چین کے صنعتی شہر باوڈنگ میں ایک ہی دن کے اندر تقریباً پورے سال کے برابر بارش ہونے کے بعد شدید سیلابی صورتحال پیدا ہو گئی.

چینی میڈیا کے مطابق محکمہ موسمیات نے بتایا کہ ضلع یی میں 448.7 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جو شہر کے سالانہ اوسط 500 ملی میٹر کے قریب ہے۔

محکمہ موسمیات نے موجودہ بارش کو 2023 کے طاقتور طوفان کے برابر قرار دیا، جس میں بیجنگ میں 140 سالہ ریکارڈ توڑنے والی بارشیں ہوئی تھیں۔

اگلے 24 سے 48 گھنٹوں میں مزید بارشوں کی پیشگوئی ہے اور شہر کے چار اضلاع میں فلیش فلڈ الرٹ جاری کر دیا گیا۔

خبردار کیا گیا ہے کہ ہفتے کی صبح تک شدید بارشیں لینڈ سلائیڈنگ اور دیگر آفات کا باعث بن سکتی ہے۔

شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ محفوظ مقامات پر منتقل ہوں اور حکومتی ہدایات پر عمل کریں۔

شدید بارش کے نتیجے میں کئی علاقوں میں بجلی معطل، سڑکیں اور پل تباہ ہو گئے جب کہ بعض دیہاتوں میں مواصلاتی رابطے بھی منقطع ہوگئے۔

موسلادھار بارشوں کے باعث 6 ہزار سے زائد خاندانوں کے تقریباً 14 ہزار 453 افراد کو فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔

اگرچہ فوری طور پر کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی، لیکن باوڈنگ کے ژوؤژو علاقے میں کئی سڑکوں اور پلوں تک رسائی منقطع ہو چکی ہے۔

دارالحکومت بیجنگ جو باوڈنگ سے صرف 160 کلومیٹر دور ہے خود بھی خطرے کی زد میں ہے۔

ادھر حکومت نے ہنگامی بنیادوں پر متاثرہ علاقوں میں امدادی سامان، کمبل، ایمرجنسی کٹس اور دیگر 23 ہزار اشیاء روانہ کر دی ہیں۔

ماہرین کے مطابق شمالی چین میں ہونے والی غیر معمولی بارشوں کا تعلق ماحولیاتی تبدیلی اور عالمی حدت سے ہے، جس کے نتیجے میں زرعی شعبہ، بنیادی ڈھانچہ اور شہری آبادیاں سب شدید متاثر ہو رہے ہیں۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

ملک کے بیشتر اضلاع میں مون سون بارشوں کی پیشگوئی


پی ڈی ایم اے پنجاب نے 28 سے 31 جولائی کے دوران ملک کے بیشتر اضلاع میں مون سون بارشوں کی پیش گوئی کر دی ہے، بارشوں اور گلیشیئر پگھلنے سے دریاؤں اور ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔

ترجمان پروونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) پنجاب کے مطابق مون سون بارشوں کا پانچواں اسپیل 28 سے 31جولائی تک جاری رہے گا۔

اس دوران مری، گلیات، اٹک، چکوال، جہلم، منڈی بہاءالدین، لاہور، شیخو پورہ، سیالکوٹ، گجرات، حافظ آباد، گوجرانوالا، نارووال، ساہیوال، جھنگ، ٹوبہ، خوشاب، سرگودھا، میانوالی، ننکانہ صاحب، چنیوٹ، فیصل آباد اور اوکاڑہ میں بارشوں کا امکان ہے۔

29 سے31 جولائی کے دوران ڈیرہ غازی خان، بھکر، بہاولپور، خانیوال، پاکپتن، وہاڑی، لودھراں، مظفر گڑھ اور راجن پور میں بھی بارشوں کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

شدید بارشوں کے باعث مری اور گلیات میں لینڈ سلائیڈنگ کا بھی خطرہ ہے، پی ڈی ایم اے نے دریاؤں کی صورتِ حال سے متعلق الرٹ بھی جاری کر دیا۔

ترجمان کے مطابق تربیلا کے مقام پر پر پانی کی آمد 3 لاکھ 9 ہزار اور اخراج 2 لاکھ 66 ہزار کیوسک، تونسہ کے مقام پر پانی کی آمد 4 لاکھ 47 ہزار اور اخراج 4 لاکھ 41 ہزار کیوسک، کالاباغ کے مقام پر پانی کی آمد 3 لاکھ اور اخراج 2 لاکھ 93 ہزار کیوسک اور چشمہ کے مقام پر پانی کی آمد 3 لاکھ 72 ہزار اور اخراج 3 لاکھ 57 ہزار کیوسک رکارڈ کیا گیا۔

دریائے چناب، راوی، جہلم اور ستلج میں پانی کا بہاؤ فی الحال نارمل ہے، تاہم پنجاب کے دریاؤں اور ملحقہ ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔

ڈیرہ غازی خان کی رود کوہیوں میں پانی کا بہاؤ نارمل ہے تاہم آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران پانی کی سطح میں اضافے کا خدشہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ملک کے بیشتر اضلاع میں مون سون بارشوں کی پیشگوئی
  • اتوار سے31 جولائی کے دوران مزید بارشوں کی پیش گوئی
  • پی ڈی ایم اے پنجاب کا مون سون الرٹ جاری،پانچواں اسپیل 28 جولائی سے شروع ہوگا
  • کل)سی31 جولائی کے دوران مزید بارشوں کی پیش گوئی
  • ملک کے بیشتر علاقوں میں بارشوں کے نئے اسپیل کا آغاز
  • کل سے ملک کے بیشتر علاقوں میں مون سون بارشوں کا سلسلہ پھر شروع
  • اتوار سے31 جولائی کے دوران مزید بارشوں کی پیشگوئی
  • اتوار سے 31 جولائی کے دوران ملک میں مزید بارشوں کی پیشگوئی
  • مختلف شہروں میں موسلادھار بارش نے تباہی مچا دی