لاہور:

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر محمد نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید المالکی نے ملاقات کی جس میں مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق نواز شریف اور مریم نواز نے خادمِ حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے لیے نیک تمناؤں اور دلی احترام کا پیغام دیا۔

ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور، اقتصادی تعاون، دفاعی شراکت داری اور مسلم امہ کے اتحاد سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی، سیاسی، معاشی اور دفاعی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔  دفاعی شراکت داری، مشترکہ تربیت، انٹیلی جنس کے تبادلے اور باہمی تعاون کو مزید وسعت دینے پر اتفاق کیا گیا۔

مریم نواز شریف نے کہا کہ سعودی عرب کی سرزمین ہر مسلمان کے دل میں خاص روحانی و قلبی مقام رکھتی ہے، خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی قیادت مسلم دنیا کے لیے امید، وقار اور ترقی کی علامت ہے،  پاکستان اور سعودی عرب کا رشتہ باہمی اعتماد، مشترکہ اقدار اور دیرینہ اخوت پر مبنی ہے۔

مریم نواز شریف نے کہا کہ سعودی عرب سے تعلق پاکستان کی خارجہ پالیسی کا مرکزی ستون ہے جو سیاسی،معاشی اور دیگر شعبوں میں مسلسل مضبوط ہو رہا ہے، پاکستان نے سعودی قیادت میں گلوبل واٹر آرگانئزیشن کے منشور پر بطور بانی رکن دستخط کیے جو آبی چیلنجز سے نمٹنے کے عزم کا اظہار ہے، سعودی قیادت کا خطے میں امن کے لیے کردار قابلِ ستائش ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ پاکستان بھارتی جارحانہ اقدامات کے باوجود بات چیت کے ذریعے مسائل کے حل کا خواہاں ہے، پاکستان نے 27 جون 2025 کے ثالثی فیصلے نے سندھ طاس معاہدے کی توثیق کی، پاکستان، جی سی سی فری ٹریڈ معاہدے کی جلد تکمیل کے لیے سعودی تعاون کا خواہاں ہے، اسپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل (SIFC) منصوبوں کو تیز رفتاری سے مکمل کرنے کا مؤثر پلیٹ فارم ہے۔

انہوں ںے مزید کہا کہ سعودی عرب میں مقیم 25 لاکھ پاکستانیوں کی میزبانی پر سعودی حکومت کے مشکور ہیں، سعودی عرب کے ساتھ قونصلر سطح پر قریبی اور مستقل رابطہ حکومتِ پنجاب کی اولین ترجیح ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: مریم نواز نواز شریف کیا گیا کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

وزیراعظم شہباز شریف سعودی عرب کا سرکاری دورہ مکمل کر کے لندن روانہ

وزیراعظم محمد شہباز شریف سعودی عرب کا سرکاری دورہ مکمل کرنے کے بعد ریاض سے لندن روانہ ہوگئے۔ ایئرپورٹ پر ریاض کے نائب گورنر عزت مآب محمد بن عبدالرحمٰن بن عبدالعزیز نے وزیراعظم کو رخصت کیا۔

 

وزیراعظم شہباز شریف نے سعودی ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کی دعوت پر یہ دورہ کیا۔ دورے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے مختلف پہلوؤں اور باہمی تعاون کے فروغ پر بات چیت کی گئی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ایک تاریخی دفاعی معاہدہ طے پایا ہے۔

پاکستان اور سعودی عرب نے کے درمیان ہونے والے اس  اہم ’تزویراتی باہمی دفاعی معاہدہ‘ کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان سلامتی تعاون کو مزید گہرا کرنا اور کسی بھی بیرونی جارحیت کے خلاف مشترکہ موقف اختیار کرنا ہے۔

اس معاہدے کی رو سے اگر کسی نے ایک ملک پر حملہ کیا تو اسے دونوں ممالک پر حملہ تصور کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان اور سعودی عرب کے مابین تاریخی دفاعی معاہدہ، بھارت کا ردعمل بھی سامنے آگیا

معاہدے میں فوجی شراکت، دفاعی صلاحیتوں کی ترقی اور ممکنہ دشمنوں کے خلاف مشترکہ ردعمل جیسے نکات شامل ہیں۔

یہ معاہدہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب خطے میں کشیدگی بڑھ رہی ہے، خصوصاً قطر پر اسرائیلی فضائی حملوں اور فلسطین کی صورتحال کے بعد۔

The Crown Prince and Prime Minister of the Kingdom of Saudi Arabia H.R.H. Muhammad bin Salman bin Abdulaziz Al Saud and Prime Minister Muhammad Shehbaz Sharif exchange the documents of Strategic Mutual Defense Agreement (SMDA) in Riyadh.
#PakistanSaudiPartnership
(17 September… pic.twitter.com/unSTIgQx98

— Prime Minister's Office (@PakPMO) September 18, 2025

مبصرین کے مطابق سعودی عرب کی یہ پیش رفت اس کی عالمی سلامتی شراکت داریوں کو متنوع بنانے کی کوشش کا حصہ بھی ہے، کیونکہ امریکا کی بطور روایتی محافظ حیثیت پر اب کچھ حلقوں میں سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔

اگرچہ معاہدے میں نیوکلیئر ہتھیاروں کا براہِ راست ذکر نہیں کیا گیا لیکن چونکہ پاکستان ایک ایٹمی طاقت ہے، اس لیے اس تعاون کے دائرے میں ایسے امکانات پر بھی بات ہو سکتی ہے۔

بھارت نے اس معاہدے پر محتاط ردعمل دیا ہے اور کہا ہے کہ وہ علاقائی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے، تاہم اس نے واضح کیا ہے کہ یہ معاہدہ سعودی عرب کے ساتھ اس کے تعلقات میں تبدیلی نہیں لائے گا۔

پاکستان نے اس معاہدے کو دیرینہ دفاعی شراکت داری کی توسیع قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ کسی خاص واقعے کا فوری ردعمل نہیں بلکہ ایک پالیسی فریم ورک ہے۔

یہ بھی پڑھیں:‘سعودی ہمارے بھائی ہیں، ہمیشہ کے لیے بھائی’، ترجمان پاک فوج کا پاک سعودی تعلقات کو خراج تحسین

دوسری جانب سعودی عرب نے بھارت کے ساتھ تعلقات کو بھی برقرار رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے تاکہ علاقائی توازن قائم رکھا جا سکے۔

مجموعی طور پر یہ معاہدہ نہ صرف پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کو ایک نئی جہت دے رہا ہے بلکہ خطے کی سیاست اور طاقت کے توازن پر بھی گہرے اثرات ڈالنے کا امکان ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاکستان سعودی عرب شہباز شریف لندن وزیراعظم

متعلقہ مضامین

  • دعا ہے کہ پاکستان اور سعودیہ کی دوستی مزید مضبوط ہو اور نئی بلندیوں کو چھوئے: وزیراعظم شہباز شریف
  • وزیراعظم شہباز شریف سعودی عرب کا سرکاری دورہ مکمل کر کے لندن روانہ
  • وزیراعلی پنجاب مریم نواز جنوبی پنجاب کے ایم پی ایز سے کیوں ناراض ہیں؟
  • مریم نواز شریف نے وزیر آباد کے لئے الیکٹرک بس پراجیکٹ کا افتتاح کر دیا
  • شہباز شریف کی محمد بن سلمان سے ملاقات، دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
  • شہباز شریف کی سعودی ولی عہد سے ملاقات، دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
  • ماحول دوست ٹرانسپورٹ کی طرف قدم، مریم نواز کا وزیرآباد میں الیکٹرک بس سروس کا افتتاح
  • ویٹ پالیسی پر صوبوں سے مشاورت شروع، اوزون بچانا انسانیت کا فریضہ: مریم نواز
  • وزیراعظم آج سے سعودیہ، امریکا اور برطانیہ کے دورے پر روانہ ہونگے
  • پاکستان کی پہلی جامع ’ویٹ پالیسی‘ کی تیاری، صوبوں کے ساتھ مشاورت کا آغاز