ریحام خان اور بشریٰ بی بی سے شادی کرنے والا کبھی لیڈر نہیں ہو سکتا، شبر زیدی
اشاعت کی تاریخ: 1st, August 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) دور حکومت کے چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) شبر زیدی کا کہنا ہے کہ جو بندہ ریحام خان اور بشریٰ سے شادی کر لے وہ کبھی لیڈر کبھی نہیں ہوسکتا۔
شبر زیدی نے ایک پوڈ کاسٹ میں شرکت کی جہاں انہوں نے پاکستانی معیشت، حکومت اور پی ٹی آئی کے حوالے سے مختلف باتیں کیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان کے متعلق بھی گفتگو کی ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے دو بیویوں کے چناؤ میں غلطی کی۔ ریحام خان اور بشریٰ بی بی سے شادی کرنے والا شخص لیڈر نہیں ہو سکتا اور میں اس بات پر بالکل کلیئر ہوں، ایسے آدمی کا ٹیسٹ ہونا چاہیے۔
جو بندہ ریحام خان اور بشریٰ سے شادی کر لے وہ بندہ لیڈر کبھی نہیں ہوسکتا ۔۔۔
شبر زیدی pic.
— Zafar Shirazi ???????? (@ZafarShirazi7) July 31, 2025
ان کا کہنا تھا کہ میں نے عمران خان کو کبھی فیڈ بیک نہیں دیا لیکن اس معاملے پر ناپسندیدگی کا اظہار ضرور کیا تھا۔ جو آدمی یہ کام کر سکتا ہے اس سے دور رہنا بہتر ہے وہ کچھ بھی کر سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میرا یہ عمران خان کے ساتھ اختلاف ہے۔ اور جو ایسے فیصلے لیتا ہے وہ خطرناک بھی ہوتا ہے۔
شبر زیدی نے مزید کہا کہ عمران خان بے وقوف، بدتمیز، گدھا اور پاگل ہو سکتا ہے لیکن کرپٹ نہیں، کوئی یہ نہیں کہہ سکتا کہ عمران خان نے کسی کو مروایا ہے وہ قاتل نہیں ہے لیکن دوسرے لوگوں پر الزامات ہیں۔
واضح رہے کہ شبر زیدی پاکستان تحریک انصاف کی حکومت اور عمران خان کی وزارت عظمیٰ میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے چیئرمین تھے اور انہوں نے اپنے بے باک انٹرویوز و بیانات کی وجہ سے توجہ بھی حاصل کی تھی۔
یاد رہے کہ عمران خان نے پہلی شادی سنہ 1995 میں برطانوی خاتون جمائما گولڈ سمتھ سے کی تھی جن سے ان کے دو بیٹے ہیں۔ عمران خان کی دوسری شادی اینکر پرسن ریحام خان سے سنہ 2014 میں ہوئی تھی اور یہ شادی ایک برس ہی چل سکی پھر انہوں نے تیسری شادی بشریٰ بی بی سے کی تھی۔
Post Views: 6ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ریحام خان اور بشری کہ عمران خان انہوں نے کا کہنا
پڑھیں:
دشمن کو رعایت دینے سے اسکی جارحیت کو روکا نہیں جا سکتا، حزب اللہ لبنان
لبنانی پارلیمنٹ میں مزاحمتی اتحاد کے سربراہ نے اعلان کیا ہے کہ دشمن کو کسی بھی قسم کی رعایت دینے سے، اسکی بلیک میلنگ و جارحیت میں کسی بھی قسم کی کمی نہ ہوگی بلکہ اس امر کے باعث دشمن مزید طلبگار ہو گا اسلام ٹائمز۔ لبنانی پارلیمنٹ میں مزاحمت کے ساتھ وابستہ اتحاد "الوفاء للمقاومۃ" کے سربراہ محمد رعد نے اعلان کیا ہے کہ گو کہ ہم اسلامی مزاحمت میں، اِس وقت مشکلات برداشت کر رہے ہیں اور دشمن کی ایذا رسانی و خلاف ورزیوں کے سامنے صبر و تحمل کا مظاہرہ کر رہے ہیں لیکن ہم اپنی سرزمین پر پائیدار ہیں اور اپنی مرضی کے مطابق اپنے موقف و انتخاب پر ثابت قدم رہیں گے تاکہ اپنے اور اپنے وطن کے وقار کا دفاع کر سکیں۔ عرب ای مجلے العہد کے مطابق محمد رعد نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے ملک لبنان کی خودمختاری کے تحفظ کے لئے اپنی جانیں اور خون تک کا نذرانہ پیش کرتے رہیں گے اور مزاحمت کے انتخاب پر ثابت قدم رہیں گے تاکہ دشمن؛ ہم سے ہتھیار ڈلوانے یا ہمیں اپنے معاندانہ منصوبے کے سامنے جھکانے کو آسان نہ سمجھے۔
سربراہ الوفاء للمقاومہ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ انتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ اب بھی لبنان کے اندر سے کچھ ایسی آوازیں اٹھ رہی ہیں کہ جو قابض دشمن کے سامنے ہتھیار ڈال دینے اور لبنان کی خودمختاری سے ہاتھ اٹھا لینے پر اُکسا رہی ہیں درحالیکہ وہ سمجھتے ہیں کہ اس طرح سے وہ ملکی مفادات کا تحفظ کر سکیں گے! انہوں نے کہا کہ ان افراد نے انتہائی بے شرمی اور ذلت کے ساتھ ملک کو غیروں کی سرپرستی میں دے دیا ہے جبکہ یہ لوگ، خودمختاری کے جھوٹے نعرے لگاتے ہیں۔
محمد رعد نے تاکید کی کہ انتخاباتی قوانین کے خلاف حملوں کا مقصد مزاحمت اور اس کے حامیوں کی نمائندگی کو کمزور بنانا ہے تاکہ ملک پر قبضہ کرنا مزید آسان بنایا جا سکے۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ دشمن کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کے باوجود، اسلامی مزاحمت اب بھی جنگ بندی پر پوری طرح سے کاربند ہے تاہم دشمن کو کسی بھی قسم کی رعایت دینا، "لبنان پر حملے" کے بہانے کے لئے تشہیری مہم کا سبب ہے اور یہ اقدام، دشمن کی بلیک میلنگ اور جارحیت کو کسی صورت روک نہیں سکتا بلکہ یہ الٹا، اس کی مزید حوصلہ افزائی ہی کرے گا کہ وہ مزید آگے بڑھے اور بالآخر پورے وطن کو ہی ہم سے چھین لے جائے۔ محمد رعد نے زور دیتے ہوئے مزید کہا کہ دشمن کے اہداف کو ناکام بنانے کے لئے وہ کم از کم کام کہ جو ہمیں انجام دیا جانا چاہیئے؛ اس دشمن کی جارحیت کے خلاف فیصلہ کن مزاحمت اور اپنے حق خود مختاری کی پاسداری ہے!!