ملک میں چینی کی سب سے بڑی تھوک منڈی سے چینی غائب، نیا بحران سر اٹھانے لگا
اشاعت کی تاریخ: 27th, July 2025 GMT
ملک میں چینی کی سب سے بڑی تھوک منڈی 'اکبری مارکیٹ' سے چینی غائب ہوگئی جس کے بعد چینی کا نیا بحران سر پر منڈلانے لگا۔لاہور کی اکبری منڈی کے سوداگروں نے بتایا کہ شوگر ملز مالکان نے 165 روپے کلو ایکس مل پرائس پر فراہمی کی شرط تو مان لی لیکن چینی کی فراہمی بند کردی ہے۔انہوں نے بتایا کہ اکبری منڈی میں چینی کا اسٹاک خاتمے کے قریب ہے، کئی روز سے شوگر ملز نے چینی فراہم نہیں کی ہے، انہوں نے متنبہ کیاکہ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو چند روز میں چینی کے بحران کا خطرہ پیدا ہوجائے گا۔ڈیلرز ایسوسی ایشن کا کہنا ہےکہ شوگرملز سے165 روپےکلوکےحکومتی نرخوں پرچینی فراہم نہیں کی جارہی، ان کا کہنا ہے کہ 165 روپےکلوکےحساب سے چینی ملے گی تو ہی حکومتی نرخ پربیچیں گے۔دوسری جانب پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کا دعویٰ ہے کہ شوگر ملیں 165 روپے ایکس مل قیمت پر چینی فراہم کر رہی ہیں۔یاد رہے کہ شوگر ملز مالکان کی جانب سے چینی 165 روپے کلو بیچنے کے معاہدے کے باوجود قیمتیں کم نہ ہوسکیں، بازاروں میں اب بھی چینی کی فی کلو پرچون قیمت 185 سے 190 کے درمیان ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: میں چینی شوگر ملز چینی کی سے چینی
پڑھیں:
گورنر سندھ سے ایم کیو ایم وفد کی ملاقات،تعلیم، صحت، روزگار اور فلاحی امور پرتبادلہ خیال
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 جولائی2025ء) گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری سے ایم کیو ایم گریجویٹ فورم کے وفد نے گورنر ہائوس میں ملاقات کی جس میں تعلیم، صحت، روزگار اور فلاحی امور پرتبادلہ خیال کیاگیا۔جمعہ کو گورنر ہائوس سے جاری اعلامیہ کے مطابق وفد کی قیادت ڈاکٹر عبدالقادر خانزادہ نے کی،سینئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار بھی شریک تھے۔ملاقات میں "معرکہ حق،جشن آزادی" تقریبات یکم تا 14اگست کے سلسلے میں مختلف تجاویز پر غور کیا گیا۔(جاری ہے)
۔گورنر سندھ نے کہا کہ نوجوانوں کی رہنمائی اور انہیں بااختیار بنانے پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ گریجویٹ فورم کی مثبت تجاویز اور سماجی خدمات قابلِ ستائش ہیں،آئی ٹی کلاسز، اسکالرشپس اور کاروباری تربیت کے مواقع فراہم کیے جا رہے ہیں،بہترین پروپوزل پیش کرنے والے نوجوانوں کو قرضِ حسنہ دے کر کاروباری معاونت فراہم کی جا رہی ہے۔گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کہاکہ نوجوانوں کو خود کفیل اور بااختیار بنانے کے لیے ہر ممکن وسائل استعمال کر رہے ہیں۔