کراچی میں قتل ہوئے سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام کے قتل کا مقدمہ درخشاں تھانے میں درج کر لیا گیا ہے۔

درخشاں تھانے میں مقدمہ خواجہ شمس الاسلام کے بھائی کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے، مقدمے میں7 افراد کو نامزد کیا گیا ہے اور دہشت گردی، قتل سمیت دیگر دفعات مقدمے میں شامل کی گئی ہیں۔

واضح رہے کہ خواجہ شمس الاسلام کو یکم اگست کی دوپہر اس وقت قتل کیا گیا جب وہ ڈی ایچ اے فیز 6 میں ایک جنازے میں شرکت کے لیے بیٹے کے ہمراہ آئے تھے کہ قمیض شلوار پہنے مسلح ملزم نے ان پر فائرنگ کی اور موٹر سائیکل پر بیٹھ کر فرار ہو گیا۔

عینی شاہدین کے مطابق فائرنگ کرنے والے شخص نے چہرے پر ماسک لگا رکھا تھا۔

فائرنگ کے واقعے میں مقتول وکیل کا بیٹا بھی زخمی ہوا تھا اور کلفٹن کے نجی اسپتال میں زیر علاج ہے۔

پولیس حکام کے مطابق سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام کے قتل کے ملزم کی شناخت عمران خان آفریدی کے نام سے ہوئی ہے۔

دوسری جانب سینئر وکیل کے قتل کیس پر تحقیقاتی کمیٹی قائم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا، ایس ایس پی کیماڑی 6 ركنی کمیٹی کے سربراہ مقرر کیے گئے ہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: خواجہ شمس الاسلام شمس الاسلام کے کے قتل

پڑھیں:

کراچی: ملزم کے والد پولیس اہلکار کے قتل کا الزام مقتول سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام پر عائد تھا

—سینئر وکیل پر مسجد میں فائرنگ کا منظر، چھوٹی تصویر مقتل خواجہ شمس الاسلام کی ہے—ویڈیو گریب/فائل فوٹو

کراچی کے علاقے ڈیفنس میں سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام کے قتل کے ملزم عمران آفریدی سے متعلق انکشاف ہوا ہے کہ اس کا والد نبی گل سندھ پولیس کا اہلکار تھا۔

تفتیشی حکام کے مطابق نبی گل سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام کی سیکیورٹی پر تعینات تھا، 2021ء میں تھانہ بوٹ بیس کی حدود سے نبی گل کو اغواء کر لیا گیا تھا۔

تفتیشی حکام نے بتایا ہے کہ اغواء کے چند روز بعد نبی گل کی لاش ٹھٹہ سے ملی تھی۔

تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ نبی گل کے اہلِ خانہ نے اس کے قتل کا الزام خواجہ شمس الاسلام سمیت 2 افراد پر عائد کیا تھا، لیکن تفتیش میں خواجہ شمس الاسلام سمیت دونوں افراد پر قتل کا الزام ثابت نہیں ہو سکا تھا۔

کراچی: سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام پر فائرنگ کی ویڈیو سامنے آ گئی

کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز 6 میں سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام پر فائرنگ کی سی سی ٹی وی ویڈیو سامنے آ گئی۔

واضح رہے کہ آج ڈی ایچ اے فیز 6 میں فائرنگ سے سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام کو قتل اور بیٹے کو شدید زخمی کر دیا گیا تھا۔

خواجہ شمس الاسلام ڈی ایچ اے فیز 6 میں ایک جنازے میں شرکت کے لیے بیٹے کے ہمراہ آئے تھے کہ قمیض شلوار پہنے مسلح ملزم نے ان پر فائرنگ کی اور موٹر سائیکل پر بیٹھ کر فرار ہو گیا۔

عینی شاہدین کے مطابق فائرنگ کرنے والے شخص نے چہرے پر ماسک لگا رکھا تھا۔

خواجہ شمس الاسلام 30 سال سے زائد سے شعبہ وکالت سے منسلک تھے، ان پر نومبر 2024ء میں بھی ڈیفنس میں حملہ ہوا تھا جس میں ان کے ہاتھ پر گولی لگی تھی۔

پولیس حکام کے مطابق سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام کے قتل کے ملزم کی شناخت عمران خان آفریدی کے نام سے ہوئی ہے۔

ملزم کے 2 رشتے داروں کو گلشنِ سکندر آباد سے حراست میں لیا گیا ہے، جن سے ملزم کے بارے میں تفتیش کی جا رہی ہے، واقعے میں ملوث ملزم عمران آفریدی مفرور ہے، جس کی تلاش جاری ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی: وکیل خواجہ شمس الاسلام کے قتل کا مقدمہ درج، تحقیقات کیلئے 6 رکنی کمیٹی قائم
  • شمس الاسلام قتل کیس: تحقیقاتی کمیٹی قائم، حملہ آور کی گرفتاری اور سزا تک تحقیقات جاری رکھنے کا فیصلہ
  • کراچی: ڈیفنس میں فائرنگ سے سینئر وکیل کے قتل کا مقدمہ درج، سات افراد نامزد
  • کراچی: ملزم کے والد پولیس اہلکار کے قتل کا الزام مقتول سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام پر عائد تھا
  • کراچی: سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام پر فائرنگ کی ویڈیو سامنے آ گئی
  • کراچی: ڈیفنس فیز 6 میں جنازے کے دوران فائرنگ، سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام جاں بحق
  • کراچی: ڈی ایچ اے فیز 6 میں فائرنگ سے سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام جاں بحق
  • کراچی؛ قرآن اکیڈمی ڈیفنس میں فائرنگ، سینئر وکیل شمس الاسلام جاں بحق، بیٹا زخمی
  • کراچی: مسجد کے باہر فائرنگ، سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام جاں بحق