چیچہ وطنی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 جولائی2025ء) ریجنل پولیس آفیسر ساہیوال محبوب رشید نے سپیشل انیشیٹو پولیس سٹیشن تھانہ کسووال کی نئی عمارت، سمارٹ پولیس سٹیشن صدرچیچہ وطنی اور سائبان ایس ڈی پی او آفس چیچہ وطنی کا افتتاح کیا۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر رانا طاہر رحمن ، ڈی ایس پی محمد سلیم رتھ اور سرکل افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔

(جاری ہے)

آر پی او نے نئے تعمیر شدہ پولیس سٹیشنز کا تفصیلی معائنہ کیاجس میں فرنٹ ڈیسک، حوالات، ایس ایچ او آفس، محرر آفس، پولیس ملازمان کی بیرکس، اور تفتیشی افسران کے کمرہ جات کو چیک کیا گیا۔آر پی او نے تھانوں میں صفائی ستھرائی کا خاص خیال رکھنے اور سائلین کے ساتھ خوش اخلاقی سے پیش آنے کے متعلق احکامات جاری کیے۔انہوں نے کہا کہ سروس ڈلیوری کے معیار اور دورِ جدید کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے نئی بلڈنگز کا قیام ازحد ضروری تھاتاکہ اپنے مسائل کے حل کے لیے تھانے آنے والے شہریوں کو صاف ستھرا، باعزت ماحول فراہم کیا جا سکے۔مزید برآں، ان سہولیات کے باعث پولیس افسران و ملازمین کو بہتر دفتر اور رہائشی سہولت میسر آئے گی جس سے ان کی پیشہ وارانہ کارکردگی میں بہتری آئے گی۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے

پڑھیں:

ڈپٹی ڈائریکٹر ایس بی سی اے سمیت 10 افسران گرفتار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251105-08-10
کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی کے دوران سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (SBCA) کے اعلیٰ افسران اور اہلکاروں کے ایک بڑے گروہ کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اینٹی کرپشن لیاری نے نیا آباد میں غیرقانونی تعمیرات کیس میں 13 ملزمان کی ضمانت مسترد کرتے ہوئے 10 ملزمان کو گرفتار کرنے کا حکم دیا، جنہیں فوری طور پر حراست میں لے لیا گیا۔گرفتار ملزمان میںڈپٹی ڈائریکٹر امتیاز، امتیاز شیخ، آفتاب سومرو، علی خان، شکیل میمن اور دیگر افسران شامل ہیں۔ عدالت نے 3ملزمان کو مفرور قرار دیا جو فیصلے کے وقت عدالت میں موجود نہیں تھے۔ذرائع کے مطابق کیس میں نامزد افسران پر الزام ہے کہ انہوں نے لیاری نیا آباد میں متعدد غیرقانونی عمارتوں کی تعمیر کی اجازت دی، جن میں بعض عمارتیں خطرناک زون میں تعمیر کی گئیں۔ ان کی ملی بھگت سے غیرقانونی پلاٹس پر کمرشل تعمیرات کی منظوری دی گئی، جس کے نتیجے میںسرکاری خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوا۔اینٹی کرپشن حکام کے مطابق، تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ ملزمان نے جعلی دستاویزات اور جعلی نقشوں کے ذریعے تعمیرات کو قانونی شکل دینے کی کوشش کی۔ ابتدائی رپورٹ کے مطابق لیاری زون میں 25 سے زائد عمارتیں اسی گروہ کی ملی بھگت سے تعمیر کی گئیں۔ایک تحقیقاتی افسر کے مطابق یہ نیٹ ورک برسوں سے فعال ہے، جس میں بلڈرز، ایس بی سی اے کے اہلکار، اور بعض مقامی سیاسی عناصر شامل ہیں۔ غیرقانونی تعمیرات کے عوض فی پروجیکٹ لاکھوں روپے رشوت لی جاتی تھی۔اینٹی کرپشن ٹیم نے مزید کہا کہ ملزمان کے خلاف **رشوت ستانی، اختیارات کے ناجائز استعمال اور سرکاری ریکارڈ میں جعلسازی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔تحقیقات کا دائرہ SBCA کے دیگر زونز تک بڑھایا جا رہا ہے، جہاں اسی نوعیت کی شکایات موصول ہوئی ہیں۔ تفتیشی افسران کے مطابق، اگر شواہد مضبوط ثابت ہوئے تومزید افسران کی گرفتاریوں کا امکان ہے۔تاہم شہریوں کا کہنا ہے کہ ماضی میں بھی متعدد بار ایسی گرفتاریاں ہوئیں مگر چند ہفتوں بعد تمام ملزمان ’سیاسی سفارشات‘ کے ذریعے رہا ہو جاتے ہیں۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • فرض شناس پولیس افسران تا حال تعیناتی سے محروم
  • ڈپٹی ڈائریکٹر ایس بی سی اے سمیت 10 افسران گرفتار
  • دادو میں پی ایس او جدید ماڈل ولیج کا افتتاح
  •  مصر : عظیم الشان عجائب گھر کا افتتاح
  • اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف انسٹیٹیوٹ آف ریجنل اسٹڈیز کے زیر اہتمام سیمینار سے خطاب کر رہے ہیں
  • لاہور اورراولپنڈی کے درمیان چلنے والی ’’ سبک ریل کار ‘‘میں نئے ریک کا افتتاح
  • چینی گاڑیوں پر جاسوسی کا شبہ، اسرائیلی فوج نے افسران سے گاڑیاں واپس لے لیں
  • لاہور تا راولپنڈی ریل کار کے نئے ریک کا افتتاح 
  • لاہور تا راولپنڈی ریل کار کے نئے ریک کا افتتاح کر دیا گیا
  • سمارٹ میٹرز لگوانے والوں کے لئے نئی پریشانی کھڑی