ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ایچ ای سی کی برطرفی پر عدالتی حکم امتناع، بیلف کے ذریعے چارج دلوا دیا
اشاعت کی تاریخ: 1st, August 2025 GMT
اسلام آباد:
ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ضیاء القیوم کی برطرفی پر اسلام آباد کی مقامی عدالت نے حکم امتناع جاری کرنے کے بعد بیلف کے ذریعے چارج دلوا دیا ہے۔
ڈاکٹر ضیاء القیوم نے جمعہ کو دوبارہ ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کا چارج سنبھالا تو ایچ ای سی ملازمین کی جانب سے پھولوں کی پتیاں نچھاور کرکے ان کا استقبال کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ڈاکٹر ضیاء القیوم جنہیں سابق چیئرمین ڈاکٹر مختار احمد کے دور میں کمیشن ممبران کی منظوری سے برطرف کیا گیا تھا، انہوں نے اس حکم کے خلاف مقامی عدالت سے اسٹے آرڈر لیا تاہم انہیں چارج لینے سے زبردستی روک دیا گیا تھا۔
ڈاکٹر ضیاء القیوم نے معاملے پر توہین عدالت کی درخواست دائر کی تھی، جس پر جمعہ کو مقامی عدالت نے توہین عدالت کی درخواست پر کارروائی کرتے ہوئے بذریعہ بیلف ڈاکٹر ضیاء القیوم کو چارج دلوا دیا ہے۔
اس دوران ڈاکٹر ضیاء القیوم جب چارج لینے کے لیے ہائر ایجوکیشن کمیشن پہنچے تو ایچ ای سی کے ملازمین نے ان کا شاندار استقبال کرتے ہوئے ان پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ڈاکٹر ضیاء القیوم
پڑھیں:
سپریم کورٹ نے عمر قید کے خلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ کر لیا
سپریم کورٹ نے قتل کے مقدمے میں عمر قید کی سزا کے خلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔ جسٹس ہاشم کاکڑ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔
سماعت کے دوران ملزم کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ میڈیکل رپورٹ اور گواہ کے بیانات میں واضح تضاد موجود ہے۔
ان کے مطابق میڈیکل رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مدعی کی موت 3 فٹ کے فاصلے سے چلنے والی گولی سے ہوئی، جبکہ عینی گواہ کے بیان اور وقوعہ کے نقشے کے مطابق فائرنگ کا فاصلہ 40 فٹ تھا۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ: ساس سسر کے قتل کے ملزم کی سزا کیخلاف اپیل مسترد، عمر قید کا فیصلہ برقرار
جسٹس ہاشم کاکڑ نے استفسار کیا کہ واقعہ کب کا ہے اور کیا ملزم اس وقت حراست میں ہے، جس پر وکیل نے بتایا کہ واقعہ 2006 میں پیش آیا اور ملزم 2012 سے حراست میں ہے۔
جسٹس علی باقر نجفی نے ریمارکس دیے کہ ملزم 6 سال تک مفرور رہا، آپ جائے وقوعہ کے نقشے پر انحصار کر رہے ہیں جبکہ اسی بنیاد پر آپ کو عمر قید کی سزا سنائی گئی۔
جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے کہ ایسا کوئی عدالتی فیصلہ موجود نہیں جس میں صرف جائے وقوعہ کے نقشے کی بنیاد پر ملزم کو بری کیا گیا ہو۔
مزید پڑھیں: فخر زمان کو سپریم کورٹ رجسٹرار کا عارضی چارج دے دیا گیا
ملزم کے وکیل نے عدالت سے مہلت مانگی تاکہ عدالتی نظیریں پیش کی جا سکیں۔
عدالت نے وکیل کو ایک ہفتے میں عدالتی نظیریں جمع کروانے کی ہدایت کرتے ہوئے اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بری جائے وقوعہ جسٹس علی باقر نجفی جسٹس ہاشم کاکڑ سپریم کورٹ عدالتی نظیر عمر قید میڈیکل رپورٹ