کیمرون میں بم دھماکا‘ 10ہلاک و زخمیوں کی اطلاعات
اشاعت کی تاریخ: 15th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
یاو¿نڈے (انٹرنیشنل ویب ڈیسک) کیمرون کے علاقے میں بم دھماکے سے ہلاک اور زخمیوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں، جس میں ہلاکتوں میں اضافے کے خدشات کا بھی اظہار کیا گیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق براعظم افریقا کا وسطی ملک کیمرون کے شورش زدہ علاقے نارتھ ویسٹ آنگلوفون کے ایک بار میں نصب دیسی ساختہ بم پھٹ گیا ، جس کے نتیجے میں10 شخص ہلاک اور4 افراد کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔
اعلیٰ حکام کے مطابق دھماکا باتیبو نامی علاقے میں ہوا، جہاں ایک بار سے منسلک پولیس اسٹیشن کے قریب بم نصب کیا گیا تھا۔ حکام کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کے گروہ نے بار کو نشانہ بنایا کیونکہ پولیس اہلکار اکثر وہاں اکٹھے ہوتے تھے، تاہم دھماکے کے وقت کوئی اہلکار بار میں موجود نہیں تھا۔
مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق تمام متاثرین عام شہری تھے جو اپنے دوستوں اور اہل خانہ کے ساتھ وقت گزاری میں مصروف تھے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پٹاخوں کے گودام میں دھماکا‘ہوم سیکرٹری ‘مالکان سے جواب طلب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر)سینئر سول جج جنوبی/ سٹی کورٹ میںایم اے جناح روڈ پر پٹاخوں کے گودام میں دھماکے سے متعلق سماعت عدالت نے ہوم سیکرٹری اور مالکان سے جواب طلب کرلیا۔ حادثے میں جاں بحق میڈیکل لیب کے مالک کی بیوی کی جانب سے گودام مالکان کے خلاف ہرجانے کا دعویٰ کی سماعت کراچی کی مقامی عالت مین ہوئی جہاں عدالت نے ہوم سیکرٹری سندھ اور گودام مالکان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے عدالت نے ہوم سیکرٹری اور مالکان سے جواب طلب کرلیا، متوفی کی بیوہ عظمیٰ شہزاد نے سندھ حکومت اور فیکٹری مالکان سے 6 کروڑ 45 لاکھ روپے ہرجانہ مانگا ہے کے وکیل عثمان فاروق ایڈووکیٹ کاکہنا تھا کہ فیکٹری مالکان اور سندھ حکومت کے خلاف جان لیوا حادثات ایکٹ کے تحت دعویٰ دائر کیا گیا، 21 اگست کو ایم اے جناح روڈ پر پٹاخوں کے غیر قانونی گودام میں دھماکہ ہوا، دھماکے کے نتیجے میں درخواست گزار کے شوہر شہزاد علی جاں بحق ہوگئے، فیکٹری اور گودام مالکان کی غفلت کے باعث درخواست گزار کے شوہر جاں بحق ہوئے، متوفی شہزاد علی کی گودام کے قریب میڈیکل مارکیٹ میں میڈیکل لیب تھی، دھماکے کے مقدمے کے اندراج کے باوجود تاحال فیکٹری منتقل نہیں گئی ہے، حادثے کے ذمہ دار فیکٹری مالکان اور سندھ حکومت ہے، حادثے کے ذمہ داران ہرجانے کی مد میں 6 کروڑ 45 لاکھ روپے ادا کریں۔