الیکٹرک گاڑیوں، موٹر سائیکلوں کے فروغ کیلئے اسکیم متعارف کروانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, July 2025 GMT
وفاقی حکومت نے درآمدی بل میں کمی اور ماحولیاتی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے ماحول دوست الیکٹرک گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کے فروغ کیلئے اسکیم متعارف کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔
حکومت نے ای بائیک اسکیم کا مسودہ تیار کرلیا ہے جب کہ وزیراعظم شہباز شریف 14 اگست کو الیکٹرک بائیکس اسکیم کا افتتاح کریں گے۔
ذرائع کے مطابق ای بائیکس پر سبسڈی کیلئے حکومت نے موجودہ بجٹ میں 9 ارب روپے مختص کر رکھے ہیں۔
الیکٹرک موٹرسائیکل کیلئے آن لائن رجسٹریشن ہوگی، مقررہ حد سے زیادہ درخواستوں کی صورت میں قرعہ اندازی کی جائے گی۔
حکومت الیکٹرک بائیکس پر 65 ہزار روپے سبسڈی دے گی جبکہ باقی رقم بینک بلاسود فراہم کریں گے۔
حکام کا کہنا ہے کہ الیکٹرک وہیکلزپالیسی کے تحت 2030 تک ملک میں ای بائیکس کی تعداد کم از کم 20 لاکھ تک پہنچائی جائیگی, 53 ہزار950 ای رکشے،99 ہزار 155 کاریں ، دو ہزار دو سو38 بسیں اور دو ہزار نو سو چھیانوے ٹرک بھی دستیاب ہوں گے۔
اگلے پانچ سال میں مجموعی طور پر 22 لاکھ 13 ہزار 115 ای وہیکلز کا ہدف مقرر کیا گیا ہے, پہلے مرحلے میں ملک بھر میں 40 فاسٹ چارجنگ اسٹیشنز قائم ہوں گے، اسلام آباد کو الیکٹرک گاڑیوں کے حوالے سے ماڈل سٹی بنانے کا پلان ہے۔
وفاقی دارالحکومت کے تمام پیٹرول پمپوں پر چارجنگ پوائنٹس دستیاب ہوں گے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان
پڑھیں:
اسلام آباد میں بھی الیکٹرک ٹرام بسیں چلانے کا فیصلہ
ویب ڈیسک: اسلام آبادکے شہریوں کو سفری سہولیات کی فراہمی کیلئے نئی بس سروس شروع کرنے کا فیصلہ کرلیاگیا۔
چیئرمین سی ڈی اے اور چیف کمشنر اسلام آباد محمد علی رندھاوا کی زیر صدارت سی ڈی اے ہیڈ کوارٹرز میں اجلاس ہوا جس میں اسلام آباد میں الیکٹرک ٹرام بسیں چلانے کا فیصلہ کیا گیا۔
اس حوالے سے شہر بھر میں 140بس اسٹاپس کی اپ لفٹنگ کا کام شروع کیا گیا ہے ، شہر میں 200 سے زائد بس اسٹاپس بنائے جائینگے۔
چیئرمین سی ڈی اے نے اس موقع پرکہا کہ اسلام آباد کو جدید اور بہترین ٹرانسپورٹ سہولتوں کی فراہمی اولین ترجیح ہے ، ٹرام نظام کی فزیبلٹی سٹڈی کو حتمی شکل دی جائے۔
دریائے چناب میں پانی کی سطح بلند, الرٹ جاری
چیئرمین سی ڈی اے کا کہنا تھا کہ نجی شعبے کے ساتھ شراکت داری کے آپشنز پر بھی غور کیا جائے گا ، ٹرام منصوبے کو حتمی شکل دینے کیلئے ہدف اور شیڈول طے کیے جائیں۔