قاضی احمدپولیس اور ڈاکوؤں کافقیر رسول بخش لنک روڈ پر آمنا سامنا
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
قاضی احمد (نمائندہ جسارت )قاضی احمد پولیس اور ڈاکوؤں کافقیر رسول بخش لنک روڈ پر آمنا سامنا مبینہ مقابلے کے بعد ایک ڈاکو زخمی حالت میں گرفتار جبکہ اسکے دو ساتھی اندھیرے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار۔تفصیلات کے مطابق تھانہ قاضی احمدکی پولیس روزانہ کے معمول کے مطابق گشت کے دوران نامعلوم ڈاکوؤں کے ساتھ مقابلہ ہوا جس کے بعد پولیس کی جوابی فائرنگ سے ایک ڈاکو زخمی ہوگیا اور جبکہ اس کے 2 ساتھی ملزم نوید چانڈیو اور وحید چانڈیو فرار ہوگئے زخمی ڈاکو کو علاج کے لیے تعلقہ اسپتال منتقل کردیا گیازخمی ڈاکو کی شناخت سلیم چانڈیو کے نام سے ہوئی ہے، جس کے قبضے سے اسلحہ سمیت پستول برآمد کیا گیا ہے زخمی ڈاکو قاضی احمد شہر کی چوری اور ڈکیتی جیسی سنگین وارداتوں میں بھی ملوث رہاہے۔ ملزم سلیم چانڈیو نے انکشاف کیا ہے کہ گْزشتہ رات بھی شہر میں ڈکیتی کے ارادے سے آئے تھے اس کے علاوہ اس گینگ کے ساتھ کھوسہ گینگ بھی شامل ہے جو کہ چوری اور ڈکیتی جیسی سنگین وارداتوں میں ملوث رہا ہے ۔ قاضی احمد پولیس نے بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے کارروائی کرکے گینگ کا مرکزی ملزم زخمی حالت میں گرفتار کیا۔فرار ڈاکو نوید چانڈیو اور وحید چانڈیو کی گرفتار کے لئے ضلع بھر میں سرچ آپریشن کیلئے ناکہ بندی کردی گئی ہے مزید تفتیش جاری ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کچے میں ڈاکوؤں کیخلاف آپریشن تیز، غیر قانونی ٹینکرز کے خاتمے کا حکم
کچا ڈوب گیا ہے اور قانون شکن باہر آئے ہوں گے، ڈاکوؤں کیخلاف انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن مزید تیز کیے جائیں، وزیراعلیٰ سندھ
کچے کے ڈاکوؤں کا ہر صورت خاتمہ یقینی بنایا جائے،سیلابی صورتحال کے بعد ترقیاتی کام شروع کیے جائیں گے،اجلاس سے خطاب
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن تیز کرنے اور شہر قائد میں غیر قانونی ٹینکرز کے خاتمے کا حکم دیا ہے۔کچے کے علاقوں میں آپریشن اور کراچی سمیت صوبے میں ترقیاتی کاموں کے حوالے سے اہم اجلاس وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت منعقد ہوا، جس میں انہوں نے ڈکیتوں کے خلاف آپریشن تیز کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ کچا ڈوب گیا ہے اور قانون شکن باہر آئے ہوں گے۔ ڈاکوؤں کے خلاف انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن مزید تیز کیے جائیں۔اجلاس میں وزیر داخلہ ضیا الحسن لنجار اور انسپکٹر جنرل پولیس غلام نبی میمن نے بریفنگ دی، جس میں بتایا گیا کہ اکتوبر 2024ء سے ٹیکنالوجی کے ذریعے کچے میں آپریشن تیز کیا گیا ہے۔ کچے میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر 760 ٹارگٹڈ آپریشن اور 352 سرچ آپریشن کیے ہیں۔ جنوری 2024ء سے اب تک آپریشن کے ذریعے 159 ڈکیت مارے گئے ہیں، جن میں 10 سکھر، 14 گھوٹکی، 46 کشمور اور 89 شکارپور کے شامل ہیں۔ 823 ڈکیتوں کو گرفتار
کیا اور 8 اشتہاری ڈکیت مارے گئے۔ آپریشن کے دوران 962 مختلف نوعیت کے ہتھیار بھی برآمد کیے گئے۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کچے کے ڈاکوؤں کا ہر صورت خاتمہ یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے چیف سیکرٹری کو ہدایت کی کہ کچے کے علاقوں میں ترقیاتی کاموں کا منصوبہ بنائیں اور وہاں سڑکیں، اسکول، اسپتال، ڈسپینسری اور ٹرانسپورٹ کی سہولیات فراہم کی جائیں۔ سیلابی صورتحال کے بعد کچے میں ترقیاتی کام شروع کیے جائیں گے۔ گھوٹکی-کندھ کوٹ پل کی تعمیر کے بعد پورا علاقہ کھل جائے گا۔ سندھ حکومت کی ترجیح ہے کہ امن امان ہر صورت بحال ہو۔مراد علی شاہ نے کراچی میں غیرقانونی ٹینکرز کے خاتمے کی ہدایت بھی کی۔ اس موقع پر میٔر کراچی مرتضیٰ وہاب نے بتایا کہ 243 غیرقانونی ہائیڈرنٹس مسمار کیے گئے ہیں۔ 212 ایف آئی آر درج کر کے 103 ملوث افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اس وقت 3200 کیو آر کوڈ کے ساتھ ٹینکرز رجسٹرڈ کیے ہیں۔ مختلف اقدامات سے 60 ملین روپے واٹر بورڈ کی آمدنی میں اضافہ ہوا ہے۔