اسلام آباد؍ لاہور (خبر نگار خصوصی+ کامرس رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن اور حکومت کے درمیان طے شدہ معاہدے کے تحت چینی کی طے شدہ قیمت پر عملدرآمد یقینی بنانے کی سختی سے ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ معاہدے کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔ وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی زیرصدارت بدھ کو چینی کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا۔ وزیر اعظم نے پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن اور حکومت کے درمیان طے شدہ معاہدے کے تحت 165 روپے ایکس مل قیمت اور 173 روپے ریٹیل قیمت پر  عملدرآمد یقینی بنانے کی سختی سے ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ان قیمتوں سے زائد قیمتیں وصول کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔ وزیراعظم نے کہا کہ کسی کو بھی عوام کے معاشی استحصال کی ہر گز اجازت نہیں دیں گے۔ حکام نے وزیر اعظم کو بتایا کہ چینی کی مصنوعی قلت پیدا کرنے والوں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔ علاوہ ازیں ملک میں چینی کی قیمتوں میں کمی نہ آ سکی۔ حیدر آباد میں چینی 190 سے 200 روپے کلو ہو گئی۔ ریٹیل بازار میں چینی 180 سے 190 روپے کلو ہو گئی۔ لاہور کی بیشتر دکانوں پر چینی دستیاب نہیں۔ کوئٹہ میں بھی قیمتیں کم نہ ہو سکیں۔ دکانوں پر 185 سے 190 روپے کلو میں فروخت کی جا رہی ہے۔ پشاور میں ایک کلو چینی 180 روپے سے کم میں دستیاب نہیں۔ لاہور میں شوگر ملز مالکان اور ڈیلرز کا تنازع برقرار ہے۔ ڈیلرز کا کہنا ہے کہ شوگر ملز مالکان 165 روپے پر چینی فراہم نہیں کر رہے۔ کوآرڈی نیٹر وزیراعظم رانا احسان افضل نے کہا ہے کہ چینی قیمتوں کی مانیٹرنگ ہو رہی ہے۔ ایک آدھ دن میں کنٹرول میں آ جائیں گی۔ اضافی چینی ہو تو برآمد نہ کریں تو اس کا کیا کیا جائے گا؟۔  علاوہ ازیں  چینی کی قلت نے عوام کو شکر خریدنے پر مجبور کر دیا، شکر کی قیمت میں بھی 20روپے کلو تک اضافہ ہو گیا۔ مارکیٹ ذرائع کے مطابق ہول سیل میں فی کلو شکر کی قیمت 20روپے اضافے سے240روپے تک پہنچ گئی جبکہ پرچون میں شکر  260کلو تک فروخت ہو رہی ہے۔ دیسی شکر 350روپے کلو میں فروخت کی جارہی ہے۔  لاہور مارکیٹ میں سپلائی معطل ہونے سے چینی کی قلت شدت اختیار کر گئی۔ عوام کو 200روپے کلو میں بھی چینی دستیاب نہیں ہے۔ بڑے ڈیلرز کی جانب سے گزشتہ کئی روز سے سپلائی نہیں دی جارہی جس کی وجہ سے چینی کی قلت نے شدت اختیار کر لی ہے۔ پرچون دکانداروں کے پاس چینی ختم ہو گئی ہے اور اب شہریوں کو 200روپے کلو  بھی  دستیاب نہیں۔ چند بڑے سٹورز  اور دکانداروں کے پاس چینی موجود  تاہم وہ بھی 200روپے کلو میں فروخت کر رہے ہیں۔ صدر کریانہ مرچنٹ ایسوسی ایشن لاہور طاہر ثقلین بٹ نے کہا ہے کہ پنجاب کا متعلقہ محکمہ شوگر ملز اور ڈیلرز سے پوچھ گچھ کرنے کے کی بجائے چھوٹے دکانداروں کو جرمانے اور گرفتاریاں کر رہا ہے جو قابل مذمت ہے۔  علاوہ ازیں دوسری جانب حکومتی سطح پر پنجاب بھر میں مصنوعی چینی بحران پیدا کرنے والے ذخیرہ اندوزوں اور منافع خوروں کے خلاف شکنجہ مزید سخت کر دیا گیا ہے۔ سیکرٹری پرائس کنٹرول کی ہدایات پر عملدرآمد کرتے ہوئے تمام فیلڈ افسران کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں۔ راولپنڈی اور اسلام آباد جبکہ لاہور میں چینی نایاب ہوگئی۔ ذرائع کے مطابق لاہور اور اسلام آباد میں کل ہونے والی ملاقاتیں بھی عملی طور بے نتیجہ نکلیں۔کریانہ مرچنٹس نے اعلان کیا ہے کہ ہمیں 165 روپے کلو ہول سیل چینی فراہم کی جائے تو ہم 173 روپے کلو پر فروخت کرنے کو تیار ہیں۔ دوسری جانب، انتظامیہ نے گزشتہ 24 گھنٹوں میں مہنگی چینی فروخت کرنے اور ذخیرہ کرنے پر 127 دکانداروں کے چالان کیے جبکہ 7 دکانداروں کو گرفتار کرکے مجموعی طور پر 2 لاکھ 28 ہزار روپے جرمانہ کیا گیا، 4 دکانیں سیل بھی کی گئیں۔ دریں اثناء  علاوہ ازیں کین کمشنر پنجاب نے صوبے کے مختلف ڈویژنز میں فراہم کی گئی چینی کے سٹاک کی تفصیلات جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ گزشتہ 3 روز کے دوران عام مارکیٹ اور صنعتی استعمال کے لیے مجموعی طور پر 1 لاکھ 40 ہزار 431 میٹرک ٹن چینی فراہم کی گئی۔ پرائس کنٹرول کے حکام کا کہنا تھا کہ پنجاب میں چینی سٹاک کی وافر دستیابی اور قلت کے بارے میں خبریں بے بنیاد ہیں۔ لاہورڈویژن کیلئے 21ہزار 602 میٹرک ٹن چینی فراہم کی گئی۔ گوجرانوالہ کیلئے 310میٹرک ٹن چینی فراہم کی گئی۔ سرگودھا ڈویژن کیلئے 3 ہزار 697 میٹرک ٹن چینی سٹاک فراہم کیا جاچکا ہے۔ راولپنڈی 271، ساہیوال کیلئے 60 میٹرک ٹن چینی سٹاک فراہم کیا جاچکا ہے۔ بہاولپور ڈویژن کو 92 ہزار 295میٹرک ٹن چینی سٹاک فراہم کیاجاچکا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ راولپنڈی کیلئے 17 ہزار 711 میٹرک ٹن چینی کی فراہمی یقینی بنائی گئی۔ ڈی جی خان 4 ہزار 143 میٹرک ٹن چینی کی فراہمی یقینی بنائی گئی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: چینی فراہم کی میٹرک ٹن چینی روپے کلو میں فراہم کی گئی دستیاب نہیں علاوہ ازیں کرتے ہوئے چینی سٹاک شوگر ملز میں چینی کے خلاف چینی کی

پڑھیں:

وزیراعظم سعودی عرب کا سرکاری دورہ مکمل کرنے کے بعد ریاض سے لندن روانہ

ریاض(نیوز ڈیسک)وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف سعودی عرب کا سرکاری دورہ مکمل کرنے کے بعد ریاض سے لندن روانہ ہو گئے۔ ایئرپورٹ پر ریاض کے نائب گورنر عزت مآب محمد بن عبد الرحمن بن عبد العزیز نے وزیراعظم کو پرتپاک الوداع کہا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے سعودی ولی عہد اور وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کی دعوت پر یہ دورہ کیا۔ سرکاری سطح پر اس دورے کو پاک سعودی تعلقات میں اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے، جس دوران دونوں رہنماؤں کے درمیان دوطرفہ تعلقات، اقتصادی تعاون اور خطے کی صورتحال پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم شہباز شریف برطانیہ کے 4 روزہ دورے پر لندن پہنچ گئے
  • وزیراعظم محمد شہباز شریف سعودی عرب کا دورہ مکمل کرنے کے بعد لندن چلے گئے
  • وزیراعظم محمد شہبازشریف سعودی عرب کا دورہ مکمل کرنے کے بعد لندن روانہ
  • وزیراعظم شہباز شریف دورۂ سعودی عرب مکمل کرکے لندن روانہ ہوگئے
  • وزیراعظم سعودی عرب کا سرکاری دورہ مکمل کرنے کے بعد ریاض سے لندن روانہ
  • پاک سعودی تاریخی دفاعی معاہدے پر دستخط کے بعد سعودی ولی عہد محمد بن سلمان وزیر اعظم شہباز شریف سے پرجوش انداز میں گلے ملے
  • اسلام آباد: چینی مقررہ نرخ سے زائد فروخت کرنے والوں کے خلاف ایکشن ہو گا
  • تمام صوبے و ادارے سیلاب سے نقصانات کا تفصیلی تخمینہ لگائیں: وزیرِ اعظم شہباز شریف
  • وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت سیلابی نقصانات کا جائزہ اجلاس، بحالی کے لیے مؤثر حکمتِ عملی کی ہدایت
  • 10 ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ، عمران خان کے وکیل کی وزیر اعظم شہباز شریف پر جرح مکمل