اداکارہ نشو کے داماد کی اچانک موت سے اہل خانہ پر قیامت ٹوٹ پڑی؛ ویڈیو پیغام
اشاعت کی تاریخ: 27th, July 2025 GMT
مایہ ناز اداکارہ نشو بیگم ایک دل گرفتہ ویڈیو پیغام میں اپنے داماد کے اچانک انتقال کی خبر دیتے ہوئے زار و قطار رو پڑیں۔
اداکارہ نشو بیگم نے یوٹیوب پر جاری وی لاگ میں نم آنکھوں اور رندھی ہوئی آواز کے ساتھ بتایا کہ 22 جولائی کی رات اُن کی زندگی ہمیشہ کے لیے بدل گئی۔
اداکارہ نے بتایا کہ ایک رات قبل ہی میں اپنی چھوٹی بیٹی عائشہ کے شوہر علی رضا سے مل کر آئی تھی اور صبح اس کے انتقال کی اندوہناک خبر سنی ہے۔
نشو بیگم نے بتایا کہ علی رضا معروف اداکارہ میڈم فردوس کے صاحبزادے اور صرف 47 برس کے تھے۔ موت برحق ہے، لیکن جوان موت دل چیر دیتی ہے۔
اداکارہ نشو نے اپنے داماد کے لیے دعائے مغفرت کی اپیل کی اور بتایا کہ علی رضا کو ان کی والدہ اداکارہ فردوس کے پہلو میں سپردِ خاک کیا گیا۔
اس دل سوز موقع پر شوبز انڈسٹری سمیت ان کے مداحوں نے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
سوشل میڈیا پر بھی غم کی لہر دوڑ گئی ہے، جہاں پرستار اور ساتھی فنکار ان کے لیے تعزیتی پیغامات دے رہے ہیں۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: اداکارہ نشو بتایا کہ
پڑھیں:
امریکا اور اسرائیل کا غزہ جنگ بندی مذاکرات سے اچانک انخلا، حماس پر نیک نیتی کی کمی کا الزام
دوحہ: امریکا اور اسرائیل نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں جاری غزہ جنگ بندی مذاکرات سے اچانک اپنے وفود واپس بُلا لیے ہیں۔ ان مذاکرات میں مصر اور قطر ثالث کے طور پر شریک تھے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ فیصلہ اس وقت کیا گیا جب حماس نے اپنی تجاویز پر مبنی ردعمل جمع کرایا۔ اس کے فوراً بعد اسرائیل اور امریکا نے اپنے نمائندے مشاورت کے لیے واپس بلانے کا اعلان کیا۔
اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر کے مطابق، مذاکرات کاروں کو حماس کے جواب کے بعد واپس بلا کر صورتحال کا ازسرِنو جائزہ لینے کی ضرورت محسوس کی گئی۔
امریکی نمائندہ خصوصی اسٹیو وٹکوف نے ایک بیان میں کہا کہ "ثالثوں نے بہت کوشش کی، لیکن ہمیں حماس کی طرف سے نہ نیت نظر آئی اور نہ سنجیدگی۔ اب ہم یرغمالیوں کی واپسی اور غزہ کے عوام کے لیے پائیدار حل کے متبادل طریقوں پر غور کریں گے۔"
اس سے قبل اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو بھی کہہ چکے ہیں کہ ان کی حکومت جنگ بندی کی حامی ہے، لیکن ان کے مطابق حماس جنگ کے خاتمے میں رکاوٹ بن رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق حماس نے بدھ کے روز جنگ بندی معاہدے کا جواب پیش کیا تھا، جس میں انہوں نے بعض شقوں میں ترامیم کی تجاویز دی تھیں، جن میں امداد کی رسائی، اسرائیلی فوجی انخلا والے علاقوں کے نقشے، اور مستقل جنگ بندی کی ضمانتیں شامل تھیں۔
دو ہفتوں سے جاری ان مذاکرات میں کسی بڑی پیش رفت کا اعلان نہ ہونے کے بعد یہ اچانک انخلا خطے میں مزید بے یقینی کو جنم دے رہا ہے۔