حماس جہاں بھی ہو، ہم اُسے نشانہ بنائیں گے، نتین یاہو
اشاعت کی تاریخ: 15th, September 2025 GMT
ماركو روبیو كے ساتھ اپنی ایک پریس كانفرنس میں صیہونی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو امریکہ سے بہتر کوئی ساتھی نہیں ملا۔ اسلام ٹائمز۔ صیہونی وزیراعظم "بنیامین نیتن یاہو" نے آج ایک پریس کانفرنس میں دعویٰ کیا کہ "دوحہ" پر حالیہ اسرائیل کے حملے ناکام نہیں ہوئے بلکہ ان کا مقصد یہ پیغام دینا تھا کہ دہشت گردوں کے لئے دنیا میں کوئی جگہ محفوظ نہیں۔ایک صحافی کے سوال پر نیتن یاہو نے اس امکان کو رد نہیں کیا کہ مستقبل میں اسرائیل، حماس کے اراکان کو نشانہ بنانے کے لئے دوسرے ممالک پر بھی حملہ کر سکتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل نے دوحہ پر حملہ خود کیا اور اس کی مکمل ذمہ داری قبول کرتا ہے۔ حالانکہ امریکی حکام نے اعتراف کیا کہ وہ پہلے سے اس حملے کی اطلاع رکھتے تھے۔ نیتن یاہو نے امریکی وزیر خارجہ "مارکو روبیو" کے ساتھ پریس کانفرنس میں کہا کہ اسرائیل اور امریکہ ایک دوسرے کے سب سے قریبی اتحادی ہیں۔ اسرائیل کو امریکہ سے بہتر کوئی ساتھی نہیں ملا۔ انہوں نے واشنگٹن کی جانب سے ایران کے جوہری مراکز پر حملوں کو عاقلانہ قرار دیا۔ نتین یاہو نے امریکی صدر "ڈونلڈ ٹرامپ" کی تعریف کرتے ہوئے انہیں اسرائیل کا سب سے بڑا دوست کہا۔ واضح رہے کہ گزشتہ منگل کو حماس کے رہنماؤں کو قتل کرنے کے لئے اسرائیل نے دوحہ میں ایک عمارت کو جنگی طیاروں سے نشانہ بنایا۔ البتہ اسرائیلی میڈیا نے اس کارروائی کو ناکام قرار دیا کیونکہ حملے میں حماس کے افراد تو شہید ہوئے، لیکن اُن کے رہنماء محفوظ رہے کیونکہ حملے كے وقت وہ کسی اور عمارت میں موجود تھے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
حماس کی جانب سے واپس کیے گئے اجسام یرغمالیوں کے نہیں،اسرائیل کا دعویٰ
اسرائیلی حکام نے کہا ہے کہ حماس کی جانب سے واپس کیے گئے تین افراد کے اجسام کسی بھی لاپتہ اسرائیلی یرغمالی سے مطابقت نہیں رکھتے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے یو پی آئی کے مطابق یہ باقیات جمعے کی شب بین الاقوامی ریڈ کراس کے ذریعے غزہ سے اسرائیل منتقل کی گئیں، جس کے بعد تل ابیب میں فرانزک ٹیسٹ کیے گئے۔
اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ یہ اجسام ان 11 یرغمالیوں میں سے کسی کے نہیں جنہیں اب بھی غزہ میں قید رکھا گیا ہے۔
القصام بریگیڈز نے اپنے بیان میں کہا کہ “دشمن نے نمونے وصول کرنے سے انکار کیا اور مکمل لاشوں کے حوالے کا مطالبہ کیا۔” گروپ کے مطابق وہ اسرائیلی زیرِ قبضہ علاقے، جسے “یلّو لائن” کہا جاتا ہے، میں موجود یرغمالیوں کی لاشوں کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں اور ریڈ کراس سے اس سلسلے میں مزید سہولیات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس (ICRC) نے واضح کیا ہے کہ وہ لاشوں کی تلاش میں حصہ نہیں لیتی بلکہ بین الاقوامی انسانی قانون کے مطابق فریقین ہی مردہ افراد کی تلاش، جمع آوری اور واپسی کے ذمہ دار ہیں۔
سیزفائر معاہدے کے بعد سے حماس اب تک 17 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کر چکی ہے۔ معاہدے کے تحت تمام ہلاک شدہ یرغمالیوں کی واپسی 72 گھنٹوں کے اندر ہونی تھی، تاہم اب تک صرف چار لاشیں واپس کی گئی ہیں، جب کہ بیس زندہ یرغمالیوں کو رہائی دی جا چکی ہے۔
دوسری جانب اسرائیل نے جمعے کے روز جنگ بندی کے معاہدے کے تحت 30 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کر دیں۔
(ذرائع: یو پی آئی، ٹائمز آف اسرائیل، فوکس نیوز، جیرُوسلم پوسٹ)
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں