خیبر پختونخوا میں دہشتگردوں کے خلاف اینٹی ڈرون ٹیکنالوجی کا استعمال شروع
اشاعت کی تاریخ: 31st, July 2025 GMT
بنوں میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کے دوران پہلی بار اینٹی ڈرون گن کو استعمال کیا گیا، جس کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔ یہ گن پشاور سے بنوں پولیس کو فراہم کی گئی ہے، جسے دہشتگردوں کی نقل و حرکت اور ممکنہ ڈرون حملوں کو روکنے کے لیے استعمال کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا پولیس نے دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے اینٹی ڈرون ٹیکنالوجی کا باقاعدہ آغاز کر دیا ہے۔ سینٹرل پولیس آفس پشاور کے مطابق یہ اقدام صوبے میں دہشتگردی کے خلاف موثر کارروائیوں کی صلاحیت بڑھانے کے لیے کیا گیا ہے۔ بنوں میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کے دوران پہلی بار اینٹی ڈرون گن کو استعمال کیا گیا، جس کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔ یہ گن پشاور سے بنوں پولیس کو فراہم کی گئی ہے، جسے دہشتگردوں کی نقل و حرکت اور ممکنہ ڈرون حملوں کو روکنے کے لیے استعمال کیا گیا۔
اس کے ساتھ ہی پشاور سینٹرل پولیس آفس نے مزید بتایا کہ اینٹی ڈرون سسٹم خیبرپختونخوا کے جنوبی اضلاع کو بھی فراہم کیا جا رہا ہے، تاکہ ان علاقوں میں بھی دہشتگردوں کے خلاف جاری کارروائیوں میں جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے بہتری لائی جا سکے۔ پولیس حکام کے مطابق یہ اقدام نہ صرف موجودہ سکیورٹی صورتحال کو بہتر بنانے میں مدد دے گا بلکہ دہشتگردوں کی جدید حربوں کا توڑ کرنے میں بھی اہم ثابت ہوگا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: استعمال کیا گیا اینٹی ڈرون کے خلاف
پڑھیں:
آسٹریلیا : 16 سال سے کم عمر افراد کے سوشل میڈیا استعمال پر پابندی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کینبرا (انٹرنیشنل ڈیسک) آسٹریلیا نے 16 سال سے کم عمر افراد پر سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی کے قانون کے تحت ٹیکنالوجی کمپنیوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ عمر کی تصدیق کے لیے مختلف طریقے اختیار کریں۔ حکومت کی جانب سے کہا گیا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز ہر صارف سے عمر کی تصدیق کے لیے سخت یا عمومی طریقے اپنانے کے بجائے مصنوعی ذہانت اور صارف کے آن لائن رویے پر مبنی موجودہ ڈیٹا استعمال کریں تاکہ اندازہ لگایا جا سکے کہ کون سے صارفین کم عمر ہیں۔ آسٹریلوی انٹرنیٹ نگران ادارے ای سیفٹی کی کمشنر جولی اِنمن گرانٹ کے مطابق سوشل میڈیا کمپنیاں اشتہارات کے لیے صارفین کو بڑی درستگی سے ہدف بنا سکتی ہیں، تو وہی ٹیکنالوجی بچوں کی عمر کا اندازہ لگانے کے لیے بھی استعمال کی جا سکتی ہے۔بالغ صارفین کے لیے دوبارہ عمر کی تصدیق کا تقاضا غیر معقول ہوگا۔