دلخراش واقعہ : چیتا 8 سالہ بچی کو گھر سے اٹھاکر لے گیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, July 2025 GMT
آزاد جموں کشمیر کے ضلع جہلم ویلی کے سرحدی گاؤں میں خونخوار چیتے نے 8 سالہ بچی کی جان لے لی۔
پولیس نے تصدیق کی ہے کہ یہ دلخراش واقعہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے قریب واقع گاؤں پنڈو نالہ میں پیش آیا، جو چناری سے تقریباً 15 کلومیٹر اور مظفرآباد سے 65 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔
چناری پولیس اسٹیشن کے اہلکار عبد الواحد کے مطابق 8 سالہ جویریہ بنت غلام مصطفیٰ اعوان دوسری جماعت کی طالبہ تھی، اپنے گھر کے صحن میں کھیل رہی تھی کہ اچانک ایک چیتا نمودار ہوا اور اسے اٹھا کر لے گیا۔
جویریہ کے اچانک لاپتہ ہونے پر اہل خانہ اور اہلِ محلہ نے فوری طور پر تلاش شروع کی اور تین گھنٹے تک قریبی کھیتوں اور جنگلات میں تلاش جاری رکھی، بالآخر بچی کی لاش گھر سے تقریباً نصف کلومیٹر دور ایک گھنے جھاڑیوں والے علاقے سے ملی۔
پولیس اہلکار نے بتایا کہ چیتے نے مبینہ طور پر جاویریہ کی گردن پر کاٹا، اس کا خون چوسا اور پھر لاش کو جھاڑیوں میں چھوڑ کر قریبی جنگل کی طرف فرار ہو گیا۔
اس واقعہ نے پورے علاقے کو صدمے میں مبتلا کر دیا اور خوف کے باعث کئی دیہاتی گھروں میں محصور ہو گئے ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
کراچی، 11 سالہ بچی کے قتل کیس میں پیشرفت، تحقیقات میں اہم انکشافات
شہر قائد کے علاقے سرجانی ٹاؤن کے گھر سے ایک روز قبل ملنے والی لاش ملنے کے واقعے کی تحقیقات کے دوران اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سرجانی ٹاؤن سے نوعمر لڑکی کی پھندا لگی لاش ملنے کے واقعے میں اہم پیش رفت سامنے آگئی۔
پولیس سرجن کے مطابق نوعمرلڑکی کے پوسٹ مارٹم کے دوران زیادتی اور گلا گھونٹ کرقتل کرنے کے شواہد ملے ہیں۔
سرجانی ٹاؤن پولیس کا کہنا ہے کہ ایم ایل او کی جانب سے پولیس کوزبانی طورپرنوعمر لڑکی کوگلا گھونٹ کرقتل کیے جانے کا بتایا گیا ہے ، تاہم نو عمر لڑکی کے ساتھ زیادتی کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ پیرکو سرجانی ٹاؤن سیکٹر51 میں گھرکی چھت سےنوعمرلڑکی کی پھندا لگی لاش ملی تھی جسے پولیس نے تحویل میں لینے کے بعد پوسٹ مارٹم کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کیا تھا۔
نوعمرلڑکی کی شناخت 11 سالہ آسیہ کے نام سے کی گئی تھی۔ گزشتہ روزپولیس سرجن ڈاکٹرسمعیہ کے مطابق پوسٹ مارٹم کے دوران نوعمر لڑکی کے ساتھ زیادتی کے شواہد ملے ہیں جبکہ نوعمرلڑکی کورسی یا کسی اور چیز سے گلا گھونٹ کرقتل کیا گیا ہے۔
انھوں نے مزید بتایا کہ پوسٹ مارٹم کے دوران تمام ضروری حیایاتی، کیمیائی تجزیے اورزیریلے مادوں کے تعین، ڈی این اے پروفائلنگ اورکراس میچنگ کے لیے تمام پر نمونے محفوظ کرلیے گئے ہیں۔
ایس ایچ او سرجانی ٹاؤن عرفان آصف کے مطابق ایم ایل او کی جانب سے پولیس کوزبانی طورپرنوعمر لڑکی کوگلا گھونٹ کرقتل کیے جانے کا بتایا گیا ہے، تاہم نو عمر لڑکی کے ساتھ زیادتی کی تصدیق نہیں کی گئی ہے ۔
انھون نے بتایا کہ ایم ایل او کی جانب سے تحریری طور پر پوسٹ مارٹم رپورٹ موصول ہونے کے بعد نوعمر لڑکی کے قتل کا مقدمہ سرکار مدعیت میں درج کیا جائے گا۔
پولیس نے پوسٹ مارٹم کے بعد بچی کی لاش ورثا کے حوالے کردی تھی اورمقتولہ بچی کی تدفین بھی کردی گئی ہے۔