ملک میں پولیو کے تین نئے کیسز سامنے آ گئے
اشاعت کی تاریخ: 27th, July 2025 GMT
نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے مطابق شمالی وزیرستان، لکی مروت اور عمرکوٹ سے پولیو کیسز کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد سال 2025 میں پولیو کیسز کی مجموعی تعداد 17 ہو گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ملک میں پولیو کے تین نئے کیسز کی تصدیق ہوئی ہے، تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا میں 2 اور سندھ میں 1 نئے پولیو کیس کی تصدیق ہوئی ہے۔ نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے مطابق شمالی وزیرستان، لکی مروت اور عمرکوٹ سے پولیو کیسز کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد سال 2025 میں پولیو کیسز کی مجموعی تعداد 17 ہو گئی ہے۔ نیشنل ای او سی کے مطابق پولیو وائرس کمزور قوتِ مدافعت والے بچوں کو نشانہ بناتا ہے، پولیو ویکسین سے محروم رہ جانے والے بچے نہ صرف اپنے لیے، بلکہ دوسروں کے لیے بھی خطرے کا باعث بن سکتے ہیں۔
ادارے نے والدین سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو ہر مہم میں پولیو سے بچاؤ کے قطرے ضرور پلوائیں، پولیو سے بچاؤ صرف بار بار ویکسین پلوانے سے ہی ممکن ہے۔ علاوہ ازیں پیدائش سے 15 ماہ تک بچوں کو پولیو اور دیگر بیماریوں سے محفوظ رکھنے کے لیے حفاظتی ٹیکوں کا کورس بروقت مکمل کروائیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کی تصدیق ہوئی ہے پولیو کیسز کی میں پولیو کے مطابق
پڑھیں:
کراچی؛ 70 بچوں، بچیوں سے زیادتی کرنیوالے سفاک شخص پر ویڈیوز فروخت کرنے کا شبہہ
کراچی:قیوم آباد میں کمسن بچیوں اوربچوں کو اپنی ہوس کا نشانہ بنانے اورنازیبا ویڈیوز بنانے والے درندہ صفت سفاک ملزم کےخلاف ایک اورمقدمہ ڈیفنس تھانے میں درج کرلیا گیا۔
پولیس کے مطابق ساتواں مقدمہ سندھ عارضی رہائشی ایکٹ کی خلاف ورزی پرملزم اورمالک مکان کےخلاف درج کیا گیا ہے، جس کے بعد مرکزی ملزم کے خلاف درج مقدمات کی تعداد 7 ہو گئی ۔
تفصیلات کے مطابق ملزم شبیر احمد تنولی ولد محمد شفیق کے خلاف مقدمہ سرکار کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے، جس میں مکان مالک اعجاز اعوان کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔ ملزم شبیر شربت والے اورمالک مکان اعجاز اعوان کی جانب سے کرایہ داری ایگریمنٹ تھانے میں جمع نہیں کروایا گیا جب کہ ملزم شبیرکمرے میں بچے اوربچیوں کو لاکر نازیبا حرکات کرتا تھا۔
پولیس تفتیش کے مطابق ملزم نے 60 سے 70 بچوں اور بچیوں کو بدفعلی کا نشانہ بنایا۔ گرفتار ملزم سے برآمد ہونےو الا موبائل فون فرانزک کے لیے اسلام آباد بھیج دیا گیا ہے۔ تفتیشی پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم کی جانب سے ویڈیوز جمع کرنے اور انہیں فروخت کرنے کا شبہہ ہے۔ گرفتار ملزم کے تمام سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی بھی جانچ پڑتال کی گئی ہے۔