وفاقی ادارہ شماریات نے مہنگائی سے متعلق ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی ہے، جس کے مطابق ایک ہفتے میں 19 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، 6 اشیاء سستی اور 26 کی قیمتوں میں استحکام رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ملک میں مہنگائی کی شرح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جس کے نتیجے میں 19 اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مزید بڑھ گئی ہیں۔ رواں مالی سال 2025-26 کے دوسرے ہفتے میں بھی ملک میں مہنگائی کی شرح میں اضافے کا رجحان جاری ہے۔ حالیہ ایک ہفتے کے دوران ملک میں ہفتہ وار مہنگائی میں اضافے کی رفتار میں 0.

95 فیصد اضافہ جب کہ اس سے پچھلے ہفتے بھی 0.73 فیصد اضافہ ہو تھا۔ اسی طرح حالیہ ہفتے میں سالانہ بنیاد پر مہنگائی میں اضافے کی رفتار کی شرح 1.23 فیصد رہی ہے۔ وفاقی ادارہ شماریات نے مہنگائی سے متعلق ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی ہے، جس کے مطابق ایک ہفتے میں 19 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، 6 اشیاء سستی اور 26 کی قیمتوں میں استحکام رہا ہے۔

حالیہ ایک ہفتے کے دوران آلو کی قیمتوں میں 2.79 فیصد، پیاز کی قیمتوں میں 6.25 فیصد، ٹماٹر کی قیمتوں میں 13.45 فیصد، لہسن کی قیمتوں میں 2.36 فیصد، گڑ کی قیمتوں میں 1.89 فیصد، چینی کی قیمتوں میں 1.90 فیصد، باسمتی ٹوٹا چاول کی قیمتوں میں 0.84 فیصد اور چکن کی قیمتوں میں 22.61 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اس کے علاوہ ایل پی جی کی قیمتوں میں 2.56 فیصد، سرسوں کے تیل کی قیمتوں میں 0.81 فیصد، دال مونگ کی قیمتوں میں 0.41 فیصد، کوکنگ آئل کی قیمتوں میں 0.20 فیصد، وناسپتی گھی کی قیمتوں میں 0.02 فیصد اور آٹے کی قیمتوں میں 0.02 فیصد کمی ہوئی ہے۔ اعداد و شمار میں مزید بتایا گیا ہے کہ حالیہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی رفتار 1.06 فیصد اضافے کے ساتھ منفی 1.83 فیصد، 17 ہزار 733 روپے سے 22 ہزار 888 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی رفتار 1.10 فیصد اضافے کے ساتھ منفی 2.79 فیصد رہی۔

اسی طرح  22 ہزار 889 روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی رفتار 0.99 فیصد اضافے کے ساتھ منفی 1.41 فیصد، 29 ہزار 518 روپے سے 44 ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی رفتار 1.02 فیصد اضافے کے ساتھ منفی 0.59 فیصد رہی جب کہ 44 ہزار 176 روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی رفتار 0.88 فیصد اضافے کے ساتھ منفی 0.04 فیصد رہی ہے۔

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

سی ایم پنجاب گرین کریڈٹ پروگرام کے تحت ای بائیکس کی رجسٹریشن میں نمایاں اضافہ

لاہور:

سیکریٹری ماحولیات پنجاب صلوت سعید کی ہدایات پر سی ایم پنجاب گرین کریڈٹ پروگرام کے تحت ای بائیکس کی رجسٹریشن میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

ترجمان ادارہ ماحولیات پنجاب ساجد بشیر کے مطابق گزشتہ آٹھ ماہ میں ای بائیکس کی تعداد 1248 تک پہنچ گئی، صرف اگست 2025 میں 755 نئی ای بائیکس رجسٹرڈ ہوئیں۔

ترجمان نے بتایا کہ ای بائیکس کے استعمال سے شور، دھوئیں اور ٹریفک دباؤ میں نمایاں کمی واقع ہو رہی ہے۔ اسکیم کے تحت شہریوں کو 5 گرین کریڈٹ کی سہولت حاصل ہے، جس کے تحت ای بائیک کی خریداری اور پروگرام کے ساتھ رجسٹر کروانے پر 50 ہزار روپے دیے جا رہے ہیں۔ یہ رقم براہ راست شہری کے بینک اکاؤنٹ یا موبائل والٹ میں منتقل کی جاتی ہے۔

مزید کہا گیا کہ دوسری قسط کے 50 ہزار روپے کے اجرا کے لیے 6 ماہ میں 6 ہزار کلومیٹر چلانا لازمی ہے، جس کا ریکارڈ گرین کریڈٹ ایپ پر اپ لوڈ کرنا ہوگا۔ اس طرح مجموعی طور پر ایک لاکھ روپے فراہم کیے جائیں گے۔

ساجد بشیر کے مطابق ای بائیکس ماحول دوست اور کم اخراج والی ٹرانسپورٹ کا مستقبل ہیں، جبکہ پروگرام کے ذریعے سالانہ ہزاروں ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں کمی متوقع ہے۔ پنجاب حکومت کا ہدف ہے کہ 2030 تک صوبے کی 30 فیصد ٹرانسپورٹ کو الیکٹرک پر منتقل کیا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں مزید اضافہ
  • سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمتیں مستحکم، چاندی مہنگی ہوگئی
  • اگست میں سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح 3 فیصداضافہ
  • سی ایم پنجاب گرین کریڈٹ پروگرام کے تحت ای بائیکس کی رجسٹریشن میں نمایاں اضافہ
  • بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کو قرضہ جات کی فراہمی میں 15.1 فیصد اضافہ
  • حکومت کا 2600 ارب روپے کے قرض قبل از وقت واپس کرنے اور 850 ارب کی سود بچانے کا دعویٰ
  • پاکستان سٹاک ایکسچینج میں مسلسل دوسرے روز تیزی کا رحجان ، 100 انڈیکس نے 1 لاکھ 56 ہزارپوائنٹس کی نفسیاتی حدکو عبورکرلیا
  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر عوام کا ملا جلا ردعمل
  • سیلاب مہنگائی بڑھنے کا خدشہ ‘ سٹیٹ بنک : شرح سود 11فیصدبرقرار
  • سیلاب کے باعث ملک کی اقتصادی ترقی کی رفتار سست ہو سکتی ہے، اسٹیٹ بینک