اپوزیشن اتحاد کی کانفرنس کو روکنے کیلئے نجی ہوٹل پر دباو ڈالا جا رہا ہے
اشاعت کی تاریخ: 30th, July 2025 GMT
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔ 30 جولائی 2025ء ) مصطفٰی نواز کھوکھر کا کہنا ہے کہ اپوزیشن اتحاد کی کانفرنس کو روکنے کیلئے نجی ہوٹل پر دباو ڈالا جا رہا ہے ، حکومت اوچھے ہتھکنڈوں پر اُتر آئی، پی ڈی ایم کی کونسی کانفرنس عمران خان کے دور میں روکی گئی؟۔ تفصیلات کے مطابق تحریک تحفظ آئین پاکستان کے رہنما مصطفٰی نواز کھوکھر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ حکومت اوچھے ہتھکنڈوں پر اُتر آئی۔
کل جماعتی کانفرنس کو کینسل کرنے کے لئیے ٹیولپ ہوٹل پر اسلام آباد انتظامیہ کا دباؤ۔ کیا ملک کو شمالی کوریا بنانا چاہتے ہیں جہاں اپوزیشن کا وجود ہی نہ ہو؟ پی ڈی ایم کی کونسی کانفرنس عمران خان کے دور میں روکی گئی؟ کانفرنس کرنا ہمارا آئینی حق ہے۔ جبکہ مرکزی رہنماء پی ٹی آئی اسد قیصر نے کہا ہے کہ تحریک تحفظ آئین پاکستان کی اے پی سی کو روکنے کیلئے حکومت نے دباؤ ڈالنا شروع کردیا، اے پی سی منعقد کرنا اپوزیشن کا آئینی اور قانونی حق ہے۔(جاری ہے)
انہوں نے ایکس پر اپنے ردعمل میں کہا کہ تحریک تحفظ آئین پاکستان کی آل پارٹیز کانفرنس کو روکنے کے لئے حکومت نے دباؤ ڈالنا شروع کر دیا۔یہ دو روزہ کانفرنس 31 جولائی اور یکم اگست کو اسلام آباد میں منعقد ہونا ہے مگر ہوٹل انتظامیہ پر کانفرنس رکوانے کیلئے کے لئے بہت زیادہ دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اے پی سی منعقد کرنا اپوزیشن کا آئینی اور قانونی حق ہے جسے یہ فاشسٹ حکومت دھوس اور دھمکیوں سے رکوانا چاہتی ہے۔ اس فاشسٹ روئیے کی ہم شدید مزمت کرتے ہیں اور ہم اس فاشزم کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ اسی طرح مشیراطلاعات خیبرپختونخواہ بیرسٹرسیف نے کہا کہ جعلی حکومت، پی ٹی آئی کے امیدواروں کو جعلی مقدمات میں نااہل قرار دے رہی ہے، پی ٹی آئی امیدواروں کو نااہل کرکے فارم 47 کے ذریعے اپنے امیدوار لانے کی سازش ہے۔ انہوں نے اپنے ردعمل میں کہا کہ نااہل حکومت، پی ٹی آئی کے اہل امیدواروں کو نااہل قرار دے رہی ہے۔ جن امیدواروں کو نااہل قرار دیا گیا، ان کا اصل قصور یہ تھا کہ وہ فارم 45 پر منتخب ہوئے تھے، جعلی حکومت، پی ٹی آئی کے امیدواروں کو جعلی مقدمات میں نااہل قرار دے رہی ہے، پی ٹی آئی کے امیدواروں کو نااہل قرار دینا، فارم 47 کے ذریعے اپنے امیدوار لانے کی سازش ہے، الیکشن کمیشن اب ایک ریاستی ادارہ نہیں بلکہ جعلی حکومت کی بی ٹیم بن چکا ہے۔ جعلی حکومت، 5 اگست کی احتجاجی کال سے بوکھلاہٹ کا شکار ہو چکی ہے۔ جعلی حکومت کے اوچھے ہتھکنڈے پی ٹی آئی کے احتجاج کو نہیں دبا سکتے۔ یہ احتجاج، جعلی حکومت کے سیاسی تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا، اب جعلی حکومت، عمران خان کی رہائی کو مزید نہیں روک سکتی، عوام، عمران خان کی رہائی اور حقیقی آزادی کے لیے پُرجوش ہیں۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے امیدواروں کو نااہل پی ٹی آئی کے نااہل قرار کانفرنس کو جعلی حکومت کو روکنے کہا کہ
پڑھیں:
آپریشن سندور کی بدترین ناکامی پر مودی سرکار شرمندہ، اپوزیشن نے بزدلی قرار دیدیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
آپریشن سندور میں عبرتناک شکست کے بعد شرمندگی کے باعث بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی پراسرار خاموشی نے بھارت کی سیاست میں ہلچل مچا دی ہے۔
اپوزیشن جماعتیں مودی سرکار پر کھلے عام تنقید کر رہی ہیں جبکہ عالمی سطح پر بھی بھارت کے لیے شرمندگی کا ماحول پیدا ہو چکا ہے۔ امریکی صدر کی جانب سے پاکستان کے حق میں آنے والے مسلسل بیانات نے صورتحال کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے، جس کے بعد مودی حکومت پر دباؤ کئی گنا بڑھ گیا ہے۔
کانگریس رہنما راہل گاندھی نے نریندر مودی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مودی ایک بزدل اور کمزور وزیراعظم ہیں جن کے پاس کوئی واضح وژن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی امریکی صدر کے سامنے بولنے کی ہمت نہیں رکھتے اور انہی کے دباؤ پر آپریشن سندور کو اچانک روک دیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ شکست بھارت کی عسکری قیادت نہیں بلکہ مودی کی ذاتی پالیسیوں کا نتیجہ ہے، جنہوں نے بھارت کو بین الاقوامی سطح پر تنہا کر دیا ہے۔
اسی طرح کانگریس کی سینئر رہنما سوپریا شری نیت نے بھی حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ اگر امریکی صدر کے بیان کے مطابق بھارتی فضائیہ کے سات طیارے مار گرائے گئے ہیں تو مودی کی خاموشی اس حقیقت کی تصدیق کے مترادف ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی زبان بند ہے کیونکہ وہ اس کڑوی حقیقت کو جھٹلانے کی پوزیشن میں نہیں۔ بھارتی اپوزیشن کا کہنا ہے کہ مودی سرکار کی خاموشی نہ صرف شکست کا اعتراف ہے بلکہ یہ جمہوریت کے بنیادی اصولوں کی بھی توہین ہے۔
دوسری جانب آپریشن سندور کی ناکامی کے بعد بھارتی حکومت نے روایتی انداز میں جھوٹی خبروں اور پروپیگنڈے کا سہارا لیا ہے۔ مختلف بھارتی میڈیا ہاؤسز اور سوشل میڈیا نیٹ ورکس کے ذریعے پاکستان کے خلاف نفرت انگیز مہم تیز کر دی گئی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کوٹ رادھا کشن میں حالیہ فائرنگ کے واقعے کو بھی بھارتی میڈیا نے دہشت گردی کا رنگ دینے کی کوشش کی، حالانکہ پولیس تفتیش نے واضح کر دیا کہ جاں بحق ہونے والا 28 سالہ مقامی تاجر شیخ معیز کسی بھی عسکری تنظیم سے وابستہ نہیں تھا۔
اعداد و شمار کے مطابق 2025ء کے وسط تک بھارت میں جھوٹی خبروں کے ایک ہزار سے زائد واقعات رپورٹ کیے جا چکے ہیں جن میں سے اکثر نے فرقہ وارانہ اشتعال انگیزی اور سماجی تقسیم کو ہوا دی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ مودی حکومت کی ناکام پالیسیاں اور مسلسل پروپیگنڈا بھارت کو اندرونی طور پر کمزور کر رہا ہے۔ ملک کے اندر پھیلتی ہوئی بے چینی، عوامی اعتماد کی کمی اور بین الاقوامی سطح پر بڑھتی ہوئی تنقید نے مودی کی سیاسی ساکھ کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔