فاروق رحمانی کی مقبوضہ کشمیر میں جعلی مقابلے میں تین کشمیریوں کی شہادت کی مذمت
اشاعت کی تاریخ: 30th, July 2025 GMT
اسلام آباد سے جاری ایک بیان میں کہا کہ اس جعلی مقابلے کی پہلے سے منصوبہ بندی کی گئی تھی اور کشمیریوں کے ماورائے عدالت قتل کا جواز پیش کرنے کیلئے ان پر عسکریت پسندوں سے روابط کا جھوٹا الزام لگایا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر شاخ کے سینئر رہنماء محمد فاروق رحمانی نے سرینگر کے بالائی علاقے میں تین کشمیری نوجوانوں کی ایک جعلی مقابلے میں شہادت کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے خانہ بدوش گجر بکروال برادری کے خلاف جاری وحشیانہ فوجی مہم کا حصہ قرار دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق فاروق رحمانی نے اسلام آباد سے جاری ایک بیان میں کہا کہ اس جعلی مقابلے کی پہلے سے منصوبہ بندی کی گئی تھی اور کشمیریوں کے ماورائے عدالت قتل کا جواز پیش کرنے کیلئے ان پر عسکریت پسندوں سے روابط کا جھوٹا الزام لگایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ کارروائی ایک ایسے وقت میں کی گئی ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت اور پاکستان کے درمیان ایک مختصر جنگ کے بعد تنازعہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کی تھی۔ فاروق رحمانی نے کہا کہ کشمیری 5 اگست کو یوم سیاہ کے طور پر منائیں گے، جب 2019ء میں مودی حکومت نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو یکطرفہ اور غیر قانونی طور پر منسوخ کر دیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کا یہ اقدام تقسیم ہند کے منصوبے، اقوام متحدہ کے چارٹر اور سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام ریاست کو عالمی نقشے سے مٹانے کے مودی حکومت کے ہندوتوا پر مبنی منصوبوں کو قبول نہیں کرتے۔ فاروق رحمانی نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ کشمیری عوام بھارتی تسلط سے آزادی اور منصفانہ رائے شماری کے ذریعے اپنے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول تک پرامن جدوجہد جاری رکھیں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: فاروق رحمانی نے جعلی مقابلے نے کہا کہ
پڑھیں:
جسٹس طارق محمود جہانگیری کی مبینہ جعلی ڈگری کیس میں بڑی پیشرفت
جسٹس طارق محمود جہانگیری کی مبینہ جعلی ڈگری کیس میں بڑی پیشرفت WhatsAppFacebookTwitter 0 16 September, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)جسٹس طارق محمود جہانگیری کی مبینہ جعلی ڈگری کیس میں بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے جب کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو جوڈیشل ورک سے روک دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک کام سے روکنے کا حکم دیا ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ نے جسٹس طارق جہانگیری کو کام سے روکنے کا حکم دیا ہے۔
چیف جسٹس سردار سرفراز ڈوگر اور جسٹس اعظم خان نے بڑا حکم دیا اور مبینہ جعلی ڈگری کیس میں 2 عدالتی معاون بھی مقرر کردیے۔
سنئیر قانون دان بیرسٹر ظفر اللہ خان اور سابق اٹارنی اشتر اوصاف عدالتی معاونین میں شامل ہیں۔
عدالت نے اٹارنی جنرل پاکستان کو معاونت کے لئے نوٹس جاری کردیا، اٹارنی جنرل سے کیس کے قابل سماعت ہونے سے متعلق معاونت طلب کی گئی ہے، عدالت نے تحریری حکمنامہ جاری کردیا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروزیراعظم کی ایرانی صدر سے ملاقات،امت مسلمہ کے اتحاد پر زور وزیراعظم کی ایرانی صدر سے ملاقات،امت مسلمہ کے اتحاد پر زور کابینہ ڈویژن نے نیا توشہ خانہ ریکارڈ جاری کردیا ،تحائف کی مکمل فہرست سب نیوز پر دستیاب سونا عوام کی پہنچ سے مزید دور، قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی پنجاب میں مون سون کا 11واں اسپیل، کن شہروں میں بارش کا امکان؟ ہمارے پاس مضبوط افواج اور جدید ہتھیار موجود ہیں، کسی کو سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دینگے: اسحاق ڈار پاک بھارت ٹاکرے کے متنازع میچ ریفری ’اینڈی پائی کرافٹ‘ کون ہیں؟Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم