وزیراعلیٰ سندھ نے مائی کراچی نمائش کا افتتاح کردیا، جشن آزادی کا پہلا ایونٹ قرار
اشاعت کی تاریخ: 1st, August 2025 GMT
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ وفاق نے بجٹ میں ایف بی آر کو بے جا اختیار دیا ہے، اسے سندھ حکومت نے کم کرایا ہے، ایف بی آر قانون کا حوالہ دے کر ٹیکس لیتا ہے، ایف بی آر سندھ میں بغیر رجسٹریشن کے گاڑیاں چلا رہا ہے، ایف بی آر کو لامحدود اختیارات دینے پر ہماری جماعت نے مزاحمت کی، میں نے دیکھا ہے کہ کس طرح ایف بی آر حکام ہراساں کرتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے مائی کراچی نمائش کا افتتاح کرتے ہوئے اسے جشن آزادی کا پہلا ایونٹ قرار دیا ہے۔ نمائش کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ مائی کراچی نمائش شہر قائد کے لیے ایک سگنیچر ایونٹ بن گیا ہے، جہاں غیرملکیوں کی شرکت خوش آئند ہے، مائی کراچی نمائش 2004ء میں اس وقت شروع ہوئی جب یہ شہر دہشت گردوں کا مرکز تھا۔ انہوں نے کہا کہ وفاق اور صوبوں کے متفقہ فیصلے پر اس سال یوم آزادی یکم سے 14 اگست تک منا رہے ہیں، اس سال یوم آزادی معرکہ حق کے تناظر میں منایا جائے گا، مائی کراچی نمائش یوم آزادی کی جشن کا پہلا ایونٹ ہے، حکومت سندھ اس ایونٹ میں مزید توسیع کی خواہاں ہے۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ کراچی شہر میں پیدا ہوا اور اس شہر کے ادوار دیکھے ہیں، جب درجنوں افراد اپنی جان گنواتے تھے، اس دور میں تاجربرادری سے منظم انداز میں بھتہ لیاجاتا تھا، اس وقت کراچی دنیا کا چھٹا خطرناک شہر تھا لیکن اب ایسا کچھ نہیں ہے، 20 سے 25 ملین کی آبادی میں امن و امان قدرے خراب ہوسکتا ہے لیکن فی الوقت امن وامان پہلے سے بہت بہتر ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہم نے 2015،16ء میں ورلڈ بینک سے ایک سروے کرایا تھا، اس وقت بتایا گیا تھا کہ کراچی کو 3 ٹریلین روپے کی ضرورت ہے، ہم نے میگا اسکیمیں شروع کیں، حکومت سندھ نے مختلف منصوبہ شروع کیے، کراچی میں ای وی بسیں لانے والی ہماری پہلی حکومت ہے، امن وامان کی صورتحال میں بہتری آتے ہی سندھ حکومت نے عوامی منصوبہ شروع کیے۔
انہوں نے کہا کہ وفاق نے کے فور منصوبے کی تکمیل کے لیے 78ارب روپے خرچ کرنے ہیں، لیکن وفاقی حکومت نے اس سال کے فور کے لیے صرف 3ارب روپے مختص کیے ہیں، کے فور پراجیکٹ میں 4منصوبے شامل ہیں اور ہر ایک منصوبے کی مالیت 50ارب روپے ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ کینجھر جھیل سے کراچی پانی کی ترسیل کے لیے منصوبے کی مالیت 170 ارب روپے ہے۔ ایک اور منصوبے کی مالیت 80ارب روپے ہے، ہمیں حب سے 100 ملین گیلن پانی چاہیے۔ ایک منصوبہ کے تحت نئی کینال 100 ایم جی ڈی پانی 14 اگست کے بعد ملے گا، ڈم لوٹی سے بھی پانی لارہے ہیں، اس سال کے آخر تک 150 ایم جی ڈی پانی شہر کو ملے گا، حب کینال سے پانی کا کوٹہ بڑھانے کے لیے وفاق سے درخواست کی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ وفاق نے بجٹ میں ایف بی آر کو بے جا اختیار دیا ہے، اسے سندھ حکومت نے کم کرایا ہے، ایف بی آر قانون کا حوالہ دے کر ٹیکس لیتا ہے، ایف بی آر سندھ میں بغیر رجسٹریشن کے گاڑیاں چلا رہا ہے، ایف بی آر کو لامحدود اختیارات دینے پر ہماری جماعت نے مزاحمت کی، میں نے دیکھا ہے کہ کس طرح ایف بی آر حکام ہراساں کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت درست طریقے سے ٹیکس وصولیاں کرے، جب ایف بی آر اپنی گاڑیاں رجسٹرڈ نہیں کرائیں گے تو اسے کوئی حق نہیں دوسروں پر انگلیاں اٹھانے کا، سندھ 70 فیصد گیس کی پیداوار کرتا ہے لیکن سندھ کو اس کا جائز حصہ نہیں ملتا، قانون اور آئین کے مطابق ہر 3 مہینے میں سی سی آئی کی میٹنگ ہونی چاہیئے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مائی کراچی نمائش نے کہا کہ وفاق مراد علی شاہ ایف بی آر کو منصوبے کی حکومت نے انہوں نے اس سال کے لیے
پڑھیں:
گاڑیاں، عمارتیں، دکانیں سجائیں اور انعام پائیں، حکومت سندھ کا یوم آزادی پر بڑا اعلان
سندھ حکومت نے یوم آزادی 14 اگست کے سلسلے میں صوبے بھر میں بہترین سجائی گئی گاڑیوں، دکانوں اور عمارتوں کے لیے انعامات دینے کا اعلان کیا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ یوم آزادی کے موقع پر کراچی، حیدرآباد اور سکھر میں کنسرٹس کا انعقاد کیا جا رہا ہے جس میں عوام بھرپور شرکت کریں۔
انہوں نے بتایا کہ تقریبات میں مشاعرہ، رکشہ ریلی، انسانی پرچم کی تشکیل اور عوامی مقابلے شامل ہوں گے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ وِنٹیج کار اور ہیوی بائیک ریلیاں، خواتین کے لیے میلوں اور پینٹنگ مقابلوں کا بھی اہتمام کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: گلگت بلتستان میں یوم آزادی تاخیر سے کیوں منایا جاتا ہے؟
انہوں نے بتایا کہ محکمہ ثقافت کو ہدایت دی گئی ہے کہ نغمہ سرائی کے مقابلے منعقد کرے۔ اس کے علاوہ 9 سے 11 اگست تک ہونے والا شاہ عبداللطیف بھٹائی میلہ بھی یوم آزادی کے جذبے کی عکاسی کرے گا۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو تقریبات میں شرکت کے لیے باضابطہ دعوت نامے بھیجے جائیں گے جبکہ اسکولوں کا نظام متاثر نہیں ہوگا۔ محکمہ تعلیم کی جانب سے بھی علیحدہ تقریبات منعقد کی جائیں گی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ 5 اگست کو کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے خلاف ایک خصوصی احتجاجی تقریب کا انعقاد بھی کیا جائے گا جب کہ معذور افراد کے لیے بھی ایک بڑی تقریب منعقد ہوگی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
14 اگست حکومت سندھ یومِ آزادی