ایران میں دو افراد کودہشت گردی کے الزام میں پھانسی دے دی گئی
اشاعت کی تاریخ: 28th, July 2025 GMT
تہران:
ایران میں دہشت گرد تنظیم مجاہدین خلق کے دو ارکان کو ملک میں رہائشی عمارات، تربینی اور سروسز سینٹرز پر دیسی ساختہ بموں سے حملوں کے الزام پر عدالت کے فیصلے کے بعد پھانسی دے دی گئی۔
ایرانی سرکاری خبرایجنسی تسنیم کی رپورٹ کے مطابق دہشت گرد تنظیم مجاہدین خلق کے دو ارکان مہدی حسنی اور بہروز احسانی کو پھانسی دے دی گئی ہے، جو فردین اور بہزاد کے عرف سے مشہور تھے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ دونوں ملزمان پر لانچرز اور ہیڈمیڈ مارٹرز کا استعمال کرتے ہوئے رہائشی علاقوں، انتظامیہ اور سروسز سائٹس، ٹریننگ سینٹرز اور فلاحی تنظیموں پر حملہ کرکے شہریوں کو قتل کرنے کا الزام تھا اور ان کا مقصد معاشرے میں افراتفری پھیلانا تھا۔
ملزمان کے حوالے سے بتایا گیا کہ دونوں ملزمان مجاہدین خلق تنظیم کے معاونین سے رابطے میں تھے اور دارالحکومت تہران میں اپنے دہشت گردی کے منصوبوں کے لیے ایک گھر کرایے پر لیا ہوا تھا۔
دوسری جانب ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اس سزا پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرائل غیرمنصفانہ تھا۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا کہ دونوں ملزمان کو 2022 میں گرفتار کیا گیا تھا اور ایک ٹرائل میں دونوں بے گناہ ثابت ہوئے تھے اور مطالبہ کیا کہ یہ غیرمنصفانہ سزا دی گئی ہے۔
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کی رپورٹ کے مطابق ایران میں 2024 میں 901 افراد کو پھانسی دے دی گئی تھی جو 2015 کے بعد ایک سال میں سب سے زیادہ تعداد ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پھانسی دے دی گئی
پڑھیں:
امریکا کی ایران پر نئی اقتصادی پابندیاں ، افراد اور کمپنیوں کی فہرست جاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن: امریکا نے ایران کے خلاف اقتصادی دباؤ بڑھاتے ہوئے مزید پابندیاں عائد کر دی ہیں اور اس حوالے سے افراد اور کمپنیوں کی نئی فہرست جاری کر دی گئی ہے، ان پابندیوں کا مقصد ایران کی مالی اور تجارتی سرگرمیوں کو محدود کرنا اور اس کی خطے میں اثر و رسوخ کو کم کرنا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق امریکی محکمہ خزانہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران پر عائد پابندیاں اس کے ان اقدامات کا نتیجہ ہیں جو عالمی قوانین اور امریکی مفادات کے منافی سمجھے جاتے ہیں، نئی فہرست میں متعدد افراد اور کمپنیاں شامل ہیں جن پر الزام ہے کہ وہ ایران کے غیر قانونی مالیاتی نیٹ ورکس، تجارت اور توانائی کے شعبے میں سرگرم ہیں اور ان کے ذریعے ایران اپنی معیشت کو پابندیوں کے باوجود سہارا دے رہا ہے۔
خیال رہےکہ امریکا نے چند روز قبل ہی ایرانی تیل اسمگلنگ میں ملوث شپنگ نیٹ ورک پر بھی سخت پابندیاں عائد کی تھیں۔ یہ نیٹ ورک مبینہ طور پر ایرانی تیل کو عراقی تیل ظاہر کرکے عالمی منڈی میں فروخت کرتا رہا ہے، جس سے ایران کو بڑی مالی مدد حاصل ہو رہی تھی۔
امریکی وزیر خزانہ نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ ایران کے تیل پر مبنی آمدنی کے تمام ذرائع ختم کرنے کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کی جانب سے امریکی پابندیوں سے بچنے کی ہر کوشش کو ناکام بنایا جائے گا اور واشنگٹن اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر ایران کی معیشت کو محدود کرنے کے اقدامات جاری رکھے گا۔
واضح رہےکہ ان پابندیوں کے نتیجے میں ایران کو خطے میں اپنی پالیسیوں اور سرگرمیوں کو جاری رکھنے میں مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا، ایران ماضی میں بھی امریکی پابندیوں کے باوجود متبادل راستے تلاش کرتا رہا ہے اور امکان ہے کہ وہ اس بار بھی مختلف ذرائع سے اپنی تجارت اور آمدنی کے ذرائع کو جاری رکھنے کی کوشش کرے گا۔