مصر سے سمندر میں پھینکی گئی اناج کی بوتلیں معجزاتی طور پر غزہ پہنچ گئیں WhatsAppFacebookTwitter 0 30 July, 2025 سب نیوز


قاہرہ: غزہ میں بھوک کو جنگی ہتھیار بنانے پر دنیا بھر میں اسرائیل کے خلاف جہاں دنیا بھر میں مظاہرے کئے جا رہے ہیں وہیں بھوک کے دل دہلا دینے والے مناظر دیکھ کر مصری شہریوں نے ’سمندر سے سمندر‘ کی ایک مہم شروع کی جس کے تحت غزہ کے لوگوں تک امداد پہنچائی جا سکے۔
اس مہم کے تحت مصر کے شہری پلاسٹک کی بوتلوں میں چاول، دالیں اور گندم وغیرہ بھر کر اس امید سے بحیرہ روم میں ڈال رہے ہیں کہ یہ بوتلیں غزہ کے ساحل تک پہنچ جائیں۔
اب غزہ سے جذباتی منظر سامنے آیا جب ایک فلسطینی شہری نے ایک پلاسٹک کی بوتل میں دالیں پا کر اظہارِ تشکر کیا، فلسطینی شخص نے وہ لمحہ ریکارڈ کیا جب اُسے سمندر میں بہتی ایک بوتل ملی جس میں تھوڑی سی دال تھی اور اس نے سمندر میں یہ بوتل پھینکنے والے مصری شخص کا شکریہ ادا کیا۔
یہ بوتل ایک مصری شخص نے 23 جولائی کو سمندر میں اس نیت سے پھینکی تھی کہ محصور فلسطینیوں تک امداد پہنچائی جا سکے، ان بوتلوں میں اناج اور آٹا شامل تھا، جو اسرائیلی محاصرے کے شکار لوگوں سے اظہارِ یکجہتی کی علامت تھیں۔
مصر کے شہریوں کے اس منفرد اقدام کو سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے سراہا گیا، اگرچہ یہ عمل علامتی نوعیت کا تھا، لیکن ان بوتلوں کا غزہ کے ساحلوں تک پہنچنا امید کی ایک نئی لہر لے آیا ہے۔
سوشل میڈیا پر گردش کرتی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دیگر افراد کو بھی ایسی بوتلیں ملی ہیں، جن میں چاول یا آٹا موجود تھا۔
ویڈیوز دیکھ کر صارفین حیرت کا اظہار کر رہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ بیشک وہ اللہ ہی ہے جو ناممکن کو ممکن بنا دیتا ہے، ایک صارف نے کہا کہ نیک نیت کے ساتھ کیا گیا عمل اپنے مقصد تک پہنچ گیا، یہ نیکی کی ایک عظیم مثال ہے، کئی صارفین کا کہنا تھا کہ نیت خالص ہو تو اللہ راستے بنا دیتا ہے۔
یاد رہے کہ اسرائیلی فوج کے کڑے پہرے کے باعث غزہ میں کئی ماہ سے امداد ٹرک داخل نہیں ہوسکے جس کی وجہ سے غزہ میں قحط کی صورت حال پیدا ہوگئی ہے۔
اقوام متحدہ کی منظور شدہ دنیا کی سب سے بڑی غذائی نگرانی کرنے والی تنظیم نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں قحط اب حقیقت کا روپ دھار چکا ہے اور اگر انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کام کرنے والے اداروں کو فوری اور بغیر کسی رکاوٹ کے رسائی نہ دی گئی، تو اس تباہی کو روکا نہیں جا سکے گا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربلوچستان: ایک اور سفاکانہ واردات، پسند کی شادی پر 7 سال بعد میاں بیوی قتل بلوچستان: ایک اور سفاکانہ واردات، پسند کی شادی پر 7 سال بعد میاں بیوی قتل عمران خان کی مدد کے لیے ہم اسوقت صرف امریکا کی طرف دیکھ رہے ہیں، قاسم خان کا انٹرویو ’سچ بتائیں، کہانی بہت مزے کی ہے،‘جمشید دستی نااہلی کیس: این اے 175 میں ضمنی الیکشن شیڈول معطل سپریم کورٹ کا طلاق یافتہ بیٹی کو پنشن دینے کے حوالے سے بڑا فیصلہ جاپان میں طاقتور سونامی کی وارننگ، دہائیوں پہلے پیشگوئی کس نے کی تھی؟ ترکمانستان توانائی کے شعبے میں پاکستان کے ساتھ بڑی شراکت داری کر سکتا ہے:محمد علی درانی TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

امریکا نے بیچ سمندر ایک اور مشتبہ کشتی مہلک حملے سے تباہ کردی، 4 افراد ہلاک

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

امریکا نے منشیات کی اسمگلنگ کرنے والی ایک اور مشتبہ کشتی پر مہلک حملہ کر کے اسے تباہ کر دیا، جس میں 4 افراد ہلاک ہو گئے۔

عالمی میڈیا رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ امریکی افواج نے مشرقی بحرالکاہل میں منشیات کی کشتی ہونے کے شبہ میں ایک اور کشتی پر میزائل داغا ہے، جس کے نتیجے میں چار افراد ہلاک ہو گئے۔

امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے بدھ کی رات X پر جاری بیان میں کہا کہ ڈپارٹمنٹ آف وار (محکمہ جنگ) نے منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث ایک اور کشتی پر مہلک کارروائی کی ہے، جس میں چار مرد منشیات فروش دہشت گرد مارے گئے، کشتی ایک نامزد دہشت گرد تنظیم کے زیر انتظام تھی۔

انھوں نے حملے کا درست مقام نہیں بتایا، تاہم کہا کہ یہ کارروائی مشرقی بحرالکاہل کے بین الاقوامی پانیوں میں کی گئی ہے۔ ہیگستھ نے مزید کہا کہ خفیہ معلومات کے مطابق مذکورہ کشتی منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث تھی اور اسمگلنگ کے ایک معروف راستے سے گزر رہی تھی، اور نشہ آور مواد لے جا رہی تھی۔

انھوں نے اس بیان کے ساتھ فضائی حملے کی ویڈیو بھی پوسٹ کی۔ یاد رہے کہ چند ہی دن قبل امریکا نے اسی علاقے میں 3 کشتیوں پر حملوں میں 14 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی تھی۔ گزشتہ روز بدھ کے حملے میں مارے جانے والے افراد کی شناخت ابھی تک ظاہر نہیں کی گئی ہے۔

دوسری طرف ناقدین نے ان حملوں کو ماورائے عدالت قتل  اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی قرار دیا ہے، کیوں کہ عالمی قوانین کے مطابق کسی بھی ملک کو جنگی علاقے سے باہر غیر لڑاکا افراد کے خلاف مہلک فوجی طاقت استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ اقوام متحدہ کے امریکی براعظموں کے لیے معاون سیکریٹری جنرل میروسلاو ینچا نے اس ماہ سلامتی کونسل کو بتایا کہ ’’ہم مسلسل اس بات پر زور دیتے رہے ہیں کہ سرحد پار منظم جرائم کے خلاف تمام اقدامات بین الاقوامی قانون کے مطابق انجام دیے جائیں۔‘‘

ویب ڈیسک مرزا ندیم بیگ

متعلقہ مضامین

  • امریکا: زیرِ سمندر آتش فشاں کے قریب زلزلے کے جھٹکے!
  • پاکستان کی 20 سال بعد سمندر میں تیل و گیس کی تلاش کے حوالے سے بڑی کامیابی
  • پاکستان کو سمندر میں تیل و گیس کی دریافت کے لیے کامیاب بولیاں موصول ،ایک ارب ڈالر سرمایہ کاری متوقع
  • ڈہرکی،پولیس کی کامیاب کارروائی، شراب کا اسٹاک برآمد
  • پاکستان میں 20 سال بعد سمندر میں تیل اور گیس کی تلاش کیلئے کامیاب بولیاں
  • تنزانیہ میں صدارتی انتخابات کے خلاف پُرتشدد مظاہرے، ہلاکتیں 700 تک پہنچ گئیں
  • سمندری طوفان ملیسا کی تباہ کاریاں جاری؛ ہلاکتیں 50 تک پہنچ گئیں
  • پاکستان میں 20 سال بعد سمندر میں تیل و گیس کی تلاش کیلئے کامیاب بولیاں منظور
  • امریکا نے بیچ سمندر ایک اور مشتبہ کشتی مہلک حملے سے تباہ کردی، 4 افراد ہلاک
  • پہلی جنگ عظیم کے پیغامات والی بوتل صدی بعد Wharton ساحل پر دریافت