مہنگائی کی شرح میں مسلسل اضافہ، 19 اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مزید بڑھ گئیں
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
وفاقی ادارہ شماریات نے مہنگائی سے متعلق ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی ہے، جس کے مطابق ایک ہفتے میں 19 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، 6 اشیاء سستی اور 26 کی قیمتوں میں استحکام رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ملک میں مہنگائی کی شرح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جس کے نتیجے میں 19 اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مزید بڑھ گئی ہیں۔ رواں مالی سال 2025-26 کے دوسرے ہفتے میں بھی ملک میں مہنگائی کی شرح میں اضافے کا رجحان جاری ہے۔ حالیہ ایک ہفتے کے دوران ملک میں ہفتہ وار مہنگائی میں اضافے کی رفتار میں 0.
حالیہ ایک ہفتے کے دوران آلو کی قیمتوں میں 2.79 فیصد، پیاز کی قیمتوں میں 6.25 فیصد، ٹماٹر کی قیمتوں میں 13.45 فیصد، لہسن کی قیمتوں میں 2.36 فیصد، گڑ کی قیمتوں میں 1.89 فیصد، چینی کی قیمتوں میں 1.90 فیصد، باسمتی ٹوٹا چاول کی قیمتوں میں 0.84 فیصد اور چکن کی قیمتوں میں 22.61 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اس کے علاوہ ایل پی جی کی قیمتوں میں 2.56 فیصد، سرسوں کے تیل کی قیمتوں میں 0.81 فیصد، دال مونگ کی قیمتوں میں 0.41 فیصد، کوکنگ آئل کی قیمتوں میں 0.20 فیصد، وناسپتی گھی کی قیمتوں میں 0.02 فیصد اور آٹے کی قیمتوں میں 0.02 فیصد کمی ہوئی ہے۔ اعداد و شمار میں مزید بتایا گیا ہے کہ حالیہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی رفتار 1.06 فیصد اضافے کے ساتھ منفی 1.83 فیصد، 17 ہزار 733 روپے سے 22 ہزار 888 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی رفتار 1.10 فیصد اضافے کے ساتھ منفی 2.79 فیصد رہی۔
اسی طرح 22 ہزار 889 روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی رفتار 0.99 فیصد اضافے کے ساتھ منفی 1.41 فیصد، 29 ہزار 518 روپے سے 44 ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی رفتار 1.02 فیصد اضافے کے ساتھ منفی 0.59 فیصد رہی جب کہ 44 ہزار 176 روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی رفتار 0.88 فیصد اضافے کے ساتھ منفی 0.04 فیصد رہی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
وفاقی حکومت کا بڑا فیصلہ: سرکاری ملازمین کے ہاؤس رینٹ سیلنگ میں 85 فیصد اضافہ منظور
وفاقی حکومت نے سرکاری ملازمین کے لیے ایک بڑا ریلیف پیکج منظور کرتے ہوئے ہاؤس رینٹ سیلنگ میں 85 فیصد اضافہ کر دیا ہے۔
نجی میڈیا کے مطابق، وفاقی کابینہ نے وزارتِ ہاؤسنگ اینڈ ورکس کی جانب سے پیش کی گئی سمری کی منظوری دے دی، جس کے تحت گریڈ 1 سے 22 تک کے تمام وفاقی ملازمین کو اس اضافے کا یکساں فائدہ حاصل ہوگا۔
یہ اضافہ سرکاری ملازمین کی بڑھتی ہوئی رہائشی مشکلات اور کرایوں میں اضافے کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ حکومت کے مطابق، اس فیصلے سے وفاقی اداروں میں تعینات سیکڑوں سرکاری اہلکاروں کو براہِ راست فائدہ پہنچے گا، تاہم اس سے قومی خزانے پر تقریباً 12 ارب روپے سالانہ کا اضافی بوجھ بھی پڑے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کئی سالوں سے ہاؤس رینٹ سیلنگ میں خاطر خواہ اضافہ نہیں کیا گیا تھا، جبکہ حالیہ معاشی صورتحال میں رہائش کے اخراجات مسلسل بڑھ رہے تھے۔ ملازمین کی جانب سے اس اضافے کا مطالبہ عرصے سے کیا جا رہا تھا، جسے اب حکومت نے تسلیم کر لیا ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ فیصلہ اگرچہ ملازمین کے لیے ریلیف کا باعث ہے، لیکن وفاقی بجٹ پر اس کے اثرات نمایاں ہوں گے۔ اس اضافے سے ایک طرف سرکاری عملے کی فلاح یقینی بنے گی تو دوسری طرف مالیاتی نظم و ضبط برقرار رکھنا وزارتِ خزانہ کے لیے ایک نیا چیلنج ہوگا۔