یمن میں بھارتی نرس کو سزائے موت، عملدرآمد کی تاریخ کا اعلان، لیکن آخری امید باقی
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
بھارت(نیوز ڈیسک)بھارتی ریاست کیرالہ سے تعلق رکھنے والی نرس نمیشا پریا کو یمن میں ایک مقامی شہری کے قتل کے الزام میں سزائے موت سنائی جا چکی ہے، اور اب انسانی حقوق کے کارکن سیموئل جیروم کے مطابق 16 جولائی کو ان کی پھانسی پر عملدرآمد کیا جائے گا۔ جیل حکام نے باضابطہ طور پر نمیشا کو پھانسی کی تاریخ سے آگاہ کر دیا ہے۔
نمیشا پریا ”سیو نمیشا پریا ایکشن کونسل“ کی کوششوں کا مرکز رہی ہیں، جس نے یمنی حکام اور مقتول طلال عبدو مہدی کے اہلِ خانہ سے مذاکرات کیے۔ جیروم کے مطابق قانونی راستے ختم ہو چکے ہیں، اب صرف مقتول کے اہل خانہ کی معافی ہی واحد امید ہے۔ اگر وہ معاف کر دیتے ہیں تو خون بہا ادا کر کے نمیشا کی جان بچائی جا سکتی ہے۔
اطلاعات کے مطابق مقتول کے اہل خانہ کو خون بہا کے طور پر دس لاکھ امریکی ڈالر (تقریباً 8.
نمیشا کی والدہ پریما کماری 2024 سے یمن میں موجود ہیں اور مسلسل کوشش کر رہی ہیں کہ کسی طرح ان کی بیٹی کو معافی دلوا دی جائے۔ ایکشن کونسل کے رکن بابو جان کے مطابق خون بہا کی پیشکش تصدیق شدہ ہے، اور ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے کہ اہل خانہ معاف کر دیں۔
یمنی پراسیکیوشن کے ڈائریکٹر جنرل نے جیل حکام کو نمیشا کی پھانسی سے متعلق ہدایات دے دی ہیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کا اہم فیصلہ: سابقہ میاں بیوی کے درمیان پلاٹ کی مشترکہ ملکیت برقرار، مہر اور زائد نان نفقہ کا دعویٰ مسترد
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
نوجوانوں میں مالیاتی امید بلند مگر مجموعی عوامی اعتماد میں کمی ہوئی، اپسوس کا تازہ سروے
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان میں صارفین کے اعتماد کے عالمی ادارےاپسوس کے تازہ ترین سروے (Q3 2025) کے نتائج جاری کر دیے گئے ہیں۔ یہ سروے مئی میں پاک-بھارت تنازع کے بعد پیدا ہونے والی عوامی امید اور اس کے اثرات کے حوالے سے نہایت اہم سمجھا جا رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق پاک بھارت جنگ کے بعد عوام کے اعتماد میں وقتی اضافہ اب کم ہو گیا ہے اور زیادہ تر انڈیکیٹر دوبارہ پرانی سطح پر واپس آ گئے ہیں، تاہم نوجوانوں اور مڈل کلاس میں ذاتی مالی اعتماد میں تاریخی اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
سروے کے مطابق صرف 26 فیصد پاکستانی سمجھتے ہیں کہ ملک درست سمت میں جا رہا ہے، یہ اعتماد شہری علاقوں، مردوں اور مڈل کلاس میں زیادہ ہے، پنجاب کے عوام دیگر صوبوں کے مقابلے میں زیادہ پرامید دکھائی دیے۔سروے میں سب سے زیادہ تشویشناک مسائل میں مہنگائی (64%)، بے روزگاری (64%) اور غربت (33%) شامل ہیں۔گھریلو خریداری میں سکون محسوس کرنے والے افراد کی شرح صرف 12 فیصد ہے،88 فیصد عوام گھریلو اخراجات میں مشکلات محسوس کرتے ہیں۔آئندہ چھ ماہ میں معیشت بہتر ہونے کی توقع کرنے والوں کی شرح 30 فیصد ہے، 33 فیصد کا خیال ہے کہ صورتحال جوں کی توں رہے گی، 37 فیصد عوام معیشت مزید بگڑنے کی پیش گوئی کرتے ہیں۔سروے کے مطابق 38 فیصد پاکستانی اپنی ذاتی مالی صورتحال کو بہتر دیکھ رہے ہیں جبکہ نوجوان سب سے زیادہ پرامید ہیں، ملازمت کے تحفظ پر اعتماد رکھنے والوں کی شرح 19 فیصد ہے۔ صرف 16 فیصد عوام معیشت کو مضبوط سمجھتے ہیں۔61 فیصد عوام معیشت کو کمزور قرار دیتے ہیں، اپر اور مڈل کلاس میں یہ اعتماد نسبتاً بہتر ہے۔
پاکستان آسیان کا اہم تجارتی پارٹنر قرار، ملائیشیا کے ساتھ تجارتی تعاون وقت کی اہم ضرورت ہے، وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال
مزید :