اپنی ایک رپورٹ میں نیویارک ٹائمز کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو نے کیسے جنگ سے پہلے صیہونی رژیم کے سلامتی کے منظر نامے کو پیچیدہ بنایا اور جان بوجھ کر جنگ کو طول دیا تاکہ وہ اپنے اقتدار کو برقرار رکھتے ہوئے اپنے ذاتی مقاصد حاصل کر سکیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی میڈیا نے انکشاف کیا کہ صیہونی رژیم کے بعض عہدیداروں نے اسرائیلی وزیراعظم "نیتن یاہو" پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے فوجی افسران کی مخالفت کے باوجود غزہ پٹی کے خلاف جنگ کو طول دیا۔ ان صیہونی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو غزہ کی جنگ سے متعلق فیصلے، اسرائیل کی سلامتی کو مدنظر رکھنے کی بجائے اپنے سیاسی و ذاتی مفادات کو دیکھ کر رہے ہیں۔ امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے جمعے کے روز ایک تفصیلی رپورٹ شائع کی جس پر 6 ماہ تک کام کیا گیا۔ اس رپورٹ میں 100 سے زائد اسرائیلی، امریکی اور کچھ عرب ممالک کے عہدیداروں کے بیانات شامل کئے گئے ہیں۔ نیز متعدد سرکاری دستاویزات اور ریکارڈز کو بھی اس میں شامل کیا گیا ہے۔ نیویارک ٹائمز کی اس تفصیلی رپورٹ نے نیتن یاہو کے کردار سے پردہ اٹھایا ہے کہ کیسے انہوں نے جنگ سے پہلے صیہونی رژیم کے سلامتی کے منظر نامے کو پیچیدہ بنایا اور جان بوجھ کر جنگ کو طول دیا تاکہ وہ اپنے اقتدار کو برقرار رکھتے ہوئے اپنے ذاتی مقاصد حاصل کر سکیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: جنگ کو طول دیا نیتن یاہو

پڑھیں:

ناصر عباس شیرازی کی مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر خصوصی انٹرویو

اسلام ٹائمز کیساتھ بات چیت کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی آرگنائزر اور سینیئر تجزیہ نگار کا کہنا تھا کہ شرم الشیخ کانفرنس کا بنیادی مقصد اسرائیل کا بدنما امیج بہتر بنانے اور اس کی شکست پر پردہ ڈالنے کی کوشش تھی، مقاومت اس دو سالہ جنگ میں ہر لحاظ سے کامیاب رہی، اسرائیل کو محفوظ راستہ دیا گیا ہے۔ حزب اللہ اور حشد الشعبی کو غیر مسلح کرنا خود عراق اور لبنان کی حکومتوں کیلئے ناممکن ہوگا۔ متعلقہ فائیلیںمجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء سید ناصر عباس شیرازی پیشہ کے اعتبار سے قانون دان اور لاہور ہائیکورٹ میں پریکٹس کرتے ہیں۔ قبل ازیں وہ ایم ڈبلیو ایم میں مرکزی سیکرٹری سیاسیات کے عہدے پر بھی کام کرچکے ہیں، آجکل ایک تھنک ٹینک چلا رہے ہیں اور اس میں بطور صدر کام کر رہے ہیں۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر بھی رہ چکے ہیں، جبکہ انکا بنیادی تعلق پنجاب کے معروف ضلع سرگودھا سے ہے۔ انہوں نے تاریخ، بین الاقوامی تعلقات اور قانون میں ایم فل کیا ہے۔ آئی ایس او پاکستان کی مرکزی صدارت کے دوران متحدہ طلبہ محاذ کی قیادت بھی کرتے رہے ہیں۔ سید ناصر شیرازی ملکی اور عالمی حالات پر گہری نظر رکھنے والے تجزیہ کار ہیں، وہ اپنی تحریر و تقریر میں حقائق کی بنیاد پر حالات کا نہایت درست اور عمیق تجزیہ پیش کرتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ انٹرنیشنل ریلیشنز اور کرنٹ افیئرز سے دلچسپی رکھنے والے حلقوں میں انہیں بڑی پذیرائی حاصل ہے۔ اسلام ٹائمز نے غزہ جنگ بندی اور اس کے بعد پیدا ہونیوالی صورتحال پر انکا ایک اہم انٹرویو کیا ہے، جو پیش خدمت ہے۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial

متعلقہ مضامین

  • مسیحیوں کے قتل عام پر خاموش نہیں رہیں گے، ٹرمپ کی نائیجیریا کو فوجی کارروائی کی دھمکی
  • زاہد احمد نے سوشل میڈیا کو شیطان کا کام قرار دے دیا
  • حزب الله کو غیرمسلح کرنے کیلئے لبنان کے پاس زیادہ وقت نہیں، امریکی ایلچی
  • امن کے نام پر نیا کھیل!ح-ماس کو دھمکیاں اسرائیل کو نظرانداز
  • ایٹمی ہتھیاروں سے لیس شرپسند ملک دنیا کے امن کیلئے خطرہ ہے، عباس عراقچی
  • غزہ میں 10 ہزار سے زائد اسرائیلی فوجی ہلاک و زخمی ہوئے ہیں، عبری میڈیا کا انکشاف
  • سوشل میڈیا ہماری خودی کو کیسے بدل رہا ہے.
  • پاکستان میں صحافیوں پر حملوں اور جرائم میں 60 فیصد اضافہ
  • ناصر عباس شیرازی کا مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر خصوصی انٹرویو
  • ناصر عباس شیرازی کی مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر خصوصی انٹرویو