خیبر پختونخوا میں دہشتگردوں کے خلاف اینٹی ڈرون ٹیکنالوجی کا استعمال شروع
اشاعت کی تاریخ: 31st, July 2025 GMT
پشاور:
خیبرپختونخوا پولیس نے دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے اینٹی ڈرون ٹیکنالوجی کا باقاعدہ آغاز کر دیا ہے۔
سینٹرل پولیس آفس پشاور کے مطابق یہ اقدام صوبے میں دہشتگردی کے خلاف موثر کارروائیوں کی صلاحیت بڑھانے کے لیے کیا گیا ہے۔
بنوں میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کے دوران پہلی بار اینٹی ڈرون گن کو استعمال کیا گیا، جس کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔ یہ گن پشاور سے بنوں پولیس کو فراہم کی گئی ہے، جسے دہشتگردوں کی نقل و حرکت اور ممکنہ ڈرون حملوں کو روکنے کے لیے استعمال کیا گیا۔
اس کے ساتھ ہی پشاور سینٹرل پولیس آفس نے مزید بتایا کہ اینٹی ڈرون سسٹم خیبرپختونخوا کے جنوبی اضلاع کو بھی فراہم کیا جا رہا ہے، تاکہ ان علاقوں میں بھی دہشتگردوں کے خلاف جاری کارروائیوں میں جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے بہتری لائی جا سکے۔
پولیس حکام کے مطابق یہ اقدام نہ صرف موجودہ سکیورٹی صورتحال کو بہتر بنانے میں مدد دے گا بلکہ دہشتگردوں کی جدید حربوں کا توڑ کرنے میں بھی اہم ثابت ہوگا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اینٹی ڈرون کے خلاف
پڑھیں:
خیبر پختونخوا کی 13 رکنی کابینہ تشکیل، عمران خان کی ہدایات نظر انداز
خیبرپختونخوا کی 13 رکنی کابینہ کی تشکیل پر تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی ہدایات کو نظرانداز کردیا گیا ہے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق عمران خان نے صوبائی کابینہ کے ارکان کی تعداد 5 سے 8 رکھنے کی ہدایت کی تھی اور کہا تھا کہ کابینہ سنگل ڈیجٹ سے زیادہ نہ ہو، تاہم کابینہ کی تعداد 13 رکھی گئی ہے کابینہ سے جمعہ کو گورنر کے پی نے حلف لیا۔پارٹی کے ایک ذمہ دار رہنما نے بتایا کہ عمران خان نے اسد قیصر کے بھائی عاقب اللہ خان، شہرام ترکئی کے بھائی فیصل ترکئی اور سابق صوبائی وزیر شکیل خان کو کابینہ میں شامل نہ کرنے کی واضح ہدایات جاری کی تھیں لیکن عمران خان کی ہدایات کو نظر انداز کیا گیا۔ بانی چیئرمین نے پارٹی کے بعض سینئر اراکین کو کابینہ میں شامل کرنے کی ہدایت کی تھی جنہیں ماضی میں نظر انداز کیا گیا تھا۔صوبائی وزیر مینا خان آفریدی نے کہا کہ عمران خان نے کوئی ہدایات جاری نہیں کی تھیں بلکہ انھوں نے پیغام بھجوایا تھا کہ کابینہ مختصر رکھی جائے اور سہیل آفریدی اپنی کابینہ کا خود انتخاب کریں۔انھوں نے کہا کہ کابینہ میں کسی بھی وقت ردوبدل ہو سکتا ہے، عمران خان جس کو چاہیں کابینہ می شامل کر سکتے ہیں اور اگر کسی کو نکالنا چاہیں تو کسی بھی وزیر کو فارغ کرسکتے ہیں۔مینا خان نے کہا کہ کابینہ میں سینئر اور تجربہ کار وزراء بھی شامل ہیں جبکہ نوجوانوں کو بھی موقع دیا گیا ہے۔