وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف سے سینیٹر حافظ عبدالکریم کی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 1st, August 2025 GMT
لاہور (خصوصی نامہ نگار)وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار محمد یوسف سے مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان کے امیر اور رکن سینیٹر ڈاکٹر حافظ عبدالکریم کی اہم ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال، مذہبی ہم آہنگی، اور باہمی دلچسپی کے اہم قومی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔دونوں رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ ملک میں مذہبی رواداری، فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور قومی وحدت کے فروغ کے لیے تمام مکاتب فکر کو ایک پلیٹ فارم پر لانے کی اشد ضرورت ہے۔ اس سلسلے میں علماء کرام، دینی جماعتوں اور حکومتی اداروں کے درمیان مستقل رابطہ کاری کو فروغ دینے پر زور دیا گیا۔ وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار محمد یوسف نے امیر مرکزی جمعیت اہلحدیث ڈاکٹر حافظ عبدالکریم کو دوبارہ سینیٹر منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کی اور ایوان بالا کے لیے پنجاب اسمبلی سے ان کے انتخاب کو ایک اچھی روایت قرار دیا۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر مرکزی جمعیت اہلحدیث حافظ ڈاکٹر عبدالکریم نے اعلان کیا کہ اگست کے مہینے میں ملک بھر میں "استحکام پاکستان کانفرنسز" کا انعقاد کیا جائے گا جن میں ملکی استحکام، یکجہتی اور امن کے فروغ کے لیے علماء ، دانشوروں اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات شرکت کریں گی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
بھارت اور اسرائیل دنیا کے امن کیلئے خطرہ مذہبی جنونیت کو فروغ دے رہے ہیں، شاداب نقشبندی
سربراہ پاکستان سنی تحریک نے کہا کہ سلامتی کونسل کی فلسطین و کشمیر کے حوالے سے قراردادوں پر عمل نہ ہونا بھی اقوام متحدہ کیلئے سوالیہ نشان ہے، ویٹو پاور کا اختیار مفاد پرستی اور انصاف کی بالادستی میں رکاوٹ ہے اس کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ سربراہ پاکستان سنی تحریک محمد شاداب رضا نقشبندی نے کہا ہے کہ بھارت اور اسرائیل دنیا کے امن کیلئے خطرہ مذہبی جنونیت کو فروغ دے رہے ہیں، فلسطین اور کشمیر میں ظلم وجبر اور انسانیت سوز مظالم اسرائیل اور بھارت ایک سکے کے دو رخ ہیں، پاکستان فلسطین اور کشمیر کیلئے عالمی سطح پر آواز بلند کرے اور اقوام متحدہ میں ویٹو پاور ختم کرنے کیلئے آواز اٹھائے، مسلم ممالک کے ساتھ اقوام متحدہ کا انصاف نہ ہونا بڑی رکاوٹ ویٹو پاور ممالک ہیں، ویٹو پاور ممالک اپنے مفاد کیلئے مظلوموں کے قتل اور ان کے ساتھ ہونیوالے مظالم پر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں، امریکا دنیا میں اپنی سپر میسی قائم کرنے کیلئے مسلم ممالک کو کمزور کرنے کی پالیسی پر گامزن ہے، امت مسلمہ فلسطین و کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کے ساتھ ہیں اور ان کی حمایت سے کسی طور بھی پیچھے نہیں ہٹ سکتے، ویٹو ممالک حق و انصاف کی بالادستی کی بجائے ناجاز ریاست قائم کرنیوالوں کا ساتھ دے رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل کی فلسطین و کشمیر کے حوالے سے قراردادوں پر عمل نہ ہونا بھی اقوام متحدہ کیلئے سوالیہ نشان ہے، ویٹو پاور کا اختیار مفاد پرستی اور انصاف کی بالادستی میں رکاوٹ ہے اس کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔ محمد شاداب رضا نقشبندی نے کہا کہ مسلم ممالک بالخصوص او آئی سی اقوام متحدہ پر دباؤ ڈالیں کہ ویٹو پاور ختم کیا جائے، دنیا کے امن اور انصاف و حق کی بالادستی میں ویٹو پاور بڑی رکاوٹ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی عدالت کے غزہ میں جنگ بندی کے فیصلے پر عمل درآمد نہ ہونا اور اسرائیل کا مزید دھمکیاں دینا کھلی دہشتگردی ہے، بتایا جائے یہ فیٹیف جیسے ادارے صرف مسلم ممالک کیلئے بنائے گئے ہیں، اسرائیل بھارت کو کون لگام دے گا ان کو بلیک لسٹ اور دہشتگرد کیوں قرار نہیں دیا جارہا۔ انہوں نے کہا کہ غزہ اور کشمیر کے کے مسلمانوں کی نسل کشی کو فوری روکا جائے اور انصاف کے پرچم کو بلند کیا جائے۔