WE News:
2025-11-03@05:08:16 GMT

سروائیکل کینسر ویکسین تولیدی صحت کے لیے کتنی محفوظ ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 15th, September 2025 GMT

سروائیکل کینسر ویکسین تولیدی صحت کے لیے کتنی محفوظ ہے؟

پاکستان بھر میں سروائیکل کینسر کے خلاف پہلی قومی ایچ پی وی (ہیومن پیپیلوما وائرس) ویکسین مہم کا آغاز ہو گیا ہے۔ یہ مہم 15 سے 27 ستمبر تک پنجاب، سندھ، اسلام آباد اور آزاد جموں و کشمیر (اے جے کے) میں چلائی جائے گی، جس کا مقصد 9 سے 14 سال کی لڑکیوں کو اس موذی مرض سے بچانا ہے۔ اس مہم کے تحت قریباً 13 ملین لڑکیوں کو مفت ویکسین دی جائے گی، جو سروائیکل کینسر کے 90 فیصد کیسز کو روکنے میں مؤثر ہے۔

واضح رہے کہ سروائیکل کینسر پاکستانی خواتین کو ہونے والا تیسرا بڑا کینسر ہے جبکہ 15 سے 44 برس کی خواتین میں تیزی سے ہونے والا یہ سرطان دوسرے نمبر پر ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سروائیکل کینسر سے بچاؤ کی ویکسینیشن مہم 15 ستمبر سے شروع ہوگی

پاکستان میں جہاں ایک جانب ویکسین جیسے مثبت قدم کی شروعات کی گئ ہے، تو دوسری جانب سوشل میڈیا اور کچھ لوگوں کے درمیان یہ افواہ گردش کررہی ہے کہ ایچ پی وی ویکسین کا مقصد لڑکیوں کو مستقبل میں ماں بننے سے روکنا ہے۔

سروائیکل کینسر کیا ہے؟ اور یہ کن وجوہات کی بنا پر ہوتا ہے؟

شفا انٹرنیشنل اسپتال کی گائناکولوجسٹ ڈاکٹر نادیہ خان کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ سروائیکل کینسر ایک ایسی بیماری ہے جو عورت کے رحم کے نچلے حصے، جسے سروکس کہتے ہیں، میں ہوتی ہے۔

’سروکس رحم کو اندام نہانی سے جوڑتا ہے۔ یہ کینسر پاکستان جیسے ممالک میں خواتین کی موت کی ایک بڑی وجہ ہے۔ ہر سال پاکستان میں لگ بھگ 5,008 خواتین کو یہ کینسر ہوتا ہے، اور ان میں سے 3 ہزار 197 سے زیادہ اس کی وجہ سے جان کی بازی ہار جاتی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اس کینسر کی بنیادی وجہ ایچ پی وی (ہیومن پیپیلوما وائرس) ہے، جو جنسی رابطے سے پھیلتا ہے۔ دیگر وجوہات میں سیگریٹ نوشی، کمزور مدافعتی نظام، کم عمری میں جنسی تعلقات یا مانع حمل گولیوں کا طویل استعمال شامل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: خواتین میں اووریز کا کینسر کیوں بڑھ رہا ہے؟

واضح رہے کہ کچھ مطالعات کے مطابق غیر معیاری یا پلاسٹک سے بنے سینیٹری پیڈز کا استعمال بھی سروائیکل کینسر کے خطرے کو بڑھا سکتا ہے، کیونکہ ان میں موجود کیمیکلز یا ناقص مواد طویل عرصے تک جلد کے رابطے میں رہنے سے سروکس کے خلیوں کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

ڈاکٹر نادیہ کے مطابق ایچ پی وی ویکسین اور باقاعدہ اسکریننگ سے اس بیماری کو روکا جا سکتا ہے۔

عالمی ادارہ صحت کی جانب سے بھی واضح کیا جا چکا ہے کہ یہ ویکسین سروائیکل کینسر سے تحفظ دینے کے لیے بنائی گئی ہے اور اس کا زچگی یا تولیدی صحت پر کوئی منفی اثر نہیں پڑتا۔ یہ ویکسین دنیا بھر میں لاکھوں لڑکیوں کو دی جا چکی ہے اور اسے مکمل طور پر محفوظ ثابت کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ ڈبلیو ایچ او کے مطابق اس مہم کے لیے 49 ہزار سے زیادہ ہیلتھ ورکرز کو تربیت دی گئی ہے، جو لڑکیوں کو ایک ڈوز ویکسین دیں گے۔ یہ ویکسین پاکستان کو دنیا کے 150ویں ملک کی حیثیت دے گی جو ایچ پی وی ویکسین متعارف کرا رہا ہے۔

مہم پبلک اسکولوں، ہیلتھ سینٹرز، کمیونٹی مراکز اور موبائل ٹیموں کے ذریعے چلائی جائے گی۔ والدین کو آگاہی دینے کے لیے وائس میسیجز اور کمیونٹی سیشنز کا اہتمام کیا گیا ہے تاکہ افواہوں اور غلط فہمیوں کو دور کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: سروائیکل کینسر سے بچاؤ ممکن: ماہرین کا HPV ویکسین کو قومی پروگرام میں شامل کرنے کا مطالبہ

ماہرین کا کہنا ہے کہ سروائیکل کینسر پاکستان میں خواتین میں کینسر سے ہونے والی اموات کی دوسری بڑی وجہ ہے، جو بریسٹ کینسر سے بھی زیادہ خطرناک ہے۔ یہ مہم عالمی ادارہ صحت کی حکمت عملی کا حصہ ہے، جس کا ہدف 2030 تک 90 فیصد لڑکیوں کی ویکسینیشن، 70 فیصد خواتین کی اسکریننگ اور 90 فیصد مریضوں کا علاج یقینی بنانا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews افواہیں تولیدی صحت خواتین سروائیکل کینسر مفت ویکسین والدین وی نیوز ویکسین.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: افواہیں تولیدی صحت خواتین سروائیکل کینسر مفت ویکسین والدین وی نیوز ویکسین سروائیکل کینسر لڑکیوں کو ایچ پی کینسر سے کے لیے

پڑھیں:

کراچی؛ گھر میں آتشزدگی کے دوران ماں بیٹی جھلس کر جاں بحق

کراچی:

اورنگی ٹاؤن شاہ فیصل چوک کے قریب گھر میں آتشزدگی کے دوران ماں بیٹی جھلس کر جاں بحق ہو گئیں۔

تفصیلات کے مطابق اتوار کی صبح پاکستان بازار تھانے کے علاقے اورنگی ٹاؤن سیکٹر 14 جی شاہ فیصل چوک گلی نمبر 2 میں واقع مکان نمبر 39 میں اچانک آگ بھڑک اٹھی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے شدت اختیار کر لی، گھر میں آگ لگتے ہی علاقہ مکین جمع ہوگئے اور علاقہ مکینوں نے اپنی مدد آپ کے تحت گھر میں لگنے والی آگ پر قابو پانے کی کوشش شروع کر دی۔

اس دوران فائر بریگیڈ کے عملے اور ریسکیو اداروں کو بھی طلب کر لیا گیا، گھر میں آتشزدگی کے دوران 2 خواتین شدید جھلس کر شدید زخمی ہوگئیں جنہیں ایدھی ایمبولیسنز کے ذریعے تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا جا رہا تھا کہ دونوں خواتین دوران سفر دم توڑ گئی، جاں بحق خواتین کی شناخت 50 سالہ کلیم النساء اور 25 سالہ عتیقہ کے نام سے کی گئیں۔

ایس ایچ او پاکستان بازار امام بخش لاشاری کے مطابق جھلس کر جاں بحق ہونے والی خواتین آپس میں ماں بیٹی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ گھر میں آتشزدگی کا واقعہ صبح 9 بجے کے بعد پیش آیا، گھر گراؤنڈ پلس ون فلور بنا ہوا ہے اور آگ گراؤنڈ فلور میں لگی۔ واقعے کی اطلاع ملنے پر جب پولیس موقع پر پہنچی تب تک گراؤنڈ فلور مکمل جل چکا تھا اور ہرطرف پانی ہی پانی تھا۔

علاقہ مکینوں کے مطابق آتشزدگی کا واقعہ گھر میں شارٹ سرکٹ کے باعث پیش آیا اور گھر میں باورچی خانے کے باہر نصب بجلی کے بورڈ سے آگ بھڑکی، تاہم پولیس کو شبہ ہے کہ گھر میں آتشزدگی کا واقعہ گیس کے اخراج کے باعث پیش آیا ہے۔

ایچ ایچ او نے بتایا کہ پولیس نے واقعے کے بعد کرائم سین یونٹ کو موقع پر طلب کرلیا ہے تاکہ شواہد کی روشنی میں معلوم کیا جا سکے کہ حادثہ کیسے پیش آیا ہے، پولیس نے اپنی جانچ جاری رکھی ہوئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • آزادی صحافت کا تحفظ اور صحافیوں کو محفوظ ماحول فراہم کرنے کیلئے پرعزم: وزیراعظم
  • آزاد ‘ محفوظ صحافت انصاف ‘ جمہوریت کی ضامن: سینیٹر عبدالکریم 
  • ہوم بیسڈ ورکرز کے عالمی دن پرہوم نیٹ پاکستان کے تحت اجلاس
  • کراچی؛ گھر میں آتشزدگی کے دوران ماں بیٹی جھلس کر جاں بحق
  • وزیراعظم آزادیِ صحافت کے تحفظ، صحافیوں کو محفوظ ماحول فراہم کرنے کیلئے پُرعزم
  • امریکا کی 5 فیصد آبادی میں کینسر جینز کی موجودگی، تحقیق نے خطرے کی گھنٹی بجا دی
  • سعودی عرب میں کینسر کی روک تھام سے متعلق نئی مہم کا اعلان
  • پاکستان کی نیہا منکانی ٹائم میگزین کی ’100 کلائمیٹ‘ فہرست میں شامل
  • سونے کی قیمت میں 5300 کا بڑا اضافہ، فی تولہ قیمت کتنی ہو گئی؟
  • اورنج لائن منصوبے کے محفوظ آپریشنز کے 5 سال مکمل