہرہ ڈھانپ کر عدالت میں پیش کیا۔
عدالت نے ملزمان سرمد علی اور غنی امان چانڈیو کو رہا کرنے کا حکم دے دیا اور کہا کہ دونوں ملزمان کو ضابطہ فوجداری کے سیکشن 63 کے تحت رہا کرنے کا حکم دیا جاتا ہے اور پولیس کی ایک روزہ راہداری ریمانڈ کی استدعا مسترد کی جاتی ہے۔
سی ٹی ڈی حکام نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان کو حساس ادارے کی معاونت سے مچھر کالونی سے گرفتار کیا گیا ہے، ملزمان سے 2 دستی بم اور بارودی مواد برآمد ہوا ہے، ملزمان کالعدم ایس آر اے میں نوجوانوں کو بھرتی کر کے دہشت گردی کی ترغیب دیتے تھے۔
دورانِ سماعت کراچی بار کے صدر عامر وڑائچ سمیت دیگر وکلاء رہنما بھی وکلائے صفائی کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
وکلائے صفائی نے ملزمان کو مقدمے سے ڈسچارج کرنے کی درخواست دائر کی۔
ملزمان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ غنی امان چانڈیو کو اسپتال سے گرفتار کیا گیا ہے، سی ٹی ڈی کی جانب سے بدنیتی کی بنیاد پر مقدمہ درج کیا گیا ہے، تمام شواہد موجود ہیں کہ غنی امان چانڈیو کو اسپتال سے غیر قانونی طور پر گرفتار کیا گیا۔
جس پر عدالت نے وکلائے صفائی کی درخواست منظور کر لی اور دونوں ملزمان کو ضابطہ فوجداری کی دفعہ 63 کے تحت مقدمے سے ڈسچارج کر دیا۔