وفاقی بجٹ کے بعد ٹویوٹا گاڑیوں کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ، نئی قیمتیں جاری
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
اسلام آباد( نیوز ڈیسک)نئے مالی سال 2025-26 کے وفاقی بجٹ کے بعد ٹویوٹا انڈس موٹر کمپنی (IMC) نے اپنی تمام گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق قیمتوں میں اضافے کی وجہ حکومت کی جانب سے عائد کردہ نیا NEV (New Enhanced Valuation) لیوی ہے جس کے باعث ہونڈا، سوزوکی اور چانگان پہلے ہی گاڑیوں کی قیمتیں بڑھا چکے ہیں۔کمپنی کی جانب سے جاری کردہ نئی قیمتوں کے مطابق مختلف ماڈلز کی قیمت میں 49,000 روپے سے لے کر 570,000 روپے تک کا اضافہ کیا گیا ہے۔ البتہ ٹویوٹا کرولا کراس کی نئی قیمتیں تاحال جاری نہیں کی گئیں۔
Toyota Yaris GLI MT 1.
ٹیوٹا یارس جی ایل آئی ایم ٹی 1.3 کی قیمت میں ایک لاکھ 70 ہزار روپے اضافہ کر دیا گیاہے جس کے بعد قیمت 46 لاکھ 49 ہزار روپے ہو گئی ہے ۔
Toyota Yaris ATIV MT 1.3
ٹیوٹا یارس اے ٹی آئی وی ایم ٹی کی قیمت میں 99 ہزار روپے کا اضافہ کیا گیاہے جس کے بعد قیمت 47 لاکھ 30 ہزار سے بڑھ کر 48 لاکھ 29 ہزار روپے پر آ گئی ہے ۔
Toyota Yaris GLI CVT 1.3
یارس کے اس ماڈل کی قیمت میں 49 ہزار روپے اضافہ کیا گیاہے جس کے بعد نئی قیمت 48 لاکھ 9 ہزار روپے پر پہنچ گئی ہے ۔
Toyota Yaris ATIV CVT 1.3
گاڑی کی قیمت میں ایک لاکھ 15 ہزار روپے کا اضافہ کیا گیاہے جس کے بعد گاڑی کی نئی قیمت 57 لاکھ 19 ہزار روپے مقرر کر دی گئی ہے ۔
Toyota Yaris ATIV X CVT 1.5 Beige Interior
گاڑی کی قیمت میں ایک لاکھ 34 ہزار روپے اضافہ کیا گیاہے جس کے بعد اس کی نئی قیمت 63 لاکھ 89 ہزار روپے ہو گئی ہے ۔
Toyota Yaris ATIV X CVT 1.5 Black Interior
کمپنی نے گاڑی کی قیمت میں ایک لاکھ 30 ہزار روپے اضافہ کیاہے جس کے بعد نئی قیمت 64 لاکھ 49 ہزار روپے پر پہنچ گئی ہے ۔
Corolla Altis New Prices
Corolla Altis X Manual 1.6
کرولا آلٹس ایکس مینول 1.6 کی قیمت ایک لاکھ 30 ہزار روپے بڑھا دی گئی ہے جس کے بعد قیمت 60 لاکھ 99 ہزار روپے پر آ گئی ہے
Corolla Altis 1.6 X CVT-i
اس گاڑی کی قیمت میں ایک لاکھ 40 ہزار روپے اضافہ کیا گیاہے، گاڑی کی نئی قیمت 66 لاکھ 99 ہزار مقرر کر دی گئی ہے ۔
Corolla Altis 1.6 X CVT-i special edition
اس ماڈل کی قیمت میں بھی ایک لاکھ 50 ہزار کا اضافہ کیا گیاہے جس کے بعد قیمت 73 لاکھ 39 ہزار روپے پر پہنچ گئی ہے ۔
Corolla Altis X CVT-I 1.8
کمپنی نے اپنی مشہور زمانہ گاڑی کے اس ماڈل کی قیمت بھی ایک لاکھ 40 ہزار روپے بڑھا دی ہے جس کے بعد نئی قیمت 70 لاکھ 29 ہزار روپے ہو گئی
Corolla Altis Grande X CVT-I Beige Interior
اس گاڑی کی قیمت میں ایک لاکھ 60 ہزار روپے اضافہ کیا گیاہے جس کے بعد گاڑی کی قیمت 76 لاکھ 69 ہزار روپے ہو گئی ہے ۔
Corolla Altis Grande X CVT-I 1.8 black Interior
کمپنی نے اس ماڈل کی قیمت میں ایک لاکھ 60 ہزار روپے کا اضافہ کر دیاہے جس کے بعد نئی قیمت 77 لاکھ 9 ہزار روپے مقرر کر دی گئی ہے ۔
فورچونر
فورچونر کے مختلف ماڈلز کی قیمت میں کمپنی کی جانب سے 5 لاکھ 70 ہزا روپے تک قیمتں میں اضافہ کیا گیا ہے۔
مزید پڑحیں: پشاور ، مرغی کی قیمت میں غیرمعمولی اضافہ،شہریوں میں تشویش
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ہے جس کے بعد نئی قیمت ہے جس کے بعد قیمت ہزار روپے ہو گئی اس ماڈل کی قیمت کا اضافہ کیا ہزار روپے پر کی نئی قیمت دی گئی ہے
پڑھیں:
چینی کی قیمتوں میں اضافہ، وفاقی حکومت کا چینی کی درآمد پر ٹیکس چھوٹ دینے کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: چینی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور مارکیٹ میں پیدا ہونے والی قلت کے بعد وفاقی حکومت نے نجی شعبے کو 5 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کی اجازت دیتے ہوئے ٹیکس چھوٹ دے دی ہے۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے اس حوالے سے باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے، جس کے تحت 30 ستمبر 2025 تک درآمد کی جانے والی چینی پر سیلز ٹیکس اور ویلیو ایڈیڈ ٹیکس میں بڑی نرمی دی گئی ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق درآمد شدہ چینی پر 18 فیصد سیلز ٹیکس کم کر کے 0.25 فیصد کر دیا گیا ہے، جبکہ 3 فیصد ویلیو ایڈیڈ ٹیکس سے مکمل چھوٹ دے دی گئی ہے، یہ اقدام حکومت کی جانب سے عوام کو ریلیف دینے کی کوششوں کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے، تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ دراصل حکومت کی اپنی پالیسیوں کی ناکامی کا اعتراف ہے۔
یاد رہے کہ ملک میں حالیہ مہینوں کے دوران چینی کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا، جو 160 سے 180 روپے فی کلو تک جا پہنچی، اس کی بنیادی وجہ حکومت کی جانب سے چینی کی بڑے پیمانے پر برآمد کو قرار دیا جا رہا ہے، جس کے بعد مقامی مارکیٹ میں قلت پیدا ہوئی۔
اب اسی قلت کو پورا کرنے کے لیے حکومت نے نجی شعبے کو درآمد کی اجازت دی ہے اور اس پر ٹیکس میں چھوٹ دے کر مارکیٹ میں استحکام لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ تاہم اپوزیشن اور معاشی تجزیہ کار اس پالیسی کو “غلط منصوبہ بندی کا نتیجہ” قرار دے رہے ہیں۔
خیال رہےکہ چینی کے ساتھ ساتھ ملک بھر میں آٹا، گھی، دالیں، چاول اور سبزیاں بھی مہنگی ہو چکی ہیں۔ آٹے کی فی کلو قیمت 130 سے 150 روپے، گھی 500 روپے فی کلو، اور دال چنا 300 روپے فی کلو سے تجاوز کر چکی ہے۔
شہری حکومت کے ان دعوؤں پر سوال اٹھا رہے ہیں جن میں عوام کو ریلیف دینے کی بات کی جاتی ہے لیکن عملی طور پر مہنگائی نے متوسط اور نچلے طبقے کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔
عوام کا کہنا ہے کہ حکومت ہر بار مہنگائی کے خلاف اعلانات اور دعوے کرتی ہے، لیکن زمینی حقائق برعکس ہیں، چینی کی برآمد کی اجازت دے کر پیدا کردہ بحران کو اب درآمد اور ٹیکس چھوٹ کے ذریعے قابو میں لانے کی کوشش کی جا رہی ہے، جس کا خمیازہ براہ راست عام شہری بھگت رہا ہے۔