ویسے تو کہا جاتا ہے کہ چہل قدمی ایسی عادت ہے جس سے صحت کو نمایاں حد تک بہتر بنانے میں مدد ملتی ہے۔
مگر سوال یہ ہے کہ کم ازکم کتنے وقت تک چہل قدمی کرنے سے صحت کو بہتر بنانا ممکن ہوتا ہے؟
اس سوال کا جواب اب ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آیا  ۔

امریکن جرنل آف پرینیٹیو میڈیسن میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ درحقیقت آپ کو بہت زیادہ وقت تک چہل قدمی کرنے کی ضرورت نہیں۔
روزانہ محض 15 منٹ تک تیز رفتاری سے چہل قدمی کرکے آپ قبل از وقت موت کا خطرہ نمایاں حد تک کم کرسکتے ہیں، خاص طور پر امراض قلب سے موت کا خطرہ اس عادت سے گھٹ جاتا ہے۔
اس تحقیق میں لگ بھگ 80 ہزار افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔
یہ سب افراد غریب آبادیوں سے تعلق رکھتے تھے اور تحقیق میں تیز رفتاری سے چہل قدمی کے فوائد کی تصدیق کی گئی۔
محققین نے بتایا کہ ویسے تو روزانہ چہل قدمی کے فوائد کے بارے میں کافی کچھ ثابت کیا جاچکا ہے، مگر اب بھی اس حوالے سے تحقیقی کام نہ ہونے کے برابر ہے کہ چہل قدمی کی رفتار سے کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ہماری تحقیق کے نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ روزانہ محض 15 منٹ تک تیز رفتاری سے چہل قدمی سے قبل از وقت موت کا خطرہ لگ بھگ 20 فیصد تک گھٹ جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے یہ بھی دریافت کیا کہ 3 گھنٹے سے زائد وقت تک سست رفتاری سے چہل قدمی سے قبل از وقت موت کا خطرہ بہت کم گھٹتا ہے۔
تحقیق میں دیکھا گیا تھا کہ معمول کی چہل قدمی اور تیز رفتاری سے چہل قدمی جیسے سیڑھیاں چڑھنے اور تیزی سے چلنے سے صحت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ تیز رفتاری سے چہل قدمی کرنے سے کسی بھی وجہ سے موت کا خطرہ گھٹ جاتا ہے مگر امراض قلب بشمول ہارٹ اٹیک اور فالج سے موت کے خطرے میں نمایاں کمی آتی ہے۔
محققین کے مطابق تیز رفتاری سے چہل قدمی سے دل کی صحت کو فائدہ ہوتا ہے اور امراض قلب سے متاثر ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسی طرح تیزی سے چلنے سے جسمانی وزن کو کنٹرول میں رکھنا آسان ہوتا ہے اور موٹاپے سے ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ بڑھتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ زیادہ اہم بات یہ ہے کہ تیز رفتاری سے چہل قدمی کے لیے کسی خرچے کی ضرورت نہیں اور ہر عمر کے افراد اسے آسانی سے اپنا سکتے ہیں۔

Post Views: 9.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: موت کا خطرہ جاتا ہے ہوتا ہے

پڑھیں:

ایٹمی ہتھیاروں سے لیس شرپسند ملک دنیا کے امن کیلئے خطرہ ہے، عباس عراقچی

اپنے ایک بیان میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا کا جوہری تجربات دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ غیر ذمہ دارانہ ہے، ایک شرپسند ملک جوہری ہتھیاروں کے تجربات دوبارہ شروع کر رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ایران کے وزیرِ خارجہ سید محمد عباس عراقچی کی جانب سے امریکی جوہری تجربات دوبارہ شروع کرنے کے فیصلے پر ردِعمل کا اظہار کیا گیا ہے۔ عباس عراقچی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ امریکا کا جوہری تجربات دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ غیر ذمہ دارانہ ہے، ایک شرپسند ملک جوہری ہتھیاروں کے تجربات دوبارہ شروع کر رہا ہے، ان کا کہنا تھا کہ ایٹمی ہتھیاروں سے لیس شرپسند ملک دنیا کے امن کے لیے خطرہ ہے۔

 واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے 33 سال بعد امریکی ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات دوبارہ سے بحال کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ اپنے جوہری ہتھیاروں کی جانچ برابری کی بنیاد پر فوراً شروع کرے گا۔ برطانوی نیوز ایجنسی کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یہ فیصلہ چین و روس کے بڑھتے جوہری پروگراموں کے ردِعمل میں کیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں دینی مدارس کو کسی قسم کا کوئی خطرہ نہیں ہے، احسن اقبال
  • سندھ طاس معاہدے کی معطلی سے پاکستان میں پانی کی شدید قلت کا خطرہ، بین الاقوامی رپورٹ میں انکشاف
  • مٹیاری: شہر بھرمیں کیمیکل ملے دودھ کی چائے فروخت ہونے لگی
  • قلندر لعل شہباز جانے والی زائرین کی بس تیز رفتاری کے باعث اُلٹ گئی
  • پاکستان: ذہنی امراض میں اضافے کی خطرناک شرح، ایک سال میں ایک ہزار خودکشیاں
  • ماں کے دورانِ حمل کووڈ کا شکار ہونے پر بچوں میں آٹزم کا خطرہ زیادہ پایا گیا، امریکی تحقیق
  • ایران کا امریکا کے دوبارہ ایٹمی تجربات کے فیصلے پر ردعمل، عالمی امن کیلیے سنگین خطرہ قرار
  • ایٹمی ہتھیاروں سے لیس شرپسند ملک دنیا کے امن کیلئے خطرہ ہے، عباس عراقچی
  • امریکا کے دوبارہ ایٹمی تجربات دنیا کے امن کے لیے خطرہ، ایران
  • پاکستان میں ذہنی امراض بڑھ گئے، گزشتہ سال 1 ہزار افراد کی خودکشی