9 سالہ بچی آسیہ کے قتل کا انکشاف مقدمہ درج، پولیس تحقیقات جاری
اشاعت کی تاریخ: 18th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سرجانی ٹاؤن میں 9 سالہ بچی آسیہ کی ہلاکت کے معاملے نے نیا رخ اختیار کرلیا ہے پولیس نے واقعے کو قتل قرار دیتے ہوئے مقدمہ درج کرلیا ہے پولیس کے مطابق پیر کو بچی کی لاش گھر کی چھت سے ملی تھی اور اہلخانہ نے ابتدائی طور پر دعویٰ کیا تھا کہ آسیہ نے خودکشی کی ہے۔ محلے کی ایک خاتون نے بچی کو پھندے پر لٹکا ہوا دیکھا، جس کے بعد محلہ داروں نے کپڑے کی رسی کاٹ کر لاش نیچے اتاری۔ لاش کو تحویل میں لے کر عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ بچی کو نامعلوم ملزم یا ملزمان نے گلا گھونٹ کر قتل کیا۔ والد کی جانب سے پوسٹ مارٹم نہ کروانے پر اصرار کیا گیا، تاہم سرجانی پولیس نے اہلخانہ کو راضی کیا، جس کے بعد میڈیکل رپورٹ نے کیس کا رخ مکمل طور پر بدل دیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کراچی: مکان کی چھت سے 11 سالہ بچی کی لاش برآمد
فائل فوٹوکراچی کے علاقے سرجانی سے 11 سال کی بچی کی لاش گھر کی چھت سے ملی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ بظاہر واقعہ خودکشی کا ہے، مزید حقائق پوسٹ مارٹم کے بعد سامنے آسکیں گے۔
کراچی کے علاقے سرجانی ٹاؤن تیسر ٹاؤن سیکٹر 51 سی میں گھر کی چھت سے 11 سال کی آسیہ نامی بچی کی لاش برآمد ہوئی۔
پولیس کے مطابق بچی کی گردن پر پھندے کے نشانات ہیں، بظاہر تشدد کے کوئی شواہد نہیں ملے، اہلِ محلہ نے لاش کی موجودگی پر پولیس کو اطلاع دی۔
پولیس کے مطابق جاں بحق نوجوان کی شناخت ارتضیٰ علی کے نام سے ہوئی ہے، جس نے چند ماہ قبل ایمن نامی لڑکی سے پسند کی شادی کی تھی۔ مقتول اپنی سسرال آیا ہوا تھا کہ اس دوران سسر افتخار نے اندھا دھند فائرنگ کردی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ بچی کے والدین کے درمیان آئے روز جھگڑے ہوتے رہتے تھے اور گزشتہ رات بھی جھگڑے کے بعد والدہ گھر سے چلی گئی تھی، مبینہ خودکشی کے وقت بچی گھر پر اکیلی تھی۔
پولیس کے مطابق واقعے میں زیادتی یا قتل کے شواہد نہیں ملے، حقائق پوسٹ مارٹم رپورٹ میں واضح ہوں گے۔