پاکستان میں دودھ کی پیداوار کتنی، پروڈکشن کے لحاظ سے دنیا میں نمبر کونسا؟
اشاعت کی تاریخ: 31st, July 2025 GMT
پاکستان دودھ پیدا کرنے والا دنیا کا پانچواں بڑا ملک ہے، ملک میں دودھ کی سالانہ پیداوار6 کروڑ50 لاکھ ٹن سالانہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانیوں نے ایک سال میں کتنا دودھ پیا اور کتنا گوشت کھایا؟
فوڈ اینڈ ایگری کلچر آرگنائزیشن (ایف اے او) کی رپورٹ کے مطابق دودھ پیدا کرنے والے دنیا کے 5ویں بڑے ملک کے طور پر پاکستان میں دودھ کی سالانہ پیداوار65 ملین ٹن ہے جس میں زیادہ تر پیداوار دیہی معیشت سے منسلک ’لوٹیک‘ ڈیری فارمز سے حاصل ہوتی ہے۔ پاکستان میں 15 ملین چھوٹے ڈیری فارمز دودھ کی پیداوار میں کلیدی حیثیت کے حامل ہیں جن کے پاس 2 گائے اور بھینسیں ہیں۔ ایف اے او کے مطابق چھوٹے ڈیری فارمز پاکستان کی ڈیری اکانومی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت کے حامل ہیں۔
دوسری جانب ایف اے او کے مطابق پاکستان سمیت دیگر ترقی پذیر ممالک میں چھوٹے ڈیری فارمز سے حاصل دودھ کی پیداواری لاگت ترقی یافتہ ممالک کے ہائی ٹیک ڈیری فارمز کے مقابلے میں کہیں کم ہے جس کا بنیادی سبب جانوروں کے چارہ کی قیمت میں ہونے والا اضافہ ہے۔
ایف اے او کے مطابق ترقی یافتہ ممالک کے ہائی ٹیک ڈیری فارمز میں اوسطاً 100 سے زیادہ گائے پالی جاتی ہیں اور دودھ کی بھرپور پیداوار کے لیے جانوروں کو کمپاؤنڈ خوراک کھلائی جاتی ہے۔ مزید برآں ہائی ٹیک فارمز میں جانوروں کی صحت پربھی اچھے خاصے اخراجات کیے جاتے ہیں۔ اس طرح خوراک اور صحت کے اخراجات کے نتیجہ میں ہائی ٹیک ڈیری فارمز کے دودھ کے پیداواری اخراجات میں اضافہ ہوتاہے۔
مزید پڑھیے: پاکستان سے اونٹنی کے دودھ کا پاؤڈر چین کو برآمد، اہم معاشی سنگِ میل
دوسری جانب پاکستان بشمول ترقی پذیر ممالک میں روایتی ڈیری فارمنگ کے لیے دودھ دینے والے جانوروں کی خوراک میں گندم کا بھوسہ، گنا، چاول اورمکئی وغیرہ کی باقیات شامل ہوتی ہیں جس سے خوراک کے اخراجات کم ہوتے ہیں۔
روایتی ڈیری فارمز گائے، بھینس سے یومیہ کتنے لیٹر دودھ حاصل کرتے ہین؟ایف اے او نے کہا ہے کہ دیہی ڈیری فارمز کے افرادی قوت کے اخراجات بھی تقریباً نہ ہونے کے مساوی ہیں۔ ایف اے او کے مطابق پاکستان میں روایتی ڈیری فارمزایک گائے یا بھینس سے یومیہ 3 تا 4 لیٹر دودھ حاصل کرتے ہیں جبکہ ہائی ٹیک ڈیری فارمز میں فی جانور دود ھ کی اوسط یومیہ پیداوار20 لیٹر سے زیادہ ہے۔
ایف اے او نے تجویز پیش کی ہے کہ دیہی معیشت کی ترقی اور لوٹیک ڈیری فارمزکے وسائل آمدن میں اضافہ کے لیے جامع پالیسی اصلاحات کے تحت ملک کولیکشن نیٹ ورک کی بہتری، آسا ن قرضوں تک رسائی، کولڈ چین کے بنیادی ڈھانچہ کی ترقی و فروغ سمیت جانوروں کے علاج معالجہ کی سہولیات کا فروغ ضروری ہے۔
مزید پڑھیں: ملک میں گدھے اور کتے کے گوشت، جعلی دودھ اور پلاسٹک کے چاول فروخت، حقیقت کیا ہے؟
ان کا کہنا ہے کہ اس سے پاکستان میں دودھ کی پیداوارمیں خاطرخواہ اضافہ کے ساتھ دودھ کے ضیاع پر قابو پا کر دیہی معیشت کی ترقی اور استحکام میں مدد حاصل ہوگی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان میں دودھ کی پیداوار دودھ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان میں دودھ کی پیداوار پاکستان میں دودھ کی ایف اے او کے مطابق دودھ کی پیداوار کے لیے
پڑھیں:
ملک میں تیل و گیس کی پیداوار میں ہفتہ وار کمی
ملک میں تیل اور گیس کی یومیہ پیداوار میں مسلسل کمی دیکھنے میں آ رہی ہے۔ انڈسٹری کے جاری کردہ تازہ اعدادوشمار کے مطابق 8 ستمبر کو ختم ہونے والے ہفتے میں خام تیل کی اوسط یومیہ پیداوار 61,689 بیرل رہی، جو پچھلے ہفتے کے مقابلے میں 0.6 فیصد کم ہے۔ گزشتہ ہفتے یہ پیداوار 62,071 بیرل فی دن تھی۔
گیس کی یومیہ پیداوار میں بھی 1.2 فیصد کمی دیکھی گئی۔ رپورٹ کے مطابق 8 ستمبر تک گیس کی اوسط یومیہ پیداوار 2,611 ایم ایم سی ایف ڈی ریکارڈ کی گئی، جبکہ پچھلے ہفتے یہ مقدار 2,643 ایم ایم سی ایف ڈی تھی۔
انفرادی کمپنیوں کی کارکردگی پر نظر ڈالیں تو او جی ڈی سی ایل (OGDCL) کی خام تیل کی یومیہ پیداوار 30,940 بیرل اور گیس کی پیداوار 531 ایم ایم سی ایف ڈی رہی۔
پی پی ایل (PPL) نے 9,687 بیرل تیل اور 441 ایم ایم سی ایف ڈی گیس پیدا کی۔
پی او ایل (POL) کی پیداوار 4,611 بیرل تیل اور 50 ایم ایم سی ایف ڈی گیس رہی۔
ماڑی گیس نے 1,089 بیرل تیل اور 887 ایم ایم سی ایف ڈی گیس فراہم کی۔
ادھر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی تجویز بھی سامنے آ گئی ہے۔ انڈسٹری ذرائع کے مطابق اگلے 15 روز کے لیے پیٹرول کی قیمت میں 1.54 روپے فی لیٹر اضافہ، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 4.79 روپے فی لیٹر اضافہ تجویز کیا گیا ہے۔ اس وقت پیٹرول کی قیمت 264.61 روپے اور ڈیزل کی قیمت 269.99 روپے فی لیٹر ہے۔
اسی طرح مٹی کے تیل کی قیمت میں 3.06 روپے اضافہ، لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 3.68 روپے فی لیٹر اضافے کا امکان ہے۔
اوگرا (OGRA) 15 ستمبر کو قیمتوں کے تعین کی سمری حکومت کو ارسال کرے گا۔ نئی قیمتوں کی منظوری وزیرِاعظم دیں گے، جس کے بعد وزارتِ خزانہ باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کرے گی۔