شہدادپور: موٹرسائیکل سوار مسلح ملزمان کی شہری کو اغوا کرنےکی کوشش
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
شہدادپور(نمائندہ جسارت)دیرینہ دشمنی کا شاخسانہ،نامعلوم مسلح موٹر سائیکل سواروں کی دن دیہاڑے فضل نامی شہری کو اغواءکرنے کی کوشش، مزاحمت پر گولی مار کر زخمی کردیا، ملزمان فرار ہوگئے،زخمی کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا، لواحقین نے واقعے کےخلاف احتجاج کرتے ہوئے مقامی پولیس سے تحفظ کی اپیل کردی، خیبرپختونخوا کے علاقہ غازی سے اپنے بہنوئی کے گھر رہائش پذیر شخص فضل نے صحافیوں کو بتایا کہ قبضہ مافیا گروپ کی جانب سے دھمکیاں ملنے
کے بعد اپنی اور اپنے بچوں کی جان بچانے کی خاطر وہ خیبرپختونخوا میں اپنے آبائی علاقہ غازی سے شہداد پور اپنے بہنوئی کے پاس منتقل ہواہے،گزشتہ روز وہ سودا سلف لینے کے لیے بازار گیا تو گلی میں پہلے سے موجود 2 موٹر سائیکلوں پر سوار 4 نامعلوم مسلح افراد نے اسے روکا اور اس سے اس کے بھائی لیاقت کے بارے میں پوچھا کہ آیا وہ بھی اس کے ساتھ رہائش پذیر ہے،جب اس نے اپنے بھائی کے بارے میں کچھ نہ بتایا تو انہوں نے اسے اپنے ساتھ لے جانے کی کوشش کی،تاہم شور مچانے پر ملزمان نے اسے ٹانگ پر گولی مار دی، اور موقع سے فرار ہو گئے، ڈاکٹروں کے مطابق زخمی کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
آن لائن گیم میں 13 لاکھ روپے ہارنے پر 14 سالہ بچے کی خودکشی
بھارت میں آن لائن گیم کی لت نے ایک معصوم جان لے لی جو اپنے والدین کی اکلوتی اولاد تھا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ ریاست اتر پردیش کے دیہی علاقے میں پیش آیا جہاں چھٹی جماعت کے طالبعلم کی پھندہ لگی لاش اس کے کمرے سے ملی۔
غمزدہ باپ نے پولیس کو بتایا کہ چیک بک لینے بینک گیا تو معلوم ہوا کہ اکاؤنٹ سے 13 لاکھ وپے نکالے جا چکے ہیں۔ میں بس حیران اور پریشان رہ گیا۔
بینک کے عملے نے بتایا کہ آپ کے اکاؤنٹ سے یہ رقم وقفے وقفے سے ایک آن لائن گیم پر خرچ کی گئی ہے۔
جس پر والد نے اپنے 14 سالہ بیٹے یش سے باز پرس کی جو پہلے تو ٹالتا رہا لیکن پھر اعتراف کرلیا۔
یش کے والد نے پولیس کو بتایا کہ یہ رقم میں نے دو سال قبل زمین بیچ کر حاصل کی تھی اور محفوظ کرنے کے لیے بینک میں رکھوائی تھی تاکہ برے وقت میں کام آئے۔
والد یادیو نے مزید بتایا کہ جب 13 لاکھ روپے آن لائن گیم میں خرچ ہونے کا پتا چلا تو میرے پاؤں تلے زمین نکل گئی تھی۔
بیٹے کے اعتراف پر یادو نے ڈانٹ ڈپٹ کی اور آئندہ آن لائن گیم نہ کھیلنے کا وعدہ لیا۔ پھر وہ ٹیوشن پڑھنے چلا گیا۔
بعد ازاں ٹیوشن سے واپسی پر سیدھے اپنے کمرے میں گیا اور پھندا لگا کر خودکشی کرلی۔ اسے اسپتال لے جایا گیا جہاں موت کی تصدیق کردی گئی۔
پولیس نے بتایا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کا انتظار ہے جس کے بعد واقعے کی مزید تحقیقات شروع کی جائیں گی۔