کراچی میں بھی چینی کی قیمت میں من مانا اضافہ، انتظامیہ سرکاری نرخ پر اطلاق میں ناکام
اشاعت کی تاریخ: 27th, July 2025 GMT
کراچی میں چینی کی قیمت کو پُر لگ گئے اور انتظامیہ بھی گراں فروشوں کیلیے کارروائی سے گریزاں نظر آتی ہے۔کمشنر کراچی کی جانب سے چینی کی تھوک قیمت 170 روپے اور خوردہ قیمت 173 روپے فی کلو مقرر کیے جانے کے باوجود شہر بھر میں سرکاری نرخوں پر عمل درآمد نہ ہوسکا۔مارکیٹ میں چینی ہول سیل سطح پر 175 روپے جبکہ خوردہ سطح پر 190 روپے فی کلو میں فروخت کی جا رہی ہے، جبکہ گلی محلوں کی چھوٹی دکانوں پر چینی کی قیمت 200 روپے فی کلو تک جا پہنچی ہے۔ہول سیل مارکیٹ میں چینی کی قیمت میں 8 روپے فی کلو کی کمی واقع ہوئی ہے اور موجودہ نرخ 175 روپے فی کلو پر آ گیا ہے، تاہم اس کمی کا کوئی فائدہ صارفین کو نہیں پہنچ سکا۔شہر کے بیشتر بازاروں میں چینی 185 سے 190 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہی ہے، اور ریٹیلرز قیمت کم کرنے کو تیار نہیں۔
واضح رہے کہ وفاقی حکومت اور پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کے درمیان معاہدے کے تحت 15 جولائی سے چینی کی ایکس مل قیمت 165 روپے فی کلو مقرر کی گئی تھی۔ لیکن اس معاہدے اور کمشنر کراچی کی جانب سے مقرر کردہ قیمتوں کے باوجود عملدرآمد نہ ہونے کے باعث شہری مہنگی چینی خریدنے پر مجبور ہیں۔صارفین کا کہنا ہے کہ پرائس کنٹرول کمیٹیاں غیر مؤثر ہو چکی ہیں اور حکومت کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات محض کاغذی کارروائی تک محدود ہیں۔
صارفین نے مطالبہ کیا ہے کہ ذخیرہ اندوزوں اور ناجائز منافع خوروں کے خلاف فوری اور مؤثر کارروائی کی جائے تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: چینی کی قیمت روپے فی کلو میں چینی
پڑھیں:
حکومت کا معاشی ترقی کا نیا منصوبہ، 2029 تک جی ڈی پی گروتھ کیلئے 40 اہداف مقرر
حکومت نے ملک کی اقتصادی ترقی کو مستحکم بنیادوں پر آگے بڑھانے کے لیے 2029 تک جی ڈی پی کی شرح نمو میں اضافہ کرنے کا جامع منصوبہ تیار کر لیا ہے جس کے تحت 40 مختلف اہداف مقرر کیے گئے ہیں۔ یہ اہداف پلاننگ کمیشن کی جانب سے تیار کردہ سرکاری دستاویز کا حصہ ہیں جو ملک کی پائیدار ترقی کے لیے ایک حکمت عملی پر مبنی روڈ میپ فراہم کرتی ہے دستاویز کے مطابق علاقائی تجارت کو فروغ دینا، بلیو اکانومی کو فعال بنانا، آرٹیفیشل انٹیلی جنس اور سائبر سیکیورٹی جیسے جدید شعبوں میں مہارت حاصل کرنا، سستی اور پائیدار توانائی کی فراہمی ممکن بنانا، اور مینوفیکچرنگ میں ویلیو ایڈیشن کے ذریعے پاکستان کی عالمی مسابقتی صلاحیت میں اضافہ شامل ہےمنصوبے میں گورننس میں بہتری، پالیسی اصلاحات، سیاسی استحکام اور امن و امان کو بنیادی شرائط قرار دیا گیا ہے۔ برآمدات میں اضافے کے لیے سازگار سرمایہ کاری ماحول اور عالمی مارکیٹ تک مؤثر رسائی کو ضروری سمجھا گیا ہے تاکہ پاکستان اپنی معیشت کو بین الاقوامی تقاضوں کے مطابق ہم آہنگ کر سکے حکومتی اہداف میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں کو فروغ دینا، انٹرپنیورشپ اور خصوصی مہارتوں کی بنیاد پر معاشی سرگرمیوں کو بڑھانا شامل ہے۔ اس کے علاوہ پاکستانی برانڈز کو عالمی سطح پر متعارف کرانے، ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو وسعت دینے، فری لانسنگ، ٹریننگ اور سکلز بلڈنگ کے پروگرام شروع کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے بھی اہم اقدامات کا ذکر کیا گیا ہے جن میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور ریزیلینس سسٹمز کو بہتر بنانا، جنگلات میں اضافہ، گرین انرجی کی طرف منتقلی، اور قدرتی وسائل بشمول معدنیات کی مائننگ کو منظم کرنا شامل ہے۔ صحت کے شعبے میں بہتری بھی اس پلان کا اہم جزو ہے پلاننگ کمیشن کے مطابق سماجی تحفظ کو یقینی بنانا، نوجوانوں، خواتین اور نچلے طبقے کے لیے خصوصی اقدامات کرنا اس حکمت عملی کا لازمی حصہ ہیں۔ اس منصوبے پر مؤثر عملدرآمد کے لیے عالمی مالیاتی اداروں سے تعاون اور فنڈنگ کو ناگزیر قرار دیا گیا ہے تاکہ مقرر کردہ اہداف کو عملی جامہ پہنایا جا سکے