موجودہ حالات کے ذمہ دار صرف سیاستدان نہیں ادارے بھی ہیں، پرویزالہیٰ
اشاعت کی تاریخ: 25th, July 2025 GMT
سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور پی ٹی آئی کے مرکزی صدر کا کہنا ہے کہ اس وقت ملک میں جس طرح کے حالات ہیں اس میں صرف سیاستدانوں کی ذمہ داری نہیں بلکہ جتنے بھی ادارے ہیں ان کی بھی ذمہ داری ہے۔ ہر ایک ادارے کو چاہیے کہ ملک و قوم کی خاطر اپنا اپنا کردار ادا کرے اور سب کو یہ کرنا پڑے گا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی صدر چودھری پرویزالہیٰ نے کہا ہے کہ ملک کے موجودہ حالات کی ذمہ داری صرف سیاستدانوں کی نہیں بلکہ اداروں کی بھی ہے، سب کو اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ صدر پی ٹی آئی چودھری پرویزالٰہی تعزیت کیلئے بزرگ سیاستدان اور سابق گورنر پنجاب میاں اظہر کی رہائش گاہ پہنچے، جہاں انہوں نے پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر سے ملاقات کی اور والد کے انتقال پر تعزیت کی۔راسخ الٰہی اور سیکرٹری پنجاب اسمبلی محمد خان بھٹی بھی ان کے ہمراہ تھے۔ اس موقع پر انہوں نے میاں محمد اظہر کی مغفرت اور بلندی درجات کیلئے دعا بھی کی۔
بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ اس وقت ملک میں جس طرح کے حالات ہیں اس میں صرف سیاستدانوں کی ذمہ داری نہیں بلکہ جتنے بھی ادارے ہیں ان کی بھی ذمہ داری ہے۔ ہر ایک ادارے کو چاہیے کہ ملک و قوم کی خاطر اپنا اپنا کردار ادا کرے اور سب کو یہ کرنا پڑے گا۔ چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ میاں اظہر جیسے اعلیٰ ظرف سیاستدان ہم میں نہیں رہے، اُن سے میری 30 سالہ طویل سیاسی رفاقت رہی ہے اور انہوں نے سیاست میں ایمانداری اور وضع داری کیساتھ جدوجہد کی۔ میاں اظہر کی ملک و قوم کیلئے خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
بی جے پی اور آر ایس ایس بھارت میں امن و امان کی موجودہ ابتر صورتحال کے ذمہ دار ہیں، کانگریس
کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے کہا کہ یہ میرے ذاتی خیالات ہیں اور میں کھلے عام کہتا ہوں کہ آر ایس ایس پر پابندی لگنی چاہیئے۔ اسلام ٹائمز۔ سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو کے بعد کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے بھی آر ایس ایس پر پابندی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور آر ایس ایس ہندوستان میں امن و امان کی موجودہ صورتحال کے ذمہ دار ہیں اور اگر بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی واقعی سردار ولبھ بھائی پٹیل کے خیالات کا احترام کرتے ہیں تو انہیں آر ایس ایس پر پابندی لگانے کا فیصلہ لینا چاہیئے۔ ملکارجن کھرگے نے کہا کہ یہ میرے ذاتی خیالات ہیں اور میں کھلے عام کہتا ہوں کہ آر ایس ایس پر پابندی لگنی چاہیئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر وزیراعظم ولبھ بھائی پٹیل کے خیالات کا احترام کرتے ہیں تو ایسا ہونا چاہیئے، ملک میں تمام برائیاں اور امن و امان کے مسائل بی جے پی اور آر ایس ایس کی وجہ سے ہیں۔
ملکارجن کھرگے نے کہا کہ سردار پٹیل اور آئرن لیڈی اندرا گاندھی نے ملک کے اتحاد کو برقرار رکھنے کی ہر ممکن کوشش کی۔ انہوں نے سردار پٹیل کے شیاما پرساد مکھرجی کو لکھے خط کو یاد کیا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ گاندھی کی موت کے بعد آر ایس ایس کی تقریبات پر پابندی لگانے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ آر ایس ایس نے مہاتما گاندھی کے قتل کے بعد مٹھائیاں تقسیم کیں۔ ملکارجن کھرگے نے کہا کہ پٹیل نے ایک خط لکھا جس میں کہا گیا تھا کہ آر ایس ایس کے ارکان نے گاندھی کے قتل کا جشن منایا، ان پر پابندی لگانے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں بچا۔ انہوں نے یہ خط شیاما پرساد مکھرجی کو لکھا، آر ایس ایس کے ارکان کی تقریریں زہر سے بھری ہوئی ہیں۔ انہوں نے گاندھی کے قتل کے بعد مٹھائیاں تقسیم کیں۔ انہوں نے یہ خط گولوالکر کو بھی لکھا تھا۔
اس سے قبل کرناٹک کے وزیر پرینک کھرگے، کانگریس صدر کے بیٹے نے ریاستی وزیر اعلیٰ سدارامیا پر زور دیا کہ وہ سرکاری اسکولوں، کالجوں اور مندروں میں آر ایس ایس کی سرگرمیوں پر پابندی لگائیں۔ انہوں نے تنظیم پر نوجوانوں کی برین واشنگ اور ایسے خیالات کو فروغ دینے کا الزام لگایا جو آئین کے خلاف ہیں۔ سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو نے بھی سردار ولبھ بھائی پٹیل کی یوم پیدائش کے موقع پر لکھنؤ میں پارٹی دفتر میں پریس کانفرنس کر کے مرکزی اور ریاستی حکومتوں پر نکتہ چینی کی۔ انہوں نے کہا کہ سردار پٹیل نے ریاستوں کو متحد کیا اور ہندوستان کو اتحاد میں ڈھالا، ان کی شراکت کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا، آج ملک کو ایک بار پھر ان کے راستے پر چلنے کی ضرورت ہے۔
اکھلیش یادو نے کہا کہ کانگریس کے قومی صدر کا حال ہی میں آر ایس ایس پر پابندی لگانے کا مطالبہ بالکل درست ہے، آر ایس ایس اور بی جے پی ملک میں نفرت اور تشدد پھیلا رہے ہیں۔ سردار پٹیل نے بھی اپنے دور میں آر ایس ایس پر پابندی لگا دی تھی۔ اب تک ملک میں آر ایس ایس پر تین بار پابندی لگ چکی ہے۔ سردار پٹیل نے آر ایس ایس پر پابندی کیوں لگائی۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ ہمیں اس بات کا جائزہ لینا چاہیئے کہ سردار پٹیل نے آر ایس ایس پر پابندی کیوں لگائی تھی، بھارت جیسا ذات پات کے نام پر دلتوں کے خلاف اتنا ظلم کسی اور ملک نے نہیں کیا ہے، ہمیں سردار پٹیل کے نظریات کو اپنانا چاہیئے اور مساوات اور انصاف کا معاشرہ بنانا چاہیئے۔