—سینئر وکیل پر مسجد میں فائرنگ کا منظر، چھوٹی تصویر مقتل خواجہ شمس الاسلام کی ہے—ویڈیو گریب/فائل فوٹو

کراچی کے علاقے ڈیفنس میں سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام کے قتل کے ملزم عمران آفریدی سے متعلق انکشاف ہوا ہے کہ اس کا والد نبی گل سندھ پولیس کا اہلکار تھا۔

تفتیشی حکام کے مطابق نبی گل سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام کی سیکیورٹی پر تعینات تھا، 2021ء میں تھانہ بوٹ بیس کی حدود سے نبی گل کو اغواء کر لیا گیا تھا۔

تفتیشی حکام نے بتایا ہے کہ اغواء کے چند روز بعد نبی گل کی لاش ٹھٹہ سے ملی تھی۔

تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ نبی گل کے اہلِ خانہ نے اس کے قتل کا الزام خواجہ شمس الاسلام سمیت 2 افراد پر عائد کیا تھا، لیکن تفتیش میں خواجہ شمس الاسلام سمیت دونوں افراد پر قتل کا الزام ثابت نہیں ہو سکا تھا۔

کراچی: سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام پر فائرنگ کی ویڈیو سامنے آ گئی

کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز 6 میں سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام پر فائرنگ کی سی سی ٹی وی ویڈیو سامنے آ گئی۔

واضح رہے کہ آج ڈی ایچ اے فیز 6 میں فائرنگ سے سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام کو قتل اور بیٹے کو شدید زخمی کر دیا گیا تھا۔

خواجہ شمس الاسلام ڈی ایچ اے فیز 6 میں ایک جنازے میں شرکت کے لیے بیٹے کے ہمراہ آئے تھے کہ قمیض شلوار پہنے مسلح ملزم نے ان پر فائرنگ کی اور موٹر سائیکل پر بیٹھ کر فرار ہو گیا۔

عینی شاہدین کے مطابق فائرنگ کرنے والے شخص نے چہرے پر ماسک لگا رکھا تھا۔

خواجہ شمس الاسلام 30 سال سے زائد سے شعبہ وکالت سے منسلک تھے، ان پر نومبر 2024ء میں بھی ڈیفنس میں حملہ ہوا تھا جس میں ان کے ہاتھ پر گولی لگی تھی۔

پولیس حکام کے مطابق سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام کے قتل کے ملزم کی شناخت عمران خان آفریدی کے نام سے ہوئی ہے۔

ملزم کے 2 رشتے داروں کو گلشنِ سکندر آباد سے حراست میں لیا گیا ہے، جن سے ملزم کے بارے میں تفتیش کی جا رہی ہے، واقعے میں ملوث ملزم عمران آفریدی مفرور ہے، جس کی تلاش جاری ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام کے قتل نبی گل

پڑھیں:

چارسدہ میں فائرنگ سے پولیس کانسٹیبل شہید، سب انسپکٹر زخمی

ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر چارسدہ کے مطابق شہید اہلکار کی لاش اور زخمی پولیس اہلکار کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال چارسدہ منتقل کر دیا گیا ہے۔ پولیس اطلاع پر اشتہاری ملزمان کے خلاف چھاپے مارنے گئی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے ضلع چارسدہ کی تحصیل پڑانگ میں چھاپے کے دوران ملزمان کی فائرنگ سے پولیس کانسٹیبل شہید ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق تحصیل پڑانگ میں پولیس پارٹی پر چھاپے کے دوران نامعلوم افراد نے فائرنگ کی، جس میں پولیس کانسٹیبل اور ایس ایچ او کا گن مین شہید جبکہ سب انسپکٹر زخمی ہوگیا۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر چارسدہ کے مطابق شہید اہلکار کی لاش اور زخمی پولیس اہلکار کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال چارسدہ منتقل کر دیا گیا ہے۔ پولیس اطلاع پر اشتہاری ملزمان کے خلاف چھاپے مارنے گئی تھی۔ فائرنگ کے واقعہ کے بعد ملزمان موقع سے فرار ہو گئے۔ شہید ہیڈ کانسٹیبل فصیح الدین کی میت کو ضابطے کی کارروائی کے بعد پولیس لائنز چارسدہ منتقل کر دیا گیا جہاں رات کو 12 بجے نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد جسد خاکی آبائی گاؤں درگئی روانہ کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • پنسلوینیا میں فائرنگ کا واقعہ، 3 پولیس اہلکار ہلاک، 2 زخمی، حملہ آور بھی مارا گیا
  • گلشن معمار میں فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید، 4 نامعلوم حملہ آور فرار
  • کراچی: گلشنِ معمار میں فائرنگ، پنکچر لگوانے والا پولیس اہلکار جاں بحق
  • کراچی میں ایک اور پولیس اہلکار نامعلوم افراد کی فائرنگ سے شہید
  • کراچی، گلشن معمار میں فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید
  • چارسدہ میں فائرنگ سے پولیس کانسٹیبل شہید، سب انسپکٹر زخمی
  • چارسدہ میں اشتہاریوں کی فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید‘ سب انسپکٹر زخمی
  • کراچی میں پولیس کو نشانہ بنانیوالے دہشتگردوں کے سلیپر سیل کی موجودگی کا انکشاف
  • کراچی میں پولیس کو نشانہ بنانے والے دہشت گردوں کے سلیپر سیل کی موجودگی کا انکشاف
  • کراچی میں پولیس پر حملوں میں ایک ہی گروپ کے ملوث ہونے کا شبہ