کراچی کے ممتاز قانون دان خواجہ شمس الاسلام کے قاتل کی شناخت کرلی گئی ہے۔

ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا کے مطابق کراچی کے ممتاز قانون دان خواجہ شمس الاسلام کے قاتل کی سی سی ٹی فوٹیج سے شناخت ہوئی ہے، ملزم کا نام عمران آفریدی ہے، جو مقتول کے سابق گن مین کا بیٹا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں سینیئر وکیل خواجہ شمس الاسلام قاتلانہ حملے میں جاں بحق، وزیر داخلہ کا نوٹس

تفصیلات کے مطابق عمران آفریدی نے چند ماہ قبل بھی خواجہ شمس الاسلام پر حملے کی کوشش کی تھی۔ ملزم کا الزام ہے کہ خواجہ شمس الاسلام نے 2021 میں اس کے والد کو قتل کرایا تھا، جس کا بدلہ لینے کے لیے اس نے یہ خونی قدم اٹھایا، ملزم نے دانستہ طور پر مقتول کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ روزانہ کی طرح ڈیفنس سے اسپتال جارہے تھے۔

یاد رہے کہ حملے کی سی سی ٹی وی فوٹیج پہلے ہی سامنے آچکی ہے جس میں موٹر سائیکل سوار حملہ آوروں کو فائرنگ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ زخمی وکیل کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں وہ جانبر نہ ہو سکے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی، ڈیفنس میں سینیئر وکیل پر مسلح افراد کا حملہ

پولیس نے ملزم عمران آفریدی کی گرفتاری کے لیے بھرپور کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔ شہر سے باہر جانے والے تمام داخلی و خارجی راستوں پر سخت ناکہ بندی کردی گئی ہے۔ سہراب گوٹھ سمیت مختلف بس اڈوں اور قومی شاہراہوں پر بھی چیکنگ سخت کردی گئی ہے،ملزم کی تصاویر اور دیگر تفصیلات تمام ناکوں تک پہنچا دی گئی ہیں اور ہر بس کی مکمل چیکنگ کی جا رہی ہے۔

کراچی بار ایسوسی ایشن اور سندھ ہائی کورٹ بار نے ان کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے آج یوم سوگ اور عدالتی کارروائی کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔ وکلا برادری کا کہنا ہے کہ خواجہ شمس الاسلام کا قتل صرف ایک فرد پر حملہ نہیں بلکہ آئین، قانون اور آزاد عدلیہ پر حملے کے مترادف ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news سی سی ٹی وی فوٹیج سینیئر وکیل شمس الاسلام شناخت قاتل کراچی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: سی سی ٹی وی فوٹیج سینیئر وکیل شمس الاسلام قاتل کراچی خواجہ شمس الاسلام

پڑھیں:

کراچی: ڈی ایچ اے فیز 6 میں فائرنگ سے سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام جاں بحق

تصویر بشکریہ جیو نیوز

کراچی کے علاقے ڈی ایچ اے فیز 6 میں فائرنگ سے سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام جاں بحق ہوگئے۔

پولیس کے مطابق خواجہ شمس الاسلام کو زخمی ہونے پر تشویشناک حالت میں اسپتال پہنچایا گیا تھا۔

سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام ڈی ایچ اے فیز 6 میں ایک جنازے میں شرکت کے لیے بیٹے کے ہمراہ آئے تھے، قمیض شلوار پہنے مسلح ملزم نے ان پر فائرنگ کی اور موٹرسائیکل پر فرار ہوگیا۔

عینی شاہدین کے مطابق فائرنگ کرنے والے شخص نے چہرے پر ماسک لگا رکھا تھا۔

خواجہ شمس الاسلام 30 سال سے زائد سے شعبہ وکالت سے منسلک تھے۔

ان پر نومبر 2024 میں بھی ڈیفنس میں حملہ ہوا تھا جس میں ان کے ہاتھ پر گولی لگی تھی۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی: ڈیفنس میں فائرنگ سے سینئر وکیل کے قتل کا مقدمہ درج، سات افراد نامزد
  • کراچی: ملزم کے والد پولیس اہلکار کے قتل کا الزام مقتول سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام پر عائد تھا
  •   وکیل خواجہ شمس الاسلام کے قاتل کی شناخت ہوگئی
  • سینئر وکیل کا قتل، فائرنگ کرنے والے ملزم کی نشاندہی ہوگئی
  • کراچی، قرآن اکیڈمی ڈیفنس میں فائرنگ، سینئر وکیل شمس الاسلام جاں بحق، بیٹا زخمی
  • کراچی: ڈیفنس فیز 6 میں جنازے کے دوران فائرنگ، سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام جاں بحق
  • کراچی: ڈی ایچ اے فیز 6 میں فائرنگ سے سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام جاں بحق
  • کراچی؛ قرآن اکیڈمی ڈیفنس میں فائرنگ، سینئر وکیل شمس الاسلام جاں بحق، بیٹا زخمی
  • کراچی میں سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام قاتلانہ حملے میں جاں بحق، وزیر داخلہ کا نوٹس