بیجنگ :چینی وزیر اعظم لی چھیانگ نے شنگھائی میں 2025 عالمی مصنوعی ذہانت کانفرنس اور مصنوعی ذہانت کی عالمی گورننس پر اعلی سطحی کانفرنس کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی اور تقریر کی۔اتوار کے روز چینی میڈیا کے مطابق چینی وزیر اعظم لی چھیانگ نے کہا کہ اس وقت مصنوعی ذہانت کی عالمی ترقی تیز ہو رہی ہے اور اس شعبے میں جدت طرازی اجتماعی کامیابیوں کا رجحان ظاہر کر رہی ہے اور لارج لینگویج ماڈلز، ملٹی ماڈل اے آئی اور ہیومنائیڈ روبوٹس کے شعبے تیزی سے تبدیل ہو رہے ہیں جس سے مصنوعی ذہانت کی تیز رفتار ترقی کو زیادہ موثر اور مضبوط ذہانت کی سمت میں فروغ مل رہا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ مصنوعی ذہانت کی وجہ سے پیدا ہونے والے خطرات اور چیلنجز نے بڑے پیمانے پر توجہ حاصل کی ہے۔ترقی اور سلامتی کے درمیان توازن کیسے تلاش کیا جائے، اس حوالےسے فوری طور پر مزید اتفاق رائے پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔لی چھیانگ نے کہا کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ سائنس و ٹیکنالوجی کس طرح تبدیل ہوتی ہے ، اسے انسانیت کے تحت استعمال اور کنٹرول کیا جانا چاہئے ، اور اچھائی اور اشتراک کی سمت میں ترقی کرنی چاہئے۔ مصنوعی ذہانت کو انسانیت کے فائدے کے لئے ایک بین الاقوامی عوامی پروڈکٹ بننا چاہئے۔لی چھیانگ نے مصنوعی ذہانت کی ترقی کے بارے میں تین تجاویز پیش کیں۔ سب سے پہلے، مصنوعی ذہانت کی ترقی میں حاصل شدہ کامیابیوں کا مکمل استعمال کریں.

دوسرا یہ کہ جدت طرازی اور تعاون پر زیادہ توجہ دیتے ہوئے مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی کی نئی کامیابیوں کے لیے کوشش کی جائے۔ تیسرا یہ کہ ہم انسانیت کے فائدے کی خاطر مصنوعی ذہانت کے استعمال کے لیے تعاون کریں ۔ چینی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ چین مصنوعی ذہانت کی عالمی گورننس کو بہت اہمیت دیتا ہے، کثیر الجہتی اور دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے میں فعال طور پر حصہ لیتا ہے، اور بین الاقوامی برادری میں چینی دانش مندی کے ساتھ مزید چینی حل فراہم کرنے کا خواہاں ہے۔ چینی حکومت نے مصنوعی ذہانت پر عالمی تعاون تنظیم کے قیام کی تجویز بھی پیش کی ہے۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس اور دیگر شخصیات نے بھی اس موقع پر تقاریر کیں۔ کانفرنس کی افتتاحی تقریب میں ایک ہزار سے زائد ملکی و غیر ملکی مہمانوں اور مصنوعی ذہانت کی صنعت اور ریسرچ اداروں سے تعلق رکھنے والے نمائندوں نے شرکت کی۔

Post Views: 6

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: مصنوعی ذہانت کی چینی وزیر اعظم

پڑھیں:

عدالتی نظام میں مصنوعی ذہانت کے استعمال پر غور کر رہے ہیں: چیف جسٹس پاکستان

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لان) چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی نے کہا ہے کہ عدالتی نظام میں مصنوعی ذہانت کے استعمال پر غور کر رہے ہیں۔

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ قومی جوڈیشل پالیسی اہمیت کی حامل ہے، ملک بھرمیں جوڈیشل نظام کی بہتری کے لیے دورے کیے ہیں، جوڈیشل اکیڈمی میں جوڈیشل افسران کو تربیت دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ ماڈل کرمنل ٹرائل کورٹس کے قیام پر کام کررہے ہیں، مقررہ وقت میں کیسز کا حل ہونا چاہئے، قانون کےبہترین ماہر روزانہ کی بنیاد پر کیس سن رہے ہیں، عدالتی معاملات کو دو شفٹوں میں چلانے کا معاملہ زیر غور ہے۔

اسلام دلوں کو جوڑنے والا دین ہے ، ڈاکٹر طاہرالقادری کا گلاسگو میں اتحاد اُمت کانفرنس سے خطاب

چیف جسٹس پاکستان نے یہ بھی کہا کہ عدلیہ کے لیے پیشہ ورانہ اور سیاسی وابستگی نہ رکھنے والےنوجوان وکلا کو سامنے لایا جائے گا، التوا کے شکار مقدمات ماڈل عدالتوں کے ذریعے سنے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ بطور چیف جسٹس پاکستان آزاد،غیر جانبدار اور ایماندار جوڈیشل افسران کے ساتھ کھڑا ہوں، میرا خواب ہے کہ متاثرہ سائلین اس اعتماد کے ساتھ عدالتوں میں آئیں کہ انصاف ملے گا۔
 

مزید :

متعلقہ مضامین

  • چین کا تائیوان کے عوامی نمائندوں کی ووٹنگ کے پہلے مرحلے میں گومن دانگ پارٹی کی کامیابی پر رد عمل
  • چین اور اقوام متحدہ کے اقتصادی و سماجی کمیشن برائے ایشیاء و بحرالکاہل کے درمیان “بیلٹ اینڈ روڈ” پر تعاون کی دستاویز کی تجدید
  • گورنر سندھ سے زمبابوے کے سفیر کی ملاقات، کراچی میں اعزازی قونصل خانے کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی دعوت
  • 2025 عالمی مصنوعی ذہانت کانفرنس کا شنگھائی میں آغاز 
  • چین عالمی مصنوعی ذہانت کے میدان میں اہم کردار ادا کر رہا ہے، ٹورنگ ایوارڈ یافتہ اسکالر
  • چین،2025 عالمی مصنوعی ذہانت کانفرنس کا شنگھائی میں آغاز 
  • عدالتی نظام میں مصنوعی ذہانت کے استعمال پر غور کر رہے ہیں، یحییٰ خان آفریدی
  • وفاقی وزیر شزا فاطمہ خواجہ سے چینی سفیر جیانگ زیڈونگ کی ملاقات، ڈیجیٹل شعبے میں تعاون کو مزید وسعت دینے پر تبادلہ خیال
  • عدالتی نظام میں مصنوعی ذہانت کے استعمال پر غور کر رہے ہیں: چیف جسٹس پاکستان